وحدت نیوز(قم)مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ امور خارجہ کے مسئول ڈاکٹر علامہ شفقت حسین شیرازی نے میڈیا کے نمائندوں اور ایم ڈبلیو ایم کے سینئر اراکین کے ساتھ آج خصوصی نشست میں نام نہاد ناموس صحابہ بل کے مضرات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بیدار اور ہوشیار رہنا چاہیئے، تاکہ دشمن ہماری صفوں میں کوئی دراڑ نہ ڈال سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بنانے والے اکثریتی سنی و شیعہ مسلمان ایک اقلیتی گروہ کو دین اسلام کے ساتھ کھیلنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ ان کے مطابق مٹھی بھر استعمار کے آلہ کار شدت پسندوں کو منہ کی کھانی پڑے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے باہمی اتحاد اور وحدت کو وقت کی سب سے بڑی ضرورت قرار دیا۔ انہوں نے سب سے اپیل کی کہ کوئی بھی ایسا بیان نہ دیں یا ایسی تحریر نہ لکھیں، جس سے اتحاد اور وحدت کی موجودہ فضا کو نقصان پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہماری شرافت کو ہماری کمزوری سمجھا گیا تو یکم ربیع الاول کو ہم سب مل کر اپنی عوامی و جمہوری اور قانونی طاقت کا بھرپور اظہار کریں گے۔ انہوں نے مسئلہ تفتان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر پر سرکاری مامورین کو زائرین کو اذیت کرنے سے اجتناب کرنا چاہیئے۔ متعلقہ ادارے شکایات کا نوٹس لیں۔ زائرین ہمارے لئے بہت محترم ہیں۔ ہم زائرین کے حوالے سے لاتعلق اور خاموش نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے تفتان کے حوالے سے موجودہ صورتحال پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے تفتان بارڈر پر دینی طلباء اور یونیورسٹیز کے اسٹوڈنٹس اور زائرین کے ساتھ پاکستانی امیگریشن پر مامور بعض متعصب افراد کا غیر اخلاقی سلوک و نازیبا گفتگو اور مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کو ناقابل قبول قرار دیا۔