وحدت نیوز (مشہد) مجلس وحدت مسلین شعبہ مشہد مقدس کے زیراہتمام قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی 30 ویں برسی کی مناسبت سے مدرسہ علمیہ سلمانیہ میں ''شہید وحدت ''سیمینار کا اہتمام کیا گیا، سیمینار کی صدارت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کی جبکہ سیمینار کے مہمان خصوصی اسلامی جمہوریہ ایران کے مایہ ناز اسکالر اور انقلاب کلچرل کونسل کے چیئرمین استاد رحیم پور ازغدی تھے، سیمینار میں علمائے کرام، طلاب اور زائرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، پروگرام کا آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا، جس کی سعادت معروف قاری الیاس اخلاقی نے حاصل کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے اپنے مخصوص انداز میں شہید قائد کی زندگی کے مختلف پہلوئوں خصوصاً وحدت مسلمین پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انقلاب کلچرل کونسل کے چیئرمین استاد رحیم پور ازغدی نے قائد شھید کی شھادت کی مناسبت سے امام خمینی (رہ) کے تعزیتی پیغام کو موضوع قرار دیا اور کہا کہ دشمن نے انہیں اس وجہ سے شہید کیا کہ وہ اسلام کے مخلص پیروکار اور امام حسین علیہ السلام کے سچے فرزند تھے۔
اُنہوں نے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے اس تعزیت نامے میں حقیقی محمدی اسلام اور امریکی اسلام کے فرق کو واضح کرتے ہوئے فرمایا کہ حقیقی اسلام ہمیشہ سے دشمنان اسلام کی آنکھوں میں کانٹا بن کر چبھتا ہے، نیز یہ نقطہ سیاسی واجبات میں سے ہے کہ ملت اسلامیہ پر حقیقی اسلام اور امریکی اسلام میں فرق واضح کرنا چاہیے۔ حقیقی محمدی اسلام کے پیروکار دشمن کی گولی کا نشانہ بنتے ہیں جبکہ امریکی اسلام کے پیروکار اسی فانی دنیا کو ہی اپنا ہدف اور مقصد سمجھتے ہیں۔ استاد رحیم پور ازغدی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شہید عارف الحسینی کی یاد منانا اور ان کی عظمت پر بات کرنا ضروری ہے، لیکن اس سے بھی بڑھ کر ضرورت اس امر کی ہے کہ شہید کے افکار کو زندہ رکھا اور آئندہ نسلوں تک پہچایا جائے، تاکہ پاکستان کی سرزمین سے کئی ایک شہید عارف الحسینی جیسے لوگ پیدا ہوسکیں۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض حجت الاسلام والمسلمین عارف حسین تھہیم نے انجام دیئے۔ سیمینار کے آخر میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین عقیل حسین خان نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔