وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما اور امام جمعہ علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ مکتب اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے افراد ہمیشہ اپنے مراجع کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ولایت بمعنی حکومت و سرپرستی بالذات ذات باری تعالٰی کا حق ہے، اس کے بعد رسول اللہ (ص) کو یہ حق اللہ تعالٰی نے عطا کیا ہے، ان کے بعد آئمہ ہدیٰ (ع) اس کی کامل اہلیت رکھتے ہیں۔ نبی اکرم (ص) کے بعد امت کی رہبری اور قیادت اور حکومت کے اختیارات ان کے سپرد ہیں۔ ان کے بعد وہ امور جو فقہ اسلامی کے دائرے میں آتے ہیں، ان کی سرپرستی و ذمہ داری اور امت کی قیادت و راہنمائی کا نام ولایت فقیہ ہے۔ لہذا آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نہ صرف ایران بلکہ پاکستان سمیت تمام عالم اسلام کو مضبوط اور مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ اپنا ہر اقدام تمام اسلامی ممالک کے مفادات کو پیش نظر رکھ کر اُٹھاتے ہیں۔
امام جمعہ کوئٹہ کا نوجوانوں کی فکری و ثقافتی تربیت پر زور دیتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ جس طرح لوگوں کو جسمانی لحاظ سے سالم اور پاک رکھنے کيلئے کئی ايک پيشگی اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی طرح ان کو فکری اور اعتقادی آلودگيوں سے پاکسازی اور محفوظ رکھنے کيلئے بھی پيشگی اقدامات کے طور پر معاشرے ميں علمی اور ثقافتی تدابير کو اسطرح مرتب کرنے کی ضرورت ہے کہ جوانوں اور نوجوانوں کيلئے ايک پاک، سالم اور فکری آلودگيوں سے دور ماحول ميسر ہو۔ اس مقصد کے پيش نظر علمی اور ثقافتی امور کے ذمہ دار افراد اور والدين پر يہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے، کہ وہ اپنے تعليمی اور تربيتی پروگراموں کو اس انداز ميں چلائيں کہ معاشرے سے فکری اور اعتقادی کج رويوں ميں مبتلا يا اسکی زد ميں موجود افراد کی نشاندہی کرکے انہيں ثقافتی يلغار کے حملوں سے محفوظ کرنے کيلئے اقدامات کریں تاکہ ہماری نوجوان نسل آئندہ ادوار میں ملکی ترقی کیلئے بہتر خدمات سرانجام دے سکے۔