وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے زیر اہتمام قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پرعلامتی حمایت انقلاب مارچ دھرنا دوسرے روز بھی جاری، دھرنے میں ممبر اسلامی نظریاتی کونسل علامہ مفتی کفایت حسین نقوی ، سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصورحسین نقوی الجوادی کے ساتھ ساتھ سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیوایم آزاد کشمیر سید تصور عباس موسوی، سیکرٹری جنرل ضلع مظفرآباد مولانا سید طالب ہمدانی، ضلعی ڈپٹی سیکرٹری جنرل خالد محمود عباسی ، عہدیداران و کارکنان کی بڑی تعداد موجود رہی،دھرنے میں تحریک منہاج القرآن کے نمائندوں شاہد گیلانی وشیخ حمید، سید حسن شیبا نقوی ایڈووکیٹ ، مسلم کانفرنس کے رہنماء ظہور نقوی ودیگر لوگوں نے آ کر اظہار یکجہتی کیا۔
اس موقع پر علامہ مفتی کفایت حسین نقوی و سید تصور عباس موسوی نے اپنے خطاب میں حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ معاملات کو جلد از جلد حل کیا جائے، مجلس وحدت مسلمین پرامن جمہوری جدوجہد پر ایمان رکھتی ہے ، ہم ہمیشہ پرامن رہے اور اس ملک میں امن چاہتے ہیں، ہمارے کسی عہدیدار یا کارکن نے آج تک نہ تو قانون کو ہاتھ میں لیا ہے اور نہ لے گے، ہم شیعہ سنی وحدت کے قائل، دشمن بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر پروپیگنڈے کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے علاوہ کوٹلی و دیگر اضلاع میں بھی ناصر ملت کی اپیل پر دھرنوں کا آغاز کر دیا ہے، ہم نے آزاد کشمیر میں علامتی دھرنے دیئے ، لیکن اگر نواز حکومت نے ہوش مندی سے کام نہ لیا تو تمام تر ذمہ حکومت پر ہو گی، پرامن جدوجہد و آئین کی خلاف ورزی کہنے والوں کو آئے روز ملک میں انارکی نظر نہیں آتی ، ڈاکٹر طاہر القادری و دیگر اتحادی جماعتوں کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل کیا جائے کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم وقتی مفاد کو دیکھتے ہوئے اپنے مستقبل کو تباہ نہ کر دیں، انقلاب مارچ کا پرامن رہنا اس بات کی بین و واضح دلیل ہے کہ حکومت نے خود انارکی پھیلا کر اس جانب سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی تھی ، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کرداروں کو کیفر کرادار تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ ملک میں حقیقی جمہوریت کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے، اس وقت ایک خاندان کی بادشاہت کو جمہوریت کہنا نا عاقبت اندیشی ہے، ہم اس ملک میں جمہوریت چاہتے ہیں مگر ایسی جمہوریت نہیں کہ جس میں شہری کی جان ،مال ،عزت و آبرو محفوظ نہ رہے۔دھرنے کا مطالبہ کہ انقلاب مارچ کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر جلد از جلد عمل کیا جائے اور اس ملک کو بحرانوں سے نجات دلانے میں سیاسی و جمہوری قوتیں اپنا کردار ادا کریں۔