وحدت نیوز(مظفرآباد)عباس پور میں ایک سال پہلے قتل ہونے والے شخص سید عزیز شاہ ترمذی کے گھر والوں کو انصاف دیا جائے اور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، پاکستان کے آئین کی رو سے ہر شخص کو مذہبی آزادی حاصل ہے لیکن بد بختی کی بات ہے کہ کچھ عرصہ سے وطن عزیز میں مسجد، مدرسہ ،درگاہ ،امام بارگاہ اور دیگر مذاہب کی عبادتگاہیں بھی دہشتگردی کے عفریت کا شکار ہیں یہ سلسلہ کئی انسانی جانوں کو نگل چکا ہے ان خیالات کا اظہار علامہ سید تصور حسین الجوادی ممبرعلماومشائخ آزادکشمیر و سابق صدر مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر نے مقتول سید عزیز شاہ ترمذی کی برسی کے موقع پر تعزیتی بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر ایک پرامن خطہ تھا لیکن یہاں بھی دہشتگردی کے پہ در پہ واقعات جن میں مرکزی امام بارگاہ مظفرآباد کے باہر بم بلاسٹ کے نتیجے میں 6 افراد شہید اور معتدد افراد زخمی ہوئے تھے اسکے بعد خود مجھ پردہشتگردانہ و قاتلانہ حملہ اور پھر عباس پور میں گھر پہ علم حضرت عباس علمدار کربلا لگانے پہ چند شر پسند دہشتگردوں نے گھر میں گھس کر عورتوں اور بچوں کی موجودگی میں سید عزیز شاہ ترمذی کو بے دردی سے شہید کردیا۔
علامہ تصور جوادی نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت چونکہ انسان دوست پالیسیاں رکھتی ہے، توقع ہے کہ وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان مقتول عزیز شاہ کے خانوادے کی مالی اعانت کے ساتھ ساتھ مذہبی منافرت جیسے منفی اقدامات کے خلاف اور مذہبی ہم اہنگی کے فروغ کے لیے حکومتی سرپرستی میں اقدامات کریں گے۔
علامہ جوادی کا مزید کہنا تھا کہ مزکورہ تینوں واقعات میں آزادکشمیر پولیس کا قردار انتہائی مثبت رہا ہے جس پر ہم آزادکشمیر کے سابقہ و موجودہ زمہداران کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں نمٹا جائے اور ان کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کہ جائے تاکہ عدالتوں سے انہیں کسی قسم کا ریلیف نہ مل پائے۔