وحدت نیوز(سکردو) گلگت میں عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماوں کی گرفتاری کے خلاف آل پارٹیز ایکشن کمیٹی بلتستان کی ایک اہم پریس کانفرنس اسکردو پریس کلب میں ہوئی جس میں آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کے سربراہ آغا علی رضوی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں جمہوریت نام کی حد تک ہے جبکہ آمریت کی حکومت ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماوں کو اکنامک کوریڈو میں حصہ مانگنے اور اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کی پاداش میں پابند سلاسل کیا گیا۔ صوبائی حکومت کی طرف سے ایکشن کمیٹی کے رہنماوں پر غداری کا مقدمہ گلگت بلتستان کے عوام کی توہین اور خطے کے ساتھ مذاق ہے۔ ایکشن کمیٹی پر دائر مقدمات سے موجودہ حکومت نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ نواز لیگ سے تعلق رکھنے والوں کے علاوہ گلگت بلتستان کی تمام جماعتیں اور پوری عوام غدار ہے کیونکہ ایکشن کمیٹی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کی نمائندہ جماعت ہے۔ ایکشن کمیٹی پر غداری کے مقدمات چلانے والے اصل میں خطے کے غدار ہے۔
آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کے ممبران نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے گلگت بلتستان کے حوالے جو بیان جاری کیا اس پر عوامی ایکشن کمیٹی نے مذمت کی اور انہیں منہ توڑ جواب دیا۔ مودی کے بیان کے بعد حکومت وقت کو خطے کے عوام سے ہنگامی بنیادوں پر رابطہ کر کے اعتماد لینے کی ضرورت تھی لیکن بجائے اس کے عوام کو زیر بار کرنے کی خاطر عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران کو گرفتار کیا گیا۔ آل پارٹیز ایکشن کمیٹی سمجھتی ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے سربراہان کی گرفتاری نہ صرف سی پیک منصوبے کے خلاف گہری سازش ہے بلکہ نریندر مودی کے بیان کی بھی تائید ہے۔ جو عناصر عوام کی آواز کو ظلم و جبر کے ذریعے خاموش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ نریندر مودی اور راء کے ایجنٹ ہیں۔ ان عناصر کی کوشش ہے کہ عسکری قیادت کی گلگت بلتستان آمد سے قبل خطے کو بحرانوں میں دھکیل دیا جائے تاکہ صوبائی حکومت اپنے مذموم مقاصد کے حصول کی راہ میں حائل رکاوٹ کو دور کیا جا سکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گرفتار شدہ عوامی ایکشن کمیٹی کے سربراہان کو فوری طور پر رہا کیا جائے، سی پیک میں گلگت بلتستان کو متناسب حصہ دیا جائے،جگلوٹ اسکردو روڈ کو بنایا جائے،گندم سبسڈی بحال رکھی جائے،ٹیکس کے نفاذ کو ختم کیا جائے،شتونگ نالہ اور شغرتھنگ منصوبے کو مکمل کیا جائے،بلتستان یونیورسٹی کو بنایا جائے،خالصہ سرکار کے نام پر زمینوں پر قبضہ ختم کیا جائے۔ پریس کانفرنس میں آغا علی رضوی،غلام شہزاد آغا،نجف علی،بشیر احمد،محمد علی دلشاد،حاجی منظور یولتر وغیر ہ شریک تھے۔