وحدت نیوز(ڈی آئی خان) ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل پروآمیں دہشتگردی کے واقعات میںتین افراد شہید،مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان اورورثاء نے شہید کا جسد خاکی انڈس ہائی وے پرببرموڑروڈ پررکھ کراحتجاج دھرنا دی دیا،ٹائر جلاکرروڈ بلاک کردی،ماس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما اسدعلی زیدی اور دیگر مظاہرین نے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا،اسد علی زیدی نے کہاکہ تکفیری دہشت گرد پورے علاقے میں دھندناتے پھر رہے ہیں جبکہ سکیورٹی ادارے انہیں گرفتار کرنےمیں ناکام ہیں، سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس کے بعد دس کے قریب افراد کو ڈیرہ اسماعیل خان میں نشانہ بنایا گیا ہے، جبکہ شہید باقر حسین کے بھائی نے ایک صحافی کے سوال کے آپ کے بھائی کو کیوں مارا گیاکہ جواب میں کہاکہ لبیک یاحسین ؑ کہنے کے جرم میں،انہوں نے کہاکہ یہ ہمیں بے شک مارتے رہیں مگرلبیک یاحسین ؑتو نہیں رکنے والا، یہ صداہر صدی کی ہے، چاہے ہماری نسلیں بھی ختم ہوجائیں ۔واقعے کی اطلاع پر ڈی پی او ظہوربابرآفریدی موقع پرپہنچ گئے اورمظاہرین سے مزاکرات شروع کردیے ۔ ڈی پی اوظہوربابرآفریدی نے میڈیاسے گفتگوکے دوران کہاکہ دہشتگردی کے واقعات کافی عرصے سے چل رہے ہیں ۔سرچ آپریشن جاری ہیں ۔ دہشتگردوں سے چن چن کر بدلہ لیں گے ۔ہم ڈرنے والے نہیں ۔ دہشتگردسیکورٹی اداروں کامورال کم نہیں کرسکتے ۔
واقعہ کی اطلاع پرڈی پی او ظہوربابرآفریدی پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے ۔تفصیلات کے مطابق تحصیل پروآ میں دہشتگردی کے واقعات میںتین اہل تشیع شہری شہید کردیے گئے ۔پہلاواقعہ چودھوان موڑعربی مسجدکے قریب رونماہواجس میں تکفیری دہشتگردوں نے فائرنگ کرکے باقر حسین ولد ہاشم حسین سکنہ ببرپکہ کوشہید کردیادوسرے واقعے میں ماہڑہ اڈہ پرکالوولد غلام حیدر سکنہ چڑاپولادکوفائرنگ کرکے شہید کیاگیاجبکہ تیسرے واقعے میں سفیدہ مائنرپرفائرنگ کرکے حفاظت حسین ولداللہ ڈیوایاسکنہ پروآکوشہید کردیاگیا۔ تینوں واقعات دوگھنٹے سے کم وقت میں ہوئے ۔ اس دوران شہداءکے ورثاءاور ایم ڈبلیوایم کے کارکنان نے باقرحسین کی نعش انڈس ہائی وے پرببرموڑ پر رکھ کرروڈ بلاک کردیا۔ ٹائر جلائے اوراحتجاج شروع کردیا۔