وحدت نیوز(لاہور) میلاد با سعادت جناب ختمی مرتبت حضرت محمد صل اللہ علیہ وآلہ وسلم و فرزند رسول خدا (ص) امام جعفر صادق علیہ سلام کے پر مسرت موقع پر حجت حق آقا امام زمان عج و تمام مسلمانان عالم کی خدمت میں ھدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتی ہوں پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی (ص)کی ذات اقدس ، خداوند عالم کا مکمل آئینۂ جمال و کمال ہے اور پرودگارعالم نے کہ جوتمام خوبیوں اور اچھائیوں کا خالق ہے اپنی عظیم کتاب قرآن مجید میں اپنے اس عظیم پیغمبر(ص)کی مدح و ثنا کرتے ہوئے انہیں تمام مخلوقات عالم کے لئے باعث رحمت قرار دیا ہے آپ (ص) کے فرزند امام جعفر صادق علیہ سلام آپ کے فضائل و کمالات کے وارث ہیں ان خیالات کا اظہار مرکزی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین و رکن پنجاب اسمبلی محترمہ سیدہ زہرا نقوی نے 17 ربیع الاول روز ولادت صادقین (ع) کے موقع پر جاری ایک بیان میں کیا۔
انہوں کہا رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی دنیائے بشریت کے لئے اسوئہ حسنہ اور الٰہی فیوض و ہدایات و احکام کا ایسا مفید وگہرا چشمہ ہے جو کبھی خشک ہونے والا نہیں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی نورخداوندی کا ایسا مرکز ہے جہاں تاریکی کا گذر نہیں اور مکروفریب کی تاریکیوں سے بھری ہوئی اس دنیا میں زندگی بسر کرنے والے لوگ اگر سیرت نبوی کو اپنے لئے نمونہٴ عمل بنالیں تو دنیا و آخرت کی کامیابی ان کے قدم چومے گی انہوں نے کہا رسول اللہ (ص) کے فرزند امام جعفر صادق علم و کمال ، اخلاق کردار اور سیرت و عمل میں اپنے جد کی شبیہ تھے آپ علیہ سلام کے زمانے کو علمی اِرتقاء اور ترقی کا زمانہ کہا جاسکتا ہے کیونکہ عوام و خواص ہر ایک اس زمانے میں تحصیلِ علم کی طرف متوجہ تھا۔ اور اس زمانے کا ماحول کاملاً اسرارِ قرآنی کی تبلیغ اور انکشاف کے لئے سازگار تھا۔
ان کا کہنا تھا امام جعفر صادق علیہ السلام سے کسب فیض کرنے والے شاگردوں کی تعداد ہزاروں میں ہے جن میں ہر مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں انہوں نے مزید کہا ملت اسلامیہ اسی وقت اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکے گی جب وہ سیرت محمد و آل محمد ص کے مطابق اپنی زندگیوں کو ڈھالے اور انکے نقش قدم پر چلتے ہوے معاشرے میں اپنا کردار ادا کریں گی۔
پیغمبر اعظم ص مرکز وحدت مسلمین کانفرنس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا آج امت مسلمہ جس زبوں حالی اور کسمپرسی کا شکار ہے اس کی وجہ اتحاد و وحدت کا فقدان اور اختلافات کا دشمنی میں بدل جانا ہے وقت کی ضرورت ہے ایسی عظیم الشان کانفرنسز اور اجتماعات منعقد کیے جائیں تاکہ شیعہ سنی وحدت قائم کی جاسکے انہوں نے تمام شیعہ سنی مرد و خواتین سے اپیل کی کانفرنس میں اپنی شرکت کو یقینی بناتے ہوے ملی وحدت و یکجہتی کے لیے اپنا عملی کردار پیش کریں۔