وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی نے کہا ہے کہ داعش کے حوالہ سے ریاستی اداروں کی روش بلی کو دیکھ کر آنکھیں موند لینے والی ہے، دنیا بھر کے خفیہ اداروں بشمول موساد اور سی آئی اے کا پہلے سے بلوچستان میں عمل دخل بہت بڑھ چکا ہے، خان آف قلات لندن میں بیٹھا ہوا ہے، ہماری ایجنسیاں بین الاقوامی طاقتوں کی ترجمانی کررہی ہیں نہ کہ ملکی مفادات کی۔ اسلام ٹائمز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رہنما ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کا کہنا تھا کہ غیروں کو بچانے کے لئے ملکی مفادات قربان کر دیئے جاتے ہیں۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ لشکر جھنگوی اور ایک نئی دہشت گرد جماعت غلامان صحابہ کو ہمارے اداروں کی طرف سےمکمل چھوٹ اور آزادی دی گئی ہے، انہیں بھرپور میڈیا کوریج دی جاتی ہے، شاید اتنی کوریج بلوچستان میں صدر اور وزیراعظم کو نہ دی جاتی ہو، زیادہ سے زیادہ پچاس ساٹھ لوگ ان کالعدم جماعتوں کا ساتھ دے رہے ہیں لیکن انہیں اداروں کی پشت پناہی حاصل ہے۔ پاکستان کی ایسٹبلشمنٹ اور ایجنسیوں کے بغیر یہ لوگ اتنا کھلم کھلا اور آزادانہ طور پر اپنی سرگرمیاں انجام نہیں دے سکتے۔ رفیق مینگل کی جماعت غلامان صحابہ نے بلوچستان میں داعش کے حق میں بیانات دیئے ہیں جس کا اداروں نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔ حالانکہ داعش کو ان لوگوں کے حلقوں میں کوئی اچھا گروہ تصور نہیں کیا جاتا۔