وحدت نیوز (مظفرآباد) اسلام آباد پولیس کا کشمیری جوانوں پر تشدد قابل مذمت ہے، کنٹرول لائن کے اس پار بھارتی فوج کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہی ہے اور اس طرف یہ ذمہ داری اسلام آباد پولیس نے اپنے ذمہ لے رکھی ہے، سیلاب زدگان کی مدد کے لیئے جانے والے مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے کارکنوں کو اسلام آباد گیسٹ ہاؤس سے گرفتار کرنا نا قابل برداشت عمل ہے، کشمیری قوم اس کی بھرپور مذمت کرتی ہے، اگر رہانہ کیا گیا تو شدید احتجاج کرے گی، ان خیالات کا اظہار سینئر ممبر اسلامی نظریاتی کونسل آزاد کشمیر علامہ مفتی سید کفایت حسین نقوی و سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیرعلامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے گزشتہ روز اپنے مشترکہ بیان میں کیا ۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد سے پنجاب میں سیلاب زدگان کی مدد کے لیئے جانے والے جوانوں کو گیسٹ ہاؤس سے بغیر کسی وجہ کے گرفتار کیا گیا ، ستم ظریفی یہ کہ گرفتار کر کے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات قائم کیئے گئے، جن کا سرے سے ان گرفتار کارکنان سے کوئی تعلق نہیں بنتا، جمہوریت کا راگ الاپنے والے بتائیں کیا یہی جمہوریت ہے؟ پرامن و نہتے شہریوں کو اٹھا لیا جائے، ان پر بیہمانہ تشدد کیا جائے، جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں الجھا دیا جائے، انہوں نے کہا کہ یاد رکھا جائے حکومت کفر کے ساتھ تو چل سکتی ہے مگر ظلم کے ساتھ نہیں ، بوکھلاہٹ کی شکار حکومت کو خود نہیں معلوم کے وہ کیا کر رہی ہے، ان سارے اقدامات کی روشنی میں کشمیری قوم بھی یہ کہنے میں حق بجانب ہے کہ یہ جمہوریت نہیں بادشاہت ہے، بادشاہت نے ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے، جن پر اصلی و حقیقی مقدمات درج ہیں انہیں تو گرفتار نہیں کیا جاتا ، اور نہتے و پرامن شہریوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا دیا جاتا ہے،لگتا کچھ اس طرح سے ہے کہ مملکت خداداد پاکستان میں جنگل کا قانون نافذ کیا جا رہا ہے، جو کہ ہم نہیں ہونے دیں گے،علامہ کفایت نقوی و علامہ تصور جوادی نے کہا کہ ہمارے کارکنان کو اگر جلد رہا نہ کیا گیا تو سخت ترین احتجاج کریں گے۔