وحدت نیوز(مظفرآباد) دو ہفتے مکمل ہونے کو ہیں ، علامہ تصور نقوی پر حملہ کرنے والوں کا سراغ نہیں لگایا جا سکا، یہ حکومتی و انتظامی نا اہلی ہے ، برہان وانی چوک میں شہریان مظفرآباد تاریخی دھرنا دیکر بھرپور بیداری کا ثبوت دیں گے ، ان خیالات کا اظہار سیکرٹری اطلاعات مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر مولانا سید حمید حسین نقوی نے یہاں صحافیوں سے بات چیت میں کیا ، انہوں نے کہا کہ کئی روز گزر گئے ، مظفرآباد کے امن کو آگ لگانے والوں کا سراغ نہیں لگایا جا سکا ، اس نااہلی پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بہرحال اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی ، ریاست کے امن کے لیے ضروری ہے کہ علامہ تصور نقوی پر حملہ کرنے والے کیفر کردار کو پہنچیں ، ہمارے ہر دلعزیز قائد پر گولیاں برسانے والوں کو دنوں میں نہیں گھنٹوں میں پکڑا جائے ، ہمارے صبر کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ، ہم ریاست کے پرامن شہری ہیں ، کیا ہمیں حق زندگی بھی حاصل نہیں ، مجرمان کو گرفتار کر کے مظفرآباد شہر کی خوف کی فضا کو توڑا جائے ، انسداد دہشت گردی ایکشن کمیٹی کی جانب سے 2مارچ کو دھرنے کا اعلان کیا گیا ۔ ریاست کے باشعور شہری بھرپور شرکت کے ذریعے حکومت کے ہوش ٹھکانے لے آئیں گے ، مولانا حمید نقوی نے کہا کہ حیرت ہے کہ وزیراعظم اور مظفرآباد ڈویژن کے وزراء و ممبران اسمبلی ٹس سے مس نہیں ، کیا وہ اس ریاست کے شہری نہیں ہیں ، اپنی گاڑیاں روکی گئیں تو ہنگامے کھڑے ہو گئے ، بتایا جائے داعی اتحاد بین المسلمین علامہ تصور نقوی کے لیے ایک بھی لفظ اسمبلی میں کہا گیا ، یہ اسمبلی ان کی جاگیر تو نہیں یہاں پر عوام کی بات ہونی چاہیے ، یہ اپنے پروٹو کول کی بات کرتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم واضح کر دینا چاہیے کہ حکومت ہوش کے ناخن لے شہریوں کے صبر کو نہ آزمائے ۔ حکومت عوام کی منتخب کردہ ہوتی ہے اور عوام اسے ہٹانا بھی جانتے ہیں ، اگر امن و امان کے لیے کچھ نہیں کر سکتے تو کرسی چھوڑ دیں ۔ باعزت گھر چلے جائیں ۔ورنہ 2مارچ سے شروع ہونے والی تحریک میں کئی آپشن موجود ہیں ۔ ہم اپنے قائد کا خون رائیگان نہیں جانے دیں گے ۔ اس کے خون کی ایک ایک بوند کا حساب لیے بغیر چین سے نہیں بیٹھے گے ۔ مجرمان کی گرفتاری کو ریاست کے امن کی علامت سمجھتے ہیں ،اور ریاست کے امن کے لیے ہر قسم کی قربانی کے لیے تیار ہیں ۔