وحدت نیوز(فیصل آباد) جامعۃ الزہراء (س) فیصل آباد کے زیر اہتمام ،میلاد حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے یوم مادر کے عنوان سےایک پروقار تقریب منعقد ہوئی ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکریٹری سیاسیات محترمہ نرگس سجاد جعفری صاحبہ اس پروگرام کی مہمان خصوصی تھیں ۔ اس تقریب میں ذاکرات و عالمات اور مدرسہ کی معلمات کے علاوہ جامعۃ الزہراء (س) کی بچیوں نے مدح اہلبیت ؑ اور بی بی فاطمۃ الزہراء(س) کی شان میں قصائد پڑھے ۔ مدرسہ فاطمہ زہراء (س) کی بانی و پرنسپل معروف عالمہ و مرکزی سیکریٹری فلاح وبہبود مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین محترمہ فرحانہ گلذیب صاحبہ نے بھی خطاب کیا ۔
تقریب کی مہمان خصوصی محترمہ نرگس سجاد جعفری نے جناب سیدہ کائنات (س) کی مقام و منزلت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کا جو مقام و منزلت ہے وہ خود انکی شخصیت کی وجہ سے ہے اس وجہ سے نہیں ہے کہ وہ پیغمبر اسلام ﷺ کی بیٹی ہیں ۔اسی طرح آپکی یہ مقام و منزلت اس وجہ سے بھی نہیں تھی کہ آپ حضرت امیر المومنین علیہ السلام اور شیعوں کہ پہلے امام کی زوجہ تھیں کیوں اس لیے کہ امام کی متعدد زوجہ تھیں ۔دوسرے اماموں کی بھی متعدد زوجہ ہوتی تھیں پھر بھی کسی نے حضرت زہرا سلام اللہ علیھا کا مقام حاصل نھیں کیا۔ ان اکرمکم عند اللہ اتقاکماگرچہ خاتم النبیین حضرت پیغمبراکرم ﷺ کی بیٹی ہونا اور پہلے امام شیرخدا حضرت امام علی علیہ السلام کی زوجہ ہونا بھی کم مقام ومنزلت نہیں ۔لیکن جو تقوی اور مقام حضرت فاطمہ سلام اللہ علیھا کے لیے ہم کو ملتا ہے اس کا دوسری خواتین میں ملنا ممکن نھیں ہےاور یہی وجہ ہے کہ آپ سیدہ نساء العالمین ہیں کیوں اس لیے کہ زیارت نامہ حضرت زہرؑا کے مطابق آپ نے پہلے ہی امتحان اور آزمایش سے گذر چکی ہیں اور اسی طرح آپ کے فضیلتوں کی ایک وجہ یہ ہے کہ آپ نے ولایت و امامت کا دفاع کیا ہے۔آپؑ کا معنوی مقام، رکوع، سجود، عبادت، دعا، تلاوت، تضرّع و زاری، ملکوتی ذات اور معنویت بھری زندگی، پیغمبرِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم اور امیرالمؤمنین علیہ السلام کے ہم پایہ اور مساوی ہونے کی بہترین دلیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام عورت کو جس مقام کا حامل دیکھنا چاہتا ہے، اس کے لیے حقیقی نمونہ، یہی خاتون ہیں جنہیں فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کہا جاتا ہے۔فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی زندگی میں ایک خاص نکتہ پایا جاتا ہے جس پر توجہ دینا بہت ضروری ہے، اگرچہ ہم اس عظیم شخصیت کے معنوی اور روحانی مقام کی بحث میں نہیں پڑنا چاہتے اور نہ ہی ہمارے اندر فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے معنوی اور روحانی مقام و منزلت کو سمجھنے کی ہمّت ہے۔ انسانی اقدار کی بلند ترین چوٹی پر فائز اس عظیم شخصیت کی منزلت کو اللہ جانتا ہے یا وہ ہستیاں جانتی ہیں جو مقام و مرتبہ کے لحاظ سے خود اس شخصیت کی برابر ہوں۔ لہٰذا فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے مقام و مرتبہ کو آپؑ کے والدِ بزرگوارؐ یا شوہرِ نامدارؑ یا آپؑ کی معصومؑ اولاد ہی سمجھ سکتے ہیں۔اُس زمانے کے لوگ ہوں یا اس کے بعد سے لیکر آج کے لوگ، ان میں بھی اس عظیم الشان روحانی اور معنوی شخصیت کو سمجھنے کی صلاحیت نہیں پائی جاتی ہے۔ آپؑ کی معنویت کے نور کو ہر کوئی آنکھ بھانپ نہیں سکتی، خصوصاً وہ آنکھیں جو کمزور ہوں اور نزدیک کی چیزوں کو دیکھنے کی عادی ہوں، ان مین اس عظیم شخصیت میں موجود اعلیٰ انسانی اقدار کے جلوؤں کو دیکھنے کی صلاحیت ہی نہیں پائی جاتی۔