وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے کہا ہے کہ مردم شماری کے نتائج حقیقت کے برعکس ہیں، چھوٹے صوبوں کے ساتھ ایک مرتبہ پھر زیادتی ہورہی ہے، شہری آبادی کے اعداد و شمار میں رد و بدل صوبائی تعصب اور منافرت کے فروغ کا باعث بنے گی ۔مردم شماری کے ابتدائی نتائج کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ حتمی نتائج کو تمام نقائص سے دور کیا جائے تاکہ عوامی خدشات کا ازالہ ہو۔انہوں نے کہا کہ سندھ، بلوچستان سمیت تمام صوبے آبادی کے تناسب سے وسائل کی منصفانہ تقسیم کے حقدار ہیں۔ملک کی سیاسی و مذہبی جماعتیں کسی بھی ایسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گی جوچھوٹے صوبوں کے عوام کو ان جائز حق سے محروم کرنے کے لیے کی جائیں۔ملک دشمن قوتیں مذہبی،لسانی اور صوبائی تعصب پھیلا کر اس وطن عزیز کی سلامتی و استحکام کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہیں۔مردم شماری کے حالیہ نتائج جیسے واقعات ان قوتوں کے عزائم کو تقویت دیں گے۔عوام کو ان کا جائز حق دے کر ان عناصر کو شکست دی جائے جو استحصال اور احساس محرومی کا رونا رو کر عوام اور وطن عزیز کی محبت کی مابین دیواریں کھڑی کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ پاکستان کا ہر لحاظ سے اہم ترین صوبہ ہے ارض پاک کے اقتصادی استحکام کی بنیاد ہے اسے دانستہ طور پر کمزور نہ کیا جائے۔سندھ کی آبادی کو کم ظاہر کرنے کی سازش کو منظر عام پر لایا جانا چاہیے۔جو لوگ اس میں ملوث ہیں وہ کسی بھی صورت ملک و قوم سے مخلص نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تاثر عام ہے کہ وفاقی حکومت نے قومی مالیاتی ایوارڈ میں سندھ کا حصہ نہ بڑھانے کے لئے مردم شماری میں سندھ کی آبادی کم ظاہر کی ہے تاکہ سندھ کا قابل تقسیم پول میں سے حصہ نہ بڑھ سکے۔ سندھ حکومت نے مردم شماری کے دوران ان خدشات کا اظہار بھی کیا تھا ۔ مردم شماری کے حالیہ 160نتائج میں سندھ کے تمام خدشات درست ثابت ہوئے۔انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین مردم شماری سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے اپنی آئینی جدوجہد جاری رکھے گی۔
وحدت نیوز(حیدر آباد) مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدرآباد کی جانب سے قدم گاہ مولا علی پر تفتان بارڈر پر زائرین امام (ع) کو پیش آنے والی دشواریوں کے خلاف بھرپور احتجاج کیا گیا جس سے ضلعی ترجمان علامہ گل حسن مرتضوی اور سیکریٹری جنرل ضلع حیدرآباد ایڈووکیٹ رحمان رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زائرین کا سفرعبادت ہے اور حکومت کی نااہلی کی وجہ سے زائرین کی عبادت کا تقدس پامال ہوتا ہے اور زائرین کو کسی بھی قسم کی کوئی سہولیات نہیں دی جاتیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت وقت زائرین کی سہولیات، پینے کا صاف پانی، جاء نماز، سونے کی سہولت اور واش رومز کا بندوبست کرے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی نے پریس کلب اسلام آباد میں جماعت کے صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ دوست علی سعیدی اور بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ برکت علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوم آزادی کی 70ویں سالگرہ ملی جوش و جذبے سے منائی جائے گی۔ آزادی کی تقریبات کے حوالے سے ہم نے تیاریاں شروع کر رکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم ایک محب وطن جماعت ہے اور ملک دشمن تکفیریوں کے خلاف ہمیشہ آواز بلند کرتی آئی ہے۔ سندھ کی سرزمین جو ہمیشہ امن و محبت کا گہوارہ رہی ہے گذشتہ چند سالوں سے ایک سازش کے تحت یہاں دھشت گردوں کے مراکز اور سہولت کار پیدا کئے گئے ہیں۔ یہ بات کسی المیے سے کم نہیں کہ سانحہ جیکب آباد اور سانحہ سہون شریف میں ملوث دھشت گردوں کو رہا کر دیا گیا۔ دھشت گردوں کے سہولت کاراور محفوظ ٹھکانے سندہ کے امن کے لئے کل بھی خطرہ تھے اور آج بھی خطرہ ہیں۔ دھشت گردوں کے ان مراکز اور سہولت کاروں کی نشاندہی حکومت اور انتظامیہ کو ہم مسلسل کرتے رہے مگر اس سنگین مسئلے کو کبھی سنجیدہ نہیں لیا گیا۔ سانحہ شب عاشور جیکب آباد کے عوام کے لئے قیامت صغریٰ سے کم نہ تھا، جس میں 28 معصوم انسان شہید جبکہ 69 زخمی ہوگئے، ان شہداء میں انیس معصوم بچے بھی شامل تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے یہ امر انتہائی تشویش کا باعث ہے کہ جیکب آباد سانحہ میں ملوث بد نام زمانہ دھشت گرد ایک سال کے اندر باعزت بری ہوگئے اور آج دندناتے پھر رہے ہیں۔ ہم واضح طور پر بتانا چاہتے ہیں کہ جیکب آباد غیر محفوظ ہوچکا ہے، جیکب آباد اور شکارپور کے اضلاع میں موجود دھشت گردی کے مراکز اور سہولت کار عوام کے لئے خطرہ ہیں۔یہاں کے عوام خصوصا اہل تشیع ان کے نشانے پر ہیں۔ایک طرف دھشت گرد رہا کردیئے گئے تو دوسری جانب ایس ایس پی جیکب آباد نے جیکب آباد کے شیعہ مدارس، امام بارگاہوں اور شخصیات سے سیکورٹی بھی واپس لے لی ہے جو افسوسناک ہے۔ ایس ایس پی جیکب آباد سیکورٹی کے سلسلے میں تعاون نہیں کررہا۔ سانحہ سہون شریف کے متاثرین کو بھی سندھ حکومت نے بھلادیا، درجنوں زخمیوں کو ابھی تک امدادی رقم نہیں ملی علاج نہ ہونے کے باعث ان کے زخم ناسور بن گئے۔ جبکہ سانحے کے بعد گرفتار ہونے والے دھشت گردوں کو رہا کردیا گیا، چھ ماہ کا طویل عرصہ گذر گیا مگر اتنے بڑے سانحے کے مجرموں کو بے نقاب نہیں کیا گیا۔اس سانحے میں گرفتار افراد جن کو پولیس اور حساس اداروں نے سہولت کار بتایا وہ پیپلز پارٹی کے ایم این اے رفیق جمالی کے انتہائی قریبی افراد ہیں، جن میں پی پی کے ممبر ضلع کونسل منیر جمالی بھی شامل ہیں۔
انہوں نے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ اور آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ سہون شریف اور جیکب آباد میں دھشت گردوں کی رہائی کا فوری نوٹس لیں، اس سازش میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کریں اور عوام کے تحفظ کے لئے سنجیدہ اقدامات کریں۔ سندھ حکومت اور اپیکس کمیٹی نے سندھ بھر سے دھشت گردی کے جن مراکز کی نشاندہی کی تھی ان کے خلاف بھرپور ایکشن لیا جائے۔ اس مقدمہ کو ری اوپن کیا جائے اور ہائی کورٹ میں فی الفور اپیل دائر کی جائے۔ جن پولیس اہلکاروں نے سانحہ شب عاشور جیکب آباد کے دھشت گردوں کی رہائی میں سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے، ان کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی کی جائے۔ ملک میں موجود دھشت گردوں کے نیٹ ورک کے خلاف بھرپور آپریشن کیا جائے۔ انہوں نے امام بارگاہوں، مدارس، مساجد اور شخصیات کے لئے مکمل سیکورٹی کا بھی مطالبہ کیا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری امور تنظیم سازی آغا منور جعفری نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیوایم صوبہ سندھ شعبہ تنظیم سازی کی جانب سے سندھ بھر میں توسیع تنظیم مہم زوروشور سے جاری ہے، وحدت نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ دادو، ٹنڈو الہیار،خیرپور،سانگھڑ،جیکب آباد، لاڑکانہ اور ٹھٹھہ سمیت دیگرسندھ کے متعدد اضلاع میں ایم ڈبلیوایم کے نئے یونٹس کی تشکیل کا عمل تیزی سے جاری ہے، یونٹس کی تنظیم سازی کے بعد تنظیم نو کے عمل سے رہ جانے والے اضلاع کی بھی تنظیم نو کا مرحلہ بھی جلد مکمل کرلیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ یونٹ کسی بھی جماعت کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں اور اسی لیئے ہم نے یونٹ سطح پر مضبوط تنظیمی ڈھانچے تشکیل دینے پر اپنی توجہ مرکوز کررکھی ہے، انشاءاللہ جلد سندھ بھر میں ایم ڈبلیوایم ایک مضبوط جماعت بن کر ابھرے گی ۔
وحدت نیوز(کراچی )خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈیولپمنٹ ٹرسٹ پاکستان شعبہ فلاح وبہبود مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کی جانب سے 21 جولائی سے 27 جولائی تک ہفتہ صفائی منانے کا اعلان کیا گیا ، ہفتہ صفائی کے سلسلے میں سندھ کے مختلف اضلاع میں بھر پور صفائی ستھرائی کے انتظامات کیئے گئے، خیر العمل ویلفیئر ٹرسٹ صوبہ سندھ کے سیکریٹری الفت عالم کربلائی کے مطابق دولتپور، دادو، سانگھڑ ،مقصودورند، ٹنڈومحمد خان، کنب، ٹنڈوالیہار اورنوشہروفیروز سمیت مختلف اضلاع میں صفائی مہم جاری رہی ، تفصیلات کے مطابق دولتپور ضلع نواب شاہ میں تین دن لانگاہ محلہ، تعلقہ اسپتال اور میں امام بارگاہ کے گلی کی صفائی کی گئی، دادو میں دو دن جس میں مین بازار اور ایک محلے میں صفائی کی گئی، سانگھڑ میں سید محلے کی صفائی کی گئی اور تعلقہ مقصودو رند میں بھی صفائی کی گئی ،ٹنڈو محمد خان میں علی مسجد والی روڈ اور محلے کی صفائی کی گئی، کمنب ضلع خیرپور مدرسہ علی کی صفائی کی گئی ، ٹنڈوالہیار میں تعلقہ اسپتال کے سامنے صفائی کی گئی ، نوشہرہ فیروز کے تعلقہ مورو میں سمیت دیگر اضلاع میں بھی گلی ، محلوں، چوراہوں اور کھلے مین ہولز اور سیوریج لائنوں کی بھی صفائی کا اہتمام کیا گیا، عالم کربلائی کے مطابق ہفتہ صفائی کا مقصد عوام میں صفائی ستھرائی کا شعور بیدار کرنا تھا تاکہ صاف ستھرے ماحول میں گندگی اور جراثم سے نجات حاصل کی جا سکے اور صحت مند معاشرہ تشکیل پا سکے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری علامہ احمد اقبال رضوی نے سندھ میں رینجرز کو اختیارات دیے جانے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے رینجرز کو اختیارات دینے انتہائی ضروری تھے۔دہشت گردی کے خاتمے میں سیاسی مصلحتیں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں جن کو عسکری طاقت سے ہی عبور کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے کراچی کو مسلسل کاروائیوں کا نشانہ بنا کر پورے ملک کی معیشت کو تباہ کر کے رکھ دیا تھا۔جو قوتیں رینجرز کو اختیارات دینے کی مخالف ہیں وہ پاکستان دشمنوں کے ہاتھ مضبوط کرنا چاہتی ہیں۔ پاکستان کی سالمیت و بقا کو یقینی بنانے کے لیے دہشت گردی کا خاتمہ اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے قومی سلامتی کے دشمنوں پر آہنی ہاتھ ڈالنے کی ضرورت ہے جسے صرف رینجرز کے ذریعے ہی ممکن بنایا جا سکتاہے۔انہوں نے سابقہ ڈی جی رینجرز رضوان اختر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ سندھ میں دہشت گردی پر قابو پانے کا کریڈٹ ڈی جی رینجرز کو جاتا ہے جنہوں نے پیشہ وارنہ صلاحیتوں اور جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی دباو کو اپنے اہداف کی راہ میں حائل نہیں ہونے اور کراچی میں امن کے قیام کو یقینی بنایا۔رینجر ز کو اختیارات دیے جاتا سندھ کے عوام کے مطالبے کی تکمیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف بھرپور آپریشن جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ اس کی راہ میں کسی بھی رکاوٹ کو حائل نہ ہونے دیا جائے۔سندھ میں کالعدم جماعتیں ملک دشمن عناصر کی سہولت کار بنی ہوئی ہیں ان جماعتوں کے خلاف بھرپور کاروائی ازحد ضروری ہے۔انہوں نے حکومت کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز کو اختیارات دینے پر حکومت کو پوری قوم کی تائید حاصل ہے۔