وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری کردہ بیان کے مطابق حلقہ پی بی 2 کوئٹہ 2 کے عوامی نمائندے اوررُکن صوبائی اسمبلی آغا محمد رضا نے تقریب بین المسالک کے شیعہ سنی جوانوں کے ایک وفدسے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں کہیں بھی شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں۔ پاکستان میں شیعہ اور سنی مسلمانوں کے قتل میں ایک ہی تکفیری گروہ ملوث ہے۔ جس کا کام پاکستان میں شیعہ سنی مسلمانوں میں اختلافات کی باتیں کرکے دوریاں پیداکرناہے۔ایسے نام نہادتنگ نظراورمتعصب گروہوں کاوجود ہی اسی میں ہے کہ وہ اختلافی باتوں سے معصوم مسلمانوں اوراپنے کارکنوں کو گمراہ کریں۔ لیکن پاکستان کے محب وطن مسلمان اب اپنے مشترکہ دشمن کوپہچان چکے ہیں اوریہی وجہ ہے کہ اس مشترکہ تکفیری گروہ کے ناپاک عزائم کوشیعہ سنی عوام اپنے اتحادسے ہرمیدان میں ناکام بنارہی ہے۔ جولوگ پاکستان میں شیعہ سنی میں اختلاف کی بات کرتے ہیں وہ پاکستان دشمن، اسلام دشمن اورانسان دشمن طاقتوں کے آلہٗ کارہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہزارہ قوم پُرامن ، تعلیم یافتہ، روشن فکر، ترقی پسند، دوسری اقوام، مذاہب و مسالک کے عقائد و نظریات کااحترام کرنے والی دیندارقوم ہے۔ ہزارہ قوم کا انتہاپسندی اورشدت پسندی سے دوردورتک کبھی بھی کوئی واسطہ نہیں رہا۔ ہزارہ قوم کا دین مبین اسلام سے والہانہ لگاؤ اورپاکستان سے محبت ہی ہے جس کی وجہ سے گزشتہ دودہائیوں سے کوئٹہ میں اسلام دشمن تکفیریوں کی دہشت گردانہ کاروائیوں اوربربریت کا نشانہ بن رہی ہے۔لیکن اس کے باوجودہزارہ قوم نے آج تک قانوں کواپنے ہاتھ میں نہیں لیا۔اورامن کا ساتھ نہیں چھوڑا۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ہزارہ قوم سیاسی و دینی شعوررکھتی ہے اور امن کی راہ میں ہزارو جانوں کا نذرانہ پیش کرکے بلوچستان میں امن کے قیام میں بھرپورکردار ادار کرتی آرہی ہے۔لہٰذاہزارہ قوم کو کوئٹہ کے ایک حلقہ تک محدودو تنہائی کا شکارکرنے اور اخبارات میں پُرامن ہزارہ قوم کے بارے میں مسلسل غیرذمہ دارانہ بیانات دے کر ہزارہ قوم کی بدنامی کاباعث بننے والاگروہ ہزارہ قوم کوجھوٹ کی بنیادپرمزیدتاریکی میں نہیں رکھ سکتا۔ہزارہ قوم اب اخباری سیاست کرنے والوں کے مکروفریب اورپروپیگنڈے میں نہیں آئے گی۔
انہوں نے کہاکہ مجلس وحدت مسلمین ملک گیرسیاسی جماعت ہے۔ جوکوئٹہ میں آبادہزارہ اوردیگرمومنین کوکبھی تنہانہیں چھوڑے گی۔ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ سچ اورمظلوم کی حمایت کی سیاست کی ہے۔یہی وجہ ہے کہ بعض گروہ ایم ڈبلیوایم کے سنی شیعہ کے مابین اتحاد، ہزارہ قوم کو پاکستان بھرکے اقوام کے ساتھ یکجاکرنے، قومی سیاسی ومذہبی انتہاپسندی کے خلاف عملی جدوجہدکرنے جیسی اقدامات سے بوکھلاہٹ کاشکار ہوچکے ہیں۔اورڈوبی ہوئی سیاسی ساکھ کوتنکے کا سہارادینے کے لئے جھوٹ کی بنیادپر اخبارات اورسوشل میڈیامیں غیرذمہ دارانہ انتہاپسندانہ بیانات دینے پراترآئی ہے۔اپنے آپ کو سیاست کے میدان کا کھلاڑی کہلانے والوں سے ہزارہ قوم یہ پوچھنے پرحق بجانب ہے کہ اخبارات میں پرامن ہزارہ قوم کے خلاف بیانات دے کردراصل یہ گروہ کن دہشت گردوں کا ساتھ دے رہاہے؟