وحدت نیوز(پشاور)مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخواہ کے جنرل سیکرٹری شبیر حسین ساجدی نے کہا ہے کہ ملک کی موجود گھمبیر صورتحال کسی المیے سے کم نہیں، ملک تاریخ کے تاریک اور نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، یہاں پارلیمنٹ، عدالتیں، ایوان صدر، بیوروکریسی اور قبائیل خود مختار نہیں ہیں، غیر سنجیدگی کا عالم یہ ہے کہ 342 والے ایوان میں آٹھ ممبران اسمبلی نے غیر آئینی بل پاس کیا گیا، 104 سینٹرز والے ایوان بالا سے 25 سنیٹرز کی موجودگی میں ووٹنگ کیے بغیر بل پاس کروانا آئین پاکستان کے ساتھ کھلواڑ ہے،جس میں 15 سے زائد سینیٹرز مخالف تھے، کروڑوں روپے ایک ایک بل کیلئےرشوت دی گئی۔ جسکا اعتراف پی ڈی ایم کے سابق وزیر اعظم نے با بانگ دہل کیا۔ اب ان بلز کو صدر کے دستخط کیئے بغیر ڈنڈے کہ زور پر لاگو کیا گیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ کی کالعدم تنظیموں کے ڈیتھ سکواڈ کے سربراہوں سے ملاقاتیں، دوستیاں اور دعوتیں حیران کن ہیں، یہ سب اقدامات اس بات کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ ملک میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے، جنرل سیکریٹری نے اشرافیہ کو اڑے ہاتھوں لیتے ہوئے متنبہ کیا کہ غیر سنجیدہ اور تعصب میں لپٹا ہوئے طرز حکمرانی نے ملکی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، غیر یقینی صورتحال نے عوام کا سکون برباد دیا ہے، ڈنڈے کے زور پر حکمرانی میں عوامی عدم دلچسپی اور عدم اعتماد بڑھ رہا ہے، عوام شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں اور روزگار کے مواقع معدوم ہوتے جا رہے ہیں، غریب عوام کے لیے ترقی خوشحالی اور صحت مند رہنا خواب بن گیا ہے، ملک میں بروقت شفاف انتخابات کروا کر فوری طور پر اقتدار عوامی نمائندوں کے حوالے کریں اور غیر دستخط شدہ بلز فوری طور پر رد کیے جائیں۔