وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی ایڈوکیٹ کے اغواء کیس کی لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ، جسٹس قاضی محمد امین احمد نے کیس کی سماعت کی،پولیس ستائیس روز گزرنے کے بعد بھی ناصرشیرازی کو عدالت میں پیش کرنے میں ناکام ،عدالت کا پولیس کی کارکردگی پر شدید اظہار برہمی، خفیہ ایجنسیوں کے ڈائریکٹرز عدالت طلب، ناصرشیرازی کی فوری بازیابی کیلئےمشترکہ اقدامات کاحکم، اگلی سماعت 4دسمبر بروز پیر تک کیلئے ملتوی۔

  تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی کے اغواء کے خلاف انکے بھائی علی عباس شیرازی کی جانب سے ایڈوکیٹ فداحسین رانا کی وساطت سے دائر درخواست کی پانچویں سماعت آج  28نومبر بروز منگل  جسٹس قاضی محمد امین احمد نے عدالت میں ہوئی، لاہور پولیس کی جانب سے ایس پی رضوان گوندل اور ایس پی لیگل رانا لطیف ،پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شان گل پیش ،ناصرشیرازی کے وکیل فدا حسین راناودیگر وکلاء، ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات اسدعباس نقوی اور درخواستگذار ناصرشیرازی کے بھائی علی عباس شیرازی عدالت کے روبرو پیش ہوئے، لاہور پولیس کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ناصر شیرازی کو بازیاب نہیں کروا سکے، اس لئے مزید مہلت دی جائے۔ پولیس کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے  جسٹس قاضی محمد امین احمد نے کہا کہ یہاں بادشاہت نہیں، جس کو چاہا اٹھا لیا، ناصر شیرازی کی بازیابی ناممکن معاملہ نہیں،بندہ یہیں سے غائب ہوا ہے انہیں اداروں کو کہنا ہے را کو نہیں کہوں گا ،بندہ غائب ہوا عدالت کا کام بندے کو بازیاب کروانا ہے۔

فاضل جج جسٹس قاضی محمد امین نے  ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ یہ کیسا وقت ہے عدلیہ کے خلاف  حکومتی سطح پر تلخ باتیں کی جارہی ہیں،آپ اپنے وزیروں کو کہیں کہ عدلیہ کی عزت کرنا سیکھ لیں،عدالت نے وقفے کے بعدآئی ایس آئی، آئی بی اور ایم آئی کے ڈائریکٹرز کو طلب کر لیا۔بعد ازاں  ایم آئی کے کرنل احمد نے عدالت کو بتایا کہ ناصر شیرازی ان کی تحویل میں نہیں۔ اس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم پاک فوج کی صلاحیتوں کے معترف ہیں، دھرنے کا مسئلہ حل کرکے پاک فوج نے بہت بڑا کام کیا اور ملک کو خانہ جنگی سے بچا لیا ہے، دھرنے کا معاملہ حل نہ ہوتا تو لاشیں گرتیں، جسٹس قاضی محمد امین نے کہا کہ ناصر شیرازی کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے، ہماری ایجنسیوں کیلئے لاپتہ شخص کو بازیاب کرانا کوئی مشکل بات نہیں، ہم ایجنسیوں کی صلاحیتوں سے آگاہ ہیں۔ جسٹس قاضی محمد امین نے کہا کہ تمام ایجنسیاں مربوط انداز میں ناصر شیرازی کی بازیاب کیلئے اقدامات کریں۔ عدالت نے کیس کی چھٹی سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے ناصر شیرازی کی بازیابی کیلئے خصوصی اقدامات کی ہدایت کی۔

واضح رہے کہ ناصرشیرازی کی جبری گمشدگی کے خلاف ان کے بھائی علی عباس شیرازی کی جانب سے فدا حسین رانا ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر درخواست میں آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور، رانا ثناء اللہ اور شہباز شریف کو فریق بنایا گیا ہے ،درخواستگزار کے مطابق پولیسَ نے رانا ثنااللہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا،ایلیٹ فورس کی گاڑی میں چار مسلح  افراد بھائی ناصر عباس شیرازی کو اٹھا کر لے گئے،ناصر عباس نے رانا ثنااللہ کی جانب سے جسٹس باقر نجفی کے بارے میں متنازعہ بیان دینے پر انکی نا اہلی کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری سید ناصر شیرازی نے بھارتی ہائی کمیشن کے سفارت کاروں کے پاکستان کے اندر تخریبی کاروائیوں میں ملوث ہونے پر شدید ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان بارہا سفارتی آداب کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو چکا ہے۔وطن عزیز میں ہونے والی دہشت گردی کے مختلف واقعات میں بھارتی سفیروں کا براہ راست ملوث ہونا ایک ناقابل معافی جرم ہے۔بھارت وطن عزیز کی سلامتی و استحکام کا سب سے بڑا دشمن ہے جس نے ہمیشہ ہمیں نقصان پہنچایا اور عالمی سطح پر پاکستان کا امیج خراب کرنے کے لیے بے جا پروپیگنڈہ کیا۔ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث را کے ان ایجنٹوں کو ناپسندیدہ قرار دے کرمحض ملک بدر کر دینا ملک و قوم کے ساتھ زیادتی ہو گی۔ان عناصر کوبلا تاخیر تحقیقاتی ایجنسیوں کے حوالے کیا جانا چاہیے تاکہ ان کے باقی نیٹ ورک کا بھی مکمل طور پر پتا لگایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھارتی جاسوس کلبھوشن یا دیوکے معاملے پر بھی حکمرانوں نے ملک و قوم کے مفاد کو مقدم رکھنے کی بجائے انڈیا سے دوستی کا حق ادا کیا۔بھارت کے معاملے میں ہمارے حکمرانوں کا عاجزانہ رویہ پوری قوم کی توہین ہے ۔ پاکستان کے ساتھ بھارت کی ازلی دشمنی کسی سے پوشیدہ نہیں۔اب لیت ولعل کے بجائے دو ٹوک موقف اختیار کرنے کا وقت ہے۔اگر حکومت ملک میں حقیقی امن کی خواہاں ہے تو پھر ان تمام نیٹ ورکس اور مراکزکا خاتمہ کرنا ہو گا جو دہشت گردی کے محرک بنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی میں ملوث کالعدم مذہبی جماعتوں اور را کے درمیان تعلقات کے شواہد ماضی میں بھی منظر عام پر آچکے ہیں۔لیکن بدقسمتی سے ان جماعتوں کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے ان کے رہنماؤں سے حکومتی وزرا تعلقات استوار کرنے میں مگن رہے جو کہ دہشت گردی کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ملک کی تمام محب وطن سیاسی و مذہبی جماعتوں کو مشترکہ کوشش کرنا ہوں گی اور اس سلسلے میں کسی تعلق، دباؤ یا مصلحت کو رکاوٹ نہ بننے دینے کا عزم انتہائی ضروری ہے۔

دریں اثنا سید ناصر شیرازی نے بلوچستان کے علاقے گڈانی میں ناکارہ جہاز کے اندر آگ لگانے سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر رنج و غم کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ آگ پر تاحال قابو نہ پایا جانا متعلقہ حکام کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے بلوچستا ن اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ آگ پر فوری قابو پانے کے لیے جدید مشینری اور ہیلی کاپٹرز اور دیگر ضروری آلات کی فراہمی میں کوئی تاخیر نہ برتی جائے تا کہ مزید جانی نقصان کے خدشات کو کم کیا جا سکے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) ن لیگی وزراء آئے روز عسکری اداروں کی کردار کشی پر مبنی بیانات دے کر ملک کو عدم استحکام کا شکار کررہے ہیں ، عسکری ادارے اور اعلیٰ عدلیہ وفاقی وزراءکی ہرزہ سرائیوں کا فوری نوٹس لیں ، ان خیالات کا ظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے دورہ کراچی کے موقع پر نمائندہ وحدت نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہا تھا کہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد اللہ خان کا عسکری حکام اور ادارے کے خلاف حقیقت کے منافی بیان قابل مزمت ہے، ن لیگ کے متعدد وزراءریاستی اداروں کی کردار کشی پر مبنی بیانات دیتے رہے ہیں جس سے قومی سلامتی اور استحکام کو شدید خطرات لاحق ہوئے ہیں ، دھرنا تحریک کو فوجی حمایت سے منصوب کرنے کی سازش ن لیگی حکومت کا مخفی ایجنڈا ہے ، جسے اعلیٰ قیادت کی بھر پو رحمایت حاصل ہے، انہوں نے کہا کے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے کرپشن اور لوٹ کھسوٹ کی اعلیٰ مثالیں قائم کیں ہیں ، باریاں بدل بدل کر عوام کو لوٹنے والے حکمرانوں نے عوام کا جینا محال کردیاہے ، انہوں نے کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں ہوشربہ اضافے کو عوام دشمن اقدام قرار دیا ، انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ ، غربت اور بے روزگاری سے تنگ عوام پر کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے قیمتوں میں اضافہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، اگر کے الیکٹرک انتظامیہ نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس نہ لیا تو ایم ڈبلیوایم بھر پور احتجاج کرکے گی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree