وحدت نیوز (ہٹیاں بالا) پیغمبراسلام کی تعلیمات اتحاد ووحدت کا بہترین درس دیتی ہیں ،قرآن مجید نے ہرگام پر ملت اسلامیہ کو ملت واحدہ کی عملی تصویر بننے کا حکم دیا ،اور مسلسل اس بات پر زور دیا ہے کہ باہمی اختلافات ومناقشات کو پس پشت ڈال کر حبل الہٰی سے متمسک ہو جاو ورنہ تمھاری ہوا اکھڑ جائیگی اور پھر دشمن تم پر غلبہ حاصل کر لے گا ،فی زمانہ عالم اسلام کے اتحاد وحدت کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے امن سب کی ضرورت ہے جب اس ضرورت کا سب کو احساس ہے تو امن کا واحد راستہ اتحاد ووحدت ہے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے ہٹیاں بالا میں ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ فاونڈیشن کے زیر اہتمام منعقدہ بین المسالک ہم آہنگی کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اختلاف بری چیز نہیں انتشار بری چیز ہے ہم سب مسلمان ہیں اللہ تعالی ،قرآن مجید اور ختم نبوت پر ہم سب کا ایمان ہے ہے اہل بیت کی محبت سب فرقوں کے ہاں واجب ہے ،صحابہ کرام اور امہات المومنین کا احترام تمام مسلمانوں کے لئے ضروری ہے اس عہد کے عظیم مراجع تشیع آیت اللہ سیستانی اور رہبر عالیقدر آقائی خامنہ ای کے فتاویٰ کی روشنی میں ازواج رسول ﷺ اور مقدس شخصیات کی توہین حرام اور گناہ ہے لہذا تمام مکاتیب فکر کے مسلمانوں کو کسی دوسرے کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس مکتب کی اس تشریح وتوجیح کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے جو اس کے ذمہ دار اور جید علماء کرام نے کی ہے نہ کہ ہر آدمی اپنی مرضی کی بات کو دوسروں سے منسوب کرتا پھرے ،دین میں اپنی رائے کی کوئی وقعت نہیں ہے ، دین حکم خدا کے تابع ہونے کا درس دیتا ہے، ہمارے رسولْ ﷺبھی اس وقت تک کچھ نہ بولتے تھے جب تک حکم خدا نہ ہو ،آئمہ ہدیٰ علیھم السلام نے بھی ہمیں یہی درس دیا، ہمیں چاہیے کہ ہم دین اسلام کے تابع ہو کر زندگی گزاریں اسی میں دنیا و آخرت کی بھلائی ہے۔
علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا کہ کلمہ لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ کے پرچم کے نیچے جمع ہو نا ہو گا، اتحاد و وحدت کی اس سے بڑی علامت کوئی نہیں ، سب مسلمان اس پر آ جائیں تو وہ وقت دور نہیں کہ جب دنیا مسلمانوں کے پاس ہو ، مجلس وحدت مسلمین کا بنیادی مقصد ہی مسلمانوں کی ایک کرنے کی سعی و کوشش ہے۔اختلاف اچھی بات ہے مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم بندوق کے زور پر اپنی مرضی دوسرے پر تھوپیں ، اختلاف کو دشمنی میں تبدیل کردیں ، جو ہماری بات سے متفق نہیں اس کی جان کے در پے ہو جائیں ، دشمن ، استعمار و طاغوت یہی چاہتا ہے کہ یہ آپس میں لڑتے رہیں ، تاکہ ہمیں ہمارے کام کا موقع ملتا رہا، ہمارے آپس کی لڑائی میں فتح اس کی ہے جو ہمیں نا بود کرنا چاہتا ہے ، نہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم دشمنی کے سامان جلا دیں مہر و محبت سے ایک دوسرے کو برداشت کریں ، اگر کسی سے اختلاف ہے تو دلائل سے اسے قائل کریں اگر نہیں ہوتا تو اسے اس کے مطابق چھوڑ دیں اور آپ اپنے مطابق چلتے رہیں ، اگر برداشت سے کام نہ لیا گیا تو دشمن کو حملہ آور ہونے کی ضرورت نہیں یہ ہم خود ہی کر دیں گے اور وہ اپنی فتح کے جشن کے لیئے تیاری میں مصروف ہو جائے گا۔علامہ تصور جوادی نے ہٹیاں بالا کی ضلعی انتظامیہ و ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ فورم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس قدم سے ضلع کے امن عامہ کے مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے گیاور اس طرح کی محافل ومجالس کا انعقاد تقریب بنین المسلک اور دوریاں دور کرنے کا باعث ہوگا آزادکشمیر بھر بلکہ پورے ملک کی سطح پر اس طرح کی کانفرنسز اوراجتماعات منعقد ہونے چاہئیں۔