وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزمان چھ روز گزرنے کے باوجود گرفتار نہ ہونے پرتمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد پر مشتمل قائم’’ انسداد دہشت گردی پبلک ایکشن کمیٹی مظفرآباد ڈویژن‘‘ نے حکومت کو ملزمان کی گرفتاری کیلئے پانچ دن کی ڈیڈ لائن دے دی ۔ ملزمان گرفتا رنہ ہوئے تو دما دم مست قلندر ہوگا،یو این و مبصر مشن تک لانگ مارچ کرنے پر مجبور ہونگے ۔
گزشتہ روز مرکزی ایوان صحافت میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے نمائندوں ،تاجروں کے ذمہ داران ،سول سوسائٹی،طلباء تنظیموں ،سنٹرل بار ایسوسی ایشن کے نمائندگان مجلس وحدت مسلمین کے رہنماطالب ہمدانی ، سید شجاعت کاظمی، علامہ فرید عباس نقوی ، مولانا عبدالعزیز علوی، شوکت نواز میر ، راجہ ثاقب مجید ، سید نذیر حسین شاہ ، عبدالرزاق خان، قاضی محمد فہد چشتی ،اصغر نثار میر ،سید تصور عباس موسوی، حافظ کفایت نقوی ، نصیر ہمدانی ،کامران بیگ،سید تبریز کاظمی، سید قلب عباس ،سید مجاز شاہ ، علامہ تصور جوادی کے لواحقین و دیگرنے کہا کہ مظفرآباد شہر امن و رواداری کا شہر ہے جس پر حملہ کیا گیا ، اس دھرتی کو دہشت گردوں کے حوالے کسی بھی صورت نہیں کر سکتے ۔تخریب کاروں کے نا پاک عزائم کو اس دھرتی کے باشعور عوام نے ناکام بنا دیا ۔دکھ کی اس گھڑی میں حکمران جماعت کی طرف سے کسی وزیر یا ایم ایل اے نے متاثرہ خاندان سے اظہار ہمدردی تک نہیں کیا ،اور نہ ہی اس حوالہ سے کوئی سنجیدہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔ جس مقام پر یہ واقعہ پیش آیا وہاں سے ملزمان کا گاڑی سمیت فرار ہونا پولیس انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھا رہا ہے ۔شہریان مظفرآباد نے اپنے حصے کا بھر پور کردار ادا کیا لیکن حکومت کی جانب سے مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا ۔
انہوں نے کہا کہ اگر پانچ دن میں ہمارے مطالبات منطور نہیں کیے جاتے تو ہم راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے ۔احتجاجی تحریک کا آغاز کرینگے ، دھرنے دیئے جائیں گے ، جلسے جلوس اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔شٹر ڈاؤن ،پہیہ جام کرنے کے ساتھ ساتھ UNOکے مبصر مشن تک مارچ کرینگے اگر ضرورت محسوس ہوئی تو ہم مظفرآباد اور اسلام آباد کے پارلیمنٹ کی جانب لانگ مارچ کرنے اور دھرنا دینے کا حق بھی محفوظ رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر بھر کی سیکیورٹی سخت کی جائے تمام انٹری پوائنٹس خفیہ کیمروں کی تنصیب کے ساتھ چیکنگ کا نظام بہتر کیا جائے ، تمام مزارات اور خانقاہوں پر پولیس نفری تعینات کی جائے ۔
انہوں نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کا دائرہ کار آزادکشمیر تک بڑھاتے ہوئے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے ۔انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ علامہ تصور جوادی پر ہونے والے حملہ کی وفاقی سطح پر تحقیقات کی جائیں۔ آخر پر انہوں نے لاہور ،سہون شریف ،پشاور،چارسدہ سمیت ملک بھر میں جاری دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔