وحدت نیوز(ہری پور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری تنظیم سازی علامہ سید وحید عباس کاظمی نے کہا ہے کہ راولپنڈی میں تکفیری مولوی کی تقریر نے ملکی سلامتی کو داو پر لگاتے ہوئے امن و امان تہہ و بالا کیا، تکفیری ٹولہ دین کا لبادہ اوڑھ کر مذہب کو نقصان پہنچانے میں پیش پیش ہے۔ جنہیں حکومت کو سزاء دینا ہوگی۔ عزاداری سید الشہداء (ع) تاقیامت جاری رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہری پور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی مسئولین سمیت عوامی نشینل پارٹی کے صوبائی رہنماء فیاض حسین، معروف مذہبی شخصیت ریاضت علی شاہ، ریحان باقر، احسن علی اور نزاکت علی بھی موجود تھے۔ علامہ وحید کاظمی کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں عزاداری کے جلوس کے موقع پر تکفیری گروہ کا یزیدیت زندہ باد اور نواسہ رسول (ص) کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال عالمی استعماری سازش ہے، طاغوت کے ایجنٹ ڈالروں اور ریالوں کے عوض ہمیشہ سے پرامن ریلی و عزاداری کے جلوسوں کو نشانہ بناتے آ رہے ہیں۔ راولپنڈی میں معاویہ مسجد کے خطیب اشرف علی نے ملکی سلامتی کو داو پر لگاتے ہوئے امن کو تہہ و بالا کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ جو دینی لبادہ میں مذہب کو نقصان پہنچانے میں پیش پیش ہیں۔ جنہیں قرار واقعی سزا دینا حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ عزاداری سید الشہداء (ع) کے جلوس صدیوں سے جاری ہیں اور تاقیامت جاری رہیں گے۔ تاریخ گواہ ہے کہ شیعان علی (ع) نے ہمیشہ تعلیمات امام حسین (ع) پر عمل پیرا رہتے ہوئے پرامن عزاداری کو اپنا شعار بنا رکھا ہے جبکہ تکفیری گروہ اور یزیدیت کے حامیوں نے شیعت کے خلاف نازیبا الفاظ اور مسلمانوں میں اشتعال انگیز گفتگو کو اپنے وطیرہ بنا رکھا ہے، جو کہ تفرقہ بازی کو کھلے عام ہوا دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہری پور میں گذشتہ جمعہ کے روز ہونے والی پرامن ریلی کو امن کی فضاء کو برقرار رکھنے کی خاطر ہم نے منسوخ کردیا تاکہ ہری پور کی فضاء کو ہمیشہ کی طرح پرامن بنانے میں ہم اپنی قربانی پیش کر سکیں۔ علامہ وحید عباس نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کو مرکزی تفتیشی کمیٹی میں شامل کرنا تکفیریوں کی کھلے عام حمایت اور حسینیوں کی عزاداری پر حملہ و دل آزاری کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یوم عظمت نواسہ رسول (ص)‘‘ کے عنوان سے آج پورے ملک میں ریلیاں نکالی جا رہی ہیں اور کربلا میں اہلبیت اطہار (ع) پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھیں گے جو کہ ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تکفیریوں نے امام بارگاہوں کو جلایا اور قرآن کریم کو شہید کیا، جس سے ثابت ہو چکا ہے کہ ان کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ اسلام کی آڑ میں اپنے مذموم مقاصد کو پورا کر رہے ہیں۔