وحدت نیوز(گلگت) شیعہ جوانوں کی جبری گمشدگیوں کے خلاف مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین گلگت ڈویژن کے تحت محترمہ سائرہ ابراہیم کی زیرقیادت علامتی دھرنا دیا گیا جس میں خواتین اور بچوں نے بھرپور انداز میں شرکت کی ۔ خواتین سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ سائرہ ابراہیم نے کہا کے ایک مخصوص مکتب فکر کے ساتھ ڈھایا جانا والے اس ظلم کی مثال نہی ملتی ہے ہمارا جرم کیا ہے آج ہم اعلی عدالتوں سے اسلام آباد میں بیٹھے ایوانوں میں لوگوں سے سوال کرتے ہیں ایسا کون سا جرم ہے جس کی سزا عدالتوں میں نہی ہے ایسا کر لے اعلی عدلیہ کی توہین کی جارہی ہمارے گمشدہ افراد کو جلد از جلد عدالتوں میں پیش کیا جائے، جرم چاہیے قتل ہی کیوں نہ ہو اس کی سزا عدالت میں ہوتی ہے۔
ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کے جلد از جلد ہمارے جوانوں کو بازیاب کروائے آج ہم نے علامتی دھرنا دیا ہے ہم کسی دفع سے ڈرنے والے نہی ہیں اگر کوئی فیصلہ نہ کیا گیا تو ہم گھروں سے باہر آنے پر مجبور ہو جائیں گے، اگر کوئی یہ چاہتا ہے ہماری عزاداری کو بند کروا سکتا ہے تو یہ ان کی بھول ہے یا ہماری عزاداری کو چاردیواری میں بند کر سکتا ہے، ہم محب وطن شہری ہیں اور اپنے مادر وطن کے ساتھ کچھ بھی غلط ہو اس کو حرام سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کے ہم پورے پاکستان میں موجود ماوں بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں اس طرح کا عمل تمام انسانی حقوق کی تنظیموں کے منہ پر تماچہ ہے ۔
اس موقع پر آئی ایس او کی ڈی پی خواہر ہیرا روحانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے دشمن ہوش کے ناخن لے ہمارے نوجوانوں کو جلد از جلد بازیاب کروایا جائے ،ہم قانون شکن نہیں ہیں، آج تک ہم نے جب بھی دھرنے دئے ہم نے ایک پتھر بھی نہی پھینکا ہے، ریلی میں سابقہ ممبر جی بی اسمبلی اور ڈپٹی سیکرٹری خواہر سلیمہ بھی موجود تھیں۔