وحدت نیوز(سکردو)اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پارا چنار میں لگائی گئی آگ پورے ملک میں پھیل سکتی ہے۔ زمینی تنازعہ کو مسلکی تنازعہ قرار دینا انتہائی خطرناک ہے۔ سکیورٹی ادارے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری حالات کو کنٹرول کریں۔ سرحدی علاقوں میں اس طرح کا تصادم کوئی بڑے طوفان کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔ پارا چنار پر حملے صرف آج نہیں بلکہ ماضی میں بھی ہوتے رہے۔ امن اتحاد کی فضا قائم کرنے کی بجائے ملک میں نفرتیں پیدا کی جا رہی ہیں۔ ہم کے پی گورنمنٹ سے بھی مطالبہ کرتے کہ فوری طور پر مداخلت کرکے حالات کو قابو میں لائیں۔
ملک کسی بھی تفریق اور تصادم کا متحمل نہیں ہے۔ سکیورٹی اداروں کی حالیہ معاملے میں بھی غفلت نظر آ رہی ہے۔ سیاسی کارکنان سے فرصت ملی ہے تو سکیورٹی ادارے ملک میں امن و امان کی بحالی کے لیے بھی سنجیدہ ہو جائیں۔ ایک طرف ملک سفارتی طور پر تنہائی کا شکار ہو رہا ہے تو دوسری طرف داخلی عدم استحکام کی طرف مسلسل بڑھ رہا ہے۔ منہگائی، بے روگاری، عدم استحکام، معاشی بحران، ناامنی، علاقائی لسانی اور مسلکیں نفرتیں پنپ رہی ہیں۔ ان علائم پر آنکھیں بند کرکے سب ٹھیک ہے کہنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ تمام معاشی و سماجی معیارات کو جانچیں تو ملک مسلسل مشکلات کی طرف جا رہا ہے۔ انکی روک تھام کے لیے اقدامات ناگزیر ہے۔