وحدت نیوز(گلگت)وزیر اعلی گلگت بلتستان کے معاون خصوصی الیاس صدیقی نے سوشل میڈیا پر گلگت بلتستان میں شراب نوشی اور افیون کے کاروبار کی منظور کے بل کے حوالے سے وائرل خبر کو من گھڑت اور شرپسند عناصر کی کارستانی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ دنوں جی بی اسمبلی نے ریونیو ایکٹ کی منظوری دی ہے۔ریونیو ایکٹ پاکستان بھر میں پہلے سے منظور شدہ ہے جس کے تحت مختلف اشیاء پر ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔پاکستان میں چونکہ غیر مسلموں کو شراب کے استعمال کی اجازت ہے لہذا مذکورہ ایکٹ کے تحت جن چیزوں پر ٹیکس لگایا گیا ہےان میں الکوحلک اشیاء بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ جی بی کی سو فیصد آبادی مسلمان ہے اور شراب کو مطلقاً حرام سمجھتی ہے۔ایسا کوئی بل اسمبلی میں پیش نہیں کیا گیا اور نہ ہی اسلامی تعلیمات سے متصادم کسی بل کو پیش کرنے کی کوئی مسلمان جسارت کر سکتا ہے۔کسی بھی مسلمان کو گلگت بلتستان کی سرزمین پر شراب کے کاروبار کی اجازت ہر گز حاصل نہیں۔مذہبی جماعتوں سے خائف عناصر اس طرح کے منفی پروپیگنڈےمیں مصروف ہیں۔اسمبلی کے تقدس اور مذہبی جماعتوں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی لچک کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا۔