وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید اسد عباس نقوی اور وزیر اعظم آزادجموں کشمیر راجہ فاروق حیدر خان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیوایم کے رہنما اسدعباس نقوی نے وزیر آزاد جموں کشمیر سے گفتگوکرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین ریاست آزاد کشمیر کے سیکریٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی جوادی اور انکی اہلیہ پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، انہوں نے کہا کہ علامہ تصور جوادی پر حملہ وادی کشمیر کے پرامن ماحول کر فرقہ وارانہ کشیدگی کی آگ میں جھونکے کی منظم سازش ہے، جموں کشمیر شیعہ سنی یونٹی کے حوالے سے پورے خطے میں نمایاں حیثیت رکھتاہے ،رواں سال کے آغاز سے اب تک ڈیڑھ ماہ کے مختصر عرصے میں 190افراد دہشت گردی کے مختلف واقعات میں داعی اجل کو لبیک کہہ گئے ہیں ، پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والی داخلی وخارجی قوتوں نے اب آزاد کشمیر کو رخ کرلیا ہے،علامہ تصور جوادی تمام مکاتب فکر کے درمیان قابل احترم شخصیت گردانے جاتے ہیں ، ان پر حملے میں ملوث مجرموں کافوری کیفر کردار تک پہنچایا جانا ناگزیرہے، آزاد جموں کشمیر حکومت علامہ تصورجوادی اور ان کی اہلیہ کے علاج معالجے میں کوئی کوتاہی نابرتے۔
اس موقع پروزیر اعظم آزادجموں کشمیر نے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما اسدعباس نقوی سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ریاست آزادجموں کشمیر کا امن وامان ہر صورت برقرار رکھا جائے گا، ہم دہشت گردوں کو ریاست کشمیر میں سر اٹھانے کا موقع کسی صورت فراہم نہیں کریں گے، مقامی حکومت اور سکیورٹی ادارے علامہ تصور جوادی پر حملے میں ملوث مجرموں کو ہر حال میں گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچائیں گے،انہوں نے کہا کہ سی ایم ایچ اسپتال میں ڈاکٹر ز ان کی جان بچانے کی سر توڑکوشش میں مصروف ہیں علامہ تصور جوادی کی صحت میں بہتری کے بعد الصبح ہیلی کاپٹر کے ذریعے انہیں اسلام آباد منتقل کردیا جائے گا ۔