وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین سکردو سٹی کے مولانا فدا علی ذیشان نے اپنے پریس ریلیز میں کہا کہ نئے امریکی صدر نے اپنے حلف کے ساتھ ہی کئی مسلم ممالک کے شہریوں کی امریکہ داخلہ پر پابندی عاید کردی اور پاکستان سمیت بیشترممالک کے شہریوں پر کڑی شرائط عاید کرکے انکی بھی انٹری روکنے کی تیاری کا عندیہ دیا ہے۔ عالمی قوانین کے مطابق یہ عمل بجائے خود ان اقوام کے ساتھ تعصب اور انکی توہین ہے جو کہ کسی بھی غیرتمند ریاست کیلئے ناقابل قبول ہے۔ دنیائے اسلام کا اہم ترین ملک ہونے کے ناطے پاکستانی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ایسی امتیازانہ سلوک کو برداشت نہ کریں اور پتھر کا جواب اینٹ سے دینے کی روش کو فورا اپنائیں۔ پاکستان کو دیگر مسلم ممالک کیلئے بھی قابل تقلید ملک بننے کی ضرورت ہے جس کیلئے ضروری ہے کہ ہم بولڈا قدم اٹھانے میں تاخیر نہ کریں۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ دوسروں پر انحصار کرنے اور اپنے وسائل سے استفادہ نہ کرنے کے نتیجے میں ہم اہم ترین اسٹریٹجک خطے اور قدرتی و انسانی وسائل سے مالا مال ہوتے ہوئے بھی دیگر ممالک کے محتاج ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم دوسریے ممالک کی طرفسے سے نافذ کرنیوالی پالیسیوں پر چلنے کی بجائے غیرتمندی کا مظاہرہ کریں، اپنے وسائل سے استفادہ کریں اوراپنے اندر موجود قابل ، محنتی اور دیانتدار لوگوں کو مواقع فراہم کرکے ان پر اعتماد کریں تاکہ دنیا میں ہم ترقی یافتہ اقوام کی صف میں شریک ہوں اور ہمارا امیج ایک روشن و تابناک ملک کے طور پر ابھرجائے۔