وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری کردہ بیان میں ڈویژنل سیکریٹری جنرل سید عباس موسوی نے وفاقی وزیر داخلہ کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثارعلی کس منہ سے ملت جعفریہ سے مخاطب ہو رہا ہے جبکہ پچھلی دفعہ مستونگ سانحے کے بعد شہداء کے خانوادوں اور ملت کے عمائدین کے سامنے دیدہ دلیری سے اعلان کیا تھا کہ شہداء کے خون کا بدلہ لیا جائیگا اور دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈوان کاروائی کی جائیگی لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑھ رہا ہے کہ ہمارے حکمران اتنے بے غیرت ہوگئے ہیں کہ عوام کے سامنے آکر کچھ بولتے ہیں اور جب اسلام آباد پہنچتے ہیں اور اپنی عیاشیوں میں گم ہوجاتے ہیں تو عوام سے کیے گئے وعدے ان کو یاد نہیں رہتے۔ بیان میں وفاقی وزیر داخلہ کے اس بیان کی کہ زائرین زمینی راستے کے بجائے ہوائی سفر اختیار کرنے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ بے غیرتی کی انتہا ہے کہ بجائے اسکے کہ ملک کے شاہراہوں کو دہشت گردوں سے پاک کیا جائے عوام کو متبادل راستوں کے مشورے دیے جارہے ہیں۔ عوام کی جان و مال ریاست کی ذمہ داری ہے۔کل کو بازار میں کوئی واقعہ پیش آئے تو بازار جانے سے روکنے کا مشورہ دینگے جو پہلے بھی ملت کے ساتھ ہوا ہے۔ یہ سراسر جان چھڑانے والی بات ہے اور انتہائی شرمناک ہے۔اب جبکہ ائیر پورٹس پر بھی حملے ہورہے ہیں تو ان کے کونسے متبادل راستے انتخاب کرنے کا مشورہ دینگے؟
ان کا مذید کہنا تھا کہ کہ گزشتہ شب شہدائے تفتان اور شہدائے کراچی کے سوم کے سلسلے میں مرکزی سیکریڑی جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے حکم پر پورے ملک کی طرح کوئٹہ میں بھی شہداء کی یاد میں چراغاں کیا گیا اور شمع بردار ریلی نکالی گئی جو علمدار روڈ امام بارگاہ بلدستانی سے شروع کرکے شہداء چوک پر اختتام پذیر ہوا جسکے بعد شہداء کی یاد میں موم بتیاں روشن کی گئیں اور شہداء کی بلندی درجات کے لیے خصوصی دعائیں اور فاتحہ خوانی کی گئی اور منقبت خوانوں نے شہداء کی شان میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔