وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر اورقائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نہتے عوام پر گولیاں برسا کر نئی نسل کو وہ سبق دیا ہے کہ جس کے بھیانک نتائج آئیں گے۔ احتجاج کرنا، دھرنا دینا، لانگ مارچ کرنے کی اجازت آئین پاکستان دیتا ہے اور جمہوری حق ہے۔ لیکن ان پر گولیاں برسا کر لاشیں گرا کر فتح کا جشن منانا انسانیت سے گری ہوئی حرکت ہے۔
کوئی کتنا طاقتور کیوں نہ ہو بے گناہوں کا خون رنگ لائے گا۔ عوامی مینڈیٹ چھین کر حکومت پر قابض غاصب یہ حکومت کتنے دن مزید اقتدار کو طول دے پائیں گے۔ وفاقی حکومت کی اتحادی جماعتیں اگر جمہوریت پر یقین رکھتیں تو اس حکومت سے الگ ہوجاتیں۔ اس وفاق حکومت کی بنیاد جبر زور زبرستی کے بعد اب بے گناہوں کے خون پر قائم ہے۔
طاقت اور ظلم و جبر کے ذریعے قائم حکومتیں کا انجام بھی عبرت ناک ہوگا۔ جو اس ظلم پر جواز فراہم کرنے کے لیے سانحہ پارا چنار کا سہارا لے وہ بھی اس قتل کے شریک ہیں۔ جہاں بھی ظلم ہو جو بھی ظلم کرے ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔ ہم نے روز آخرت پر یقین رکھنا ہے اور ذمہ داری سے نظریں نہیں چرانی۔ سانحہ ڈی چوک وفاق کے ماتھے پر وہ بدنما داغ ہے جسے کبھی مٹایا نہیں جاسکتا۔ اس عوام نے اپنے لیڈر کی رہائی اور اپنے ووٹ کو مانگا تھا۔ ان کا یہی جرم تھا کہ حق کی آواز بلند کیوں کی۔
اس سانحے میں گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکنان کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ جی بی سمیت تمام دیگر زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔ کل کے واقعے کے بعد گلگت بلتستان کے جوانوں کو ہم وفاقی سیاسی جماعتوں کے کارکنان کیسے سمجھائیں کہ ہم آئینی حقوق مانگیں گے، ہم کیسے سمجھائیں کہ اس ملک میں جمہوری نظام ہے،ہم کیسے سمجھائیں کہ ہمیں ہمارے حقوق ملیں گے اور ہمارا مستقبل روشن و تابناک ہوگا اور ہم کیسے یقین کریں کہ اسلامی نظریہ حیات کے سبب ڈوگروں سے آزادی حاصل کی تھی تاکہ قرآن و سنت کی بالادستی ہولیکن چشم فلک نے فلسطین کے مناظردیکھے۔