وحدت نیوز(سکردو) جی بی ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ آف بلتستان کے زیر اہتمام یوم آزادی گلگت بلتستان کے پروگرام سے رکن گلگت بلتستان کونسل شیخ احمد علی نوری، رہنما مجلس وحدت مسلمین شیخ محمد جان حیدری،پرنسپل کالج سید کامران اور دیگر نے خطاب کیا۔
رکن گلگت بلتستان کونسل شیخ احمد علی نوری نے کہا کہ ہم نے جس خلوص کیساتھ گلگت بلتستان کو آزاد کرکے الحاق کیا کیا ریاست پاکستان نے ہمیں اس کا صلہ دیا؟گلگت بلتستان بائی چوائس پاکستانی ہے باقی بائی چانس پاکستانی ہیں۔آج تک گلگت بلتستان کو نہ تعلیمی حقوق ملیں۔نہ آئینی نہ شہری اور نہ ہی دیگر شعبوں میں۔آج یکم نومبر 2024 کو ریاست سے ہمارا سوال ہے کہ 76 سالوں میں ہمیں حقوق سے محروم کیوں رکھا گیا ہے؟بجلی صحت پانی تعلیم سمیت کوئی بنیادی حقوق نہیں ہے۔اسٹبلشمنٹ بیوروکریسیمافیاز کو سہولیات دیا لیکن آزادی دلانے والے عوام کو نہیں۔الحاق سے آج تک ریاست نے ہم سے وفا نہیں کیا۔دریائے سندھ کی رائلٹی ریاست کے رہی ہے۔لیکن ہمیں بجلی میسر نہیں اب زمینوں اور پہاڑوں پر قبضہ کرکے نئے ڈوگرے راج کی بنیاد رکھی جارہی ہے۔ہمیں آج بھی آزادی کی جنگ لڑنے کی ضرورت ہےکل ہم ڈوگروں اور ہندوستان کے غلام تھے آج ظالم ستمگر ریاست کے غلام ہیں۔
شیخ محمدجان حیدری نے کہاکہ باقی تمام صوبے بائی چانس پاکستانی ہیں ہم گلگت بلتستان والے بائی چوائس پاکستانی ہیں1948 میں ہم نے مقپون داس سے دشمنوں کو بھگایا تھا 1988 میں ہم پر اسی جگہ لشکر کشی کی گئی آج 2024 میں 76سال ہونے کے باوجود نہ ہمیں آئینی حقوق دیں ہیں اور نہ بنیادی انسانی حقوق۔گلگت بلتستان کے سٹوڈنس میں صلاحیت کی کمی نہیں ہے ٹینیکل سائنس،سوشل سائنس کیساتھ آنے والے چلنجز سے نمٹنے کےلئے آرٹیفشل انٹلیجنس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔