وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ وحید کاظمی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی مبہم پالیسی ملت تشیع میں اضطراب کا باعث بنی۔یوم علی ع پر جلوسوں کی برآمدگی کے حوالے سے ملک بھر میں شیعہ قائدین اور حکومتی شخصیات کے مابین مذاکرات جاری تھے اور محدود عزاداروں کے ساتھ عزاداری کے پروگراموں کے انعقاد کا اصولی فیصلے ہو سکتے تھے لیکن کے پی کے سمیت مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے عجلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے یوم علی ع کے جلوسوں پر پابندی لگانے کا اچانک اعلان کر کے پوری قوم کو حیرت اور تشویش میں مبتلا کر دیا۔انہوں نے کہا کہ ایس او پیز پر عمل درآمد کرتے ہوئے ملک میں بسنے والے ہر مکاتب فکر کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے۔تاہم یوم علی ع کے موقع ہر ملت تشیع کے ساتھ حکومت کی طرف سے متعصبانہ طرز عمل اختیار کرنے کی کوشش کی گئی جس پر پوری شیعہ قوم کو اپنے مذہبی جذبات منوانے کے لیے بھرپور انداز کے ساتھ گھروں سے باہر نکلنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد بازاروں میں خریداروں کی غیر معمولی تعداد اور ایس او پیز کی دانستہ پامالی متعلقہ اداروں کی بےبسی کو ظاہر کرتی ہے۔حکومت کو چاہیئے کہ وہ مخصوص مکتبہ فکر کو نشانہ بنانے کی بجائے انتظامی حوالے سے مطلوبہ اہداف پر اپنی گرفت مضبوط کرے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یوم علی ع کے جلوس کی آڑ میں حکومت انتقامی کارروائیوں سے باز رہے اور عزاداران کے خلاف درج مقدمات فوری طور پر کالعدم قرار دیے جائیں ۔