وحدت نیوز (چکوٹھی) ہم کل بھی ایک تھے، ہیں اور رہیں گے، دہشت گردی و انتہاء پسندی سے شیعہ سنی مسلمانوں کا کوئی تعلق نہیں بلکہ وہ استعمار و طاغوت کے ایجنٹ تکفیرویوں کے کارہائے بد ہیں ،وہ وقت دور نہیں کہ جب ہم یہ ریلی سرینگر لے کر جائیں گے، اور مقبوضہ وادی کے مسلمان بھی لبیک یا رسولؐ اللہ کہتے ہوئے وہاں جمع ہوں گے ، ملکر میلاد منائیں گے ، لبیک یا رسولؐ اللہ عظیم الشان ریلی میں شیعہ سنی مسلمانوں کا ایک ساتھ ہو کر لبیک یا رسولؐ اللہ کہنا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ رسول ؐ گرامی قدر کی ذات مبارکہ ہی باعث اتحاد و یگانگت ہے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے چکوٹھی کے مقام پر لبیک یا رسول ؐ اللہ ریلی کے اختتامی جلسے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، جلسے میں مہمان خصوصی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے چئیرمین سیدیوسف نسیم تھے، علامہ تصور جوادی نے کہا کہ رسول ؐ کی ذات مبارکہ وجہ تخلیق کائنات، جن کے لیئے کائنات ، جن و انس بنے ، ان کی ہی اتباع میں شیعہ سنی کی بقاء ہے، انہی کے پرچم تلے اکٹھا ہونا پڑے گا ، لبیک یا رسول ؐ اللہ یعنی اے رسول ؐ جسطرح آپ نے ظلم و جبر کے خلاف عَلَمِ بغاوت بلند کیا تھا ، اسی طرح ہم بھی آپ کی سنت پر چلتے ہوئے ظلم و جبر کے خلاف آواز اٹھائیں گے، لبیک یا رسولؐ اللہ یعنی اے رسول ؐ جو جو آپ نے حکم دیا مانیں گے ، جس سے منع کیا رک جائیں گے، انہوں نے کہا کہ آج کی یہ ریلی شیعہ سنی وحدت کا عملی ثبوت ، آج کوئی شیعہ نہیں ، کوئی سنی نہیں بلکہ دومیل سے لیکر چکوٹھی تک جو بھی شامل ہوا عاشق مصطفےٰ ؐ بن کر شامل ہوا، آج دنیاوی سیاست ہار گئی ، عشق محمد ؐ نے حبیب خدا کے عاشقان کے دلوں میں گھر کر لیا ، آج دومیل سے چکوٹھی تک ایک صدا جو فضا میں موجود تھی وہ لبیک یا رسول ؐ اللہ و لبیک یا حسین ؑ کے نعروں کی صدا تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا یوں اکٹھا ہونا تکفیریت کے منہ پر تمانچہ ہے،آج ہم یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ شیعہ سنی ساتھ ساتھ ہیں تکفیری خالی ہاتھ ہیں، ہم اس پلیٹ فارم سے لائن آف کنٹرول پر آ کر مقبوضہ کشمیر کے محکوم و مظلوم عوام کو یہ پیغام دینے آئے ہیں کہ تم سب لبیک یا رسولؐ اللہ و لبیک یا حسین ؑ کی طاقت لیکر اٹھو ہم بھی اٹھیں گے اور تب وہ وقت دور نہیں کہ جب ہم ملکر میلاد منائیں گے، ہم اس پلیٹ فارم سے دہشت گردوں کی مذمت بھی کرنے آئے ہیں کہ ہمارے نبیؐ تو رحمت تھے تم تو ظلمت ہو، ہمارے نبی ؐ تو عادل تھے ، تم ظالم ہو ، ہمارے نبی ؐ کا جہانوں کی رحمت تم تو سفاک درندے ہو، تمہارے لیئے شیعہ سنی مسلمانوں کے درمیاں کوئی جگہ نہیں ، تمہارا مقصد کہ یہ لڑ پڑیں ، ایک دوسرے کے خون کے درپے ہو جائیں آؤ آج دیکھو ہم ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے کھڑے ہیں ، تم تو استعمار و طاغوت کے کارندے ہو ، تمہارا دین محمدؐی سے کوئی تعلق نہیں ، علامہ سید تصور جوادی نے کہا کہ ہم میلاد بھی منائیں گے ، غم بھی منائیں گے، دہشت گرد ہمارے راستے کی دیوار نہیں بن سکتے ، ہم ایک ہو کر ان کا مقابلہ کریں گے، انہیں اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے، چاہے اس کے لیئے ہمیں اپنا خون ہی کیوں نہ دینا پڑے ، ہم شیعہ سنی وحدت سے دہشت گردوں کے خواب چکناچور کر دیں گے، تمہارے خاتمے تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے، علامہ تصور جوادی نے مذید کہا کہ کشمیر کے ہر شیعہ کشمیری سنیوں کے ساتھ ملکر میلاد منائے گا جلوسوں میں بھرپور شرکت کرے گا۔ محرم کے جلوسوں کو روکنے والے میلاد رسول ؐ کے جلوسوں کو بھی بدعت کہنے لگے ، لیکن یہ ہمارا قانونی و شرعی حق ہے جس سے ہم کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے ، ہمارے نبی کا پیغام امن کا پیغام ہے جو گھر گھر پھیلائیں گے ، جھنڈا امن کا جھنڈا گھر گھر لہرائیں گے ، طالبان و داعش جو بے گناہوں کے گلے کاٹتے ہیں ، جو مسجدوں میں دھماکے کرتے ہیں ، جو ہمارے جلتے ہوئے چراغوں کو بجھاتے ہیں وہ کیا میلاد رکوائیں گے ، ہم جس رسول ؐ کا کلمہ پڑھتے ہیں اسی رسول ؐ کے پرچم تلے ایک ہو کر میلاد بھی منائیں گے ،محرم بھی منائیں گے ، ذکر محمد ؐ و آل ؑ محمد ؐ سے فضا معطر رہے گی، یعنی درود ہی درود ہو گا ، بارود کا نام نشان نہ ہو گا۔