وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ، الحجت اوپن اسکائوٹ ، آئی ایس اور کوئٹہ کی مختلف ماتمی انجمنوں اور سنگتوں کے زیر اہتمام علمدار روڈپر بی بی زینب سلام اللہ علیہا کی روضے کی بے حر متی کیخلاف احتجاجی ماتمی جلوس کا انعقاد ہوا ۔احتجاجی ماتمی جلوس میں ہزاروں مومنین نے شرکت کرتے ہوئے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ۔ریلی کے شرکا ء ماتم کرتے ہوئے بہشت زینب ہزارہ قبرستان تک گئے ۔احتجاجی ماتمی جلوس میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی ،رکن ضلعی شوریٰ علامہ ولایت حسین جعفری ، MPAآغا رضا رضوی اور دیگر عمائدین بھی شریک تھے ۔
جلوس کے شرکاء سے علامہ سید ہاشم موسوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اہلبیت ؑ اور صحابہ کی عظمت پر اپنے آل و عیال کو قربان کی ہے اور مزید قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کرینگے۔انھوں نے کہا کہ شام میں تکفیری گروہ نے اسلام دشمنی کا ثبوت دیا ہے اگر اب بھی اسلامی ممالک ظلم کیخلاف آواز حق بلند نہیں کرینگے تو قیامت کے دن رسول اللہ ﷺ کا کس منہ سے جواب دینگے ۔
انھوں نے کہا کہ اسلام تو عام انسان کی قبور کے احترام کا درس دیتا ہے اور عالم اسلام کیلئے بی بی زینب ؑ کا روضہ ایک قیمتی اثاثہ ہے اور عالم اسلام کے حقیقی پیروکار کا روضہ مقدس اور دیگر مذہبی مقامات کی حفاظت کرنا جانتے ہیں اور اس کیلئے کسی قسم کی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔
انھوں نے کہا کہ عالم اسلام پر یہ فرض عائد ہوتی ہیں کہ اس بے حرمتی کیخلاف آواز بلند کریں کیونکہ امت مسلمہ کی بیداری سے ہی امریکہ ،اسرائیل،اسلام دشمن عناصر اور تکفیری گروہوں کی موت ہے ۔
انھوں نے جلوس کے آخر میں شرکاء کے سامنے قرار داد پیش کیں جو کہ شرکا ء نے اللہ اکبر نعروں کیساتھ قراد داد کی منظوری دی انھوں نے کہا کہ ناموس رسول ؐ بی بی زینب ؑ کے روضے مبارکہ پر جان بوجھ کر سفاک دہشتگردوں کا ھملہ جو کہ امریکہ اور اسرائیل کی ایماء پر منظم انداز میں پوری دنیا سے شام میں مزموم مقاصد کا حاصل کرنے کیلئے جمع کیا گیا ہے ہم اسکی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ وہی تکفیری گروہ پاکستان کے گوشہ گوشہ میں شیعہ اور ہمارے اہلسنت برادارن کو قتل کرتے ہیں تاکہ یہاں پر بھی خانہ جنگی پیدا کر کے اپنے ناپاک مقاصد میں کامیاب ہوسکے اور انشاء اللہ ہم اسے آخر ی دم تک اسکے نا پاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دینگے ۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ نسل کشی پر آنکھیں پھیرنا عدلیہ سمیت حکومت کی ناکامی ہے کیونکہ آئین پاکستان میں زندگی کی ضمانت دی گئی ہے جسے پورا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے مگر افسوس گزشتہ دو دھائیوں سے آئین کے اس شق کے برملا خلاف ورزی کسی کو نہیں دکھ رہا جوکہ آئین کیساتھ برملامذاق ہے اور ہم اسکی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔انھوں نے گزشتہ روز کے وا قعے کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی ادارے اگر اسی طرح ناکام ہوتے رہے تو ہمیں مجبوراً اپنے دفاع کیلئے اسلحہ اٹھا نا ہوگا جو ہم نہیں چاہتے ۔