وحدت نیوز (اسلام آباد) یمن پر سعودی و اتحادیوں کی فضائی جارحیت کی مزمت کرتے ہوئےمجلس وحدت مسلمین پاکستان  کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ اورڈپٹی  سیکریٹری جنرل علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی  نے کہا کہ سعودی سلفی افواج کا یمن پر حملہ دراصل یمنی عوام کے ارادے اور آزادی پر حملہ ہے ،جب کہ یمنی عوام کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں اور خالصتا عوامی تحریک انصاراللہ  اور یمنی افواج کا سعودی و اسرائیلی پٹھو ہادی عبد الرب منصور کے خلاف حریت پسند تحریک چلانا عوامی ارادیت ہے اور اس کو دبانے کے لئے سعودی عرب نے یمنی عوام کو ٹارگٹ کیا ہے اور کل رات یمنی علاقوں میں جو شب خون مارا گیا اس سے سعودی سفاکیت کا واضح چہرہ دیکھا جا سکتا ہے کہ سعودی عرب اپنے اقتدار کو بچانے کے ہمسایہ ممالک میں کس حد عوامی قتل عام کر سکتا ہے، عالمی اداروں کو چاہیے کہ وہ سعودی اور عرب ممالک کی اس بے جا مداخلت اور شب خون مارنے کے خلاف کاروائی کریں کیونکہ یہ یمن کے تشخص پر حملہ ہے، ہم اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سعودی عرب کی اس بڑھتی ہوئی جارحیت کو لگام دے اور یمنی عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا پورا حق دیا جائے تاکہ وہ اپنے مستقبل کا بہتر فیصلہ کر سکیں۔

وحدت نیوز(کراچی) دہشت گرد اپنی مضموم سازشوں کے زریعے اسلام و پاکستان کو عالمی سطح پر داغ دار کر نے کی کوشش کر رہے ہیں ، دہشت گردی کسی صورت میں بھی ہوقابل مذمت ہے، کراچی ایئر پورٹ حملہ پاکستان کے دفاع پر حملہ تھا،موجودہ حکومت نے بلوچستان کے رئیسانی کا انجام بھول چکی ہے، سانحہ تفتان زائرین کے راستے کی رکاوٹ نہیں بن سکتا، ریاست نہ فقط طالبان بلکے ان کے خیر خواہوں کے خلاف بھی آپریشن کلین اپ کرے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی، ضلع ملیر کے سیکریٹری جنرل سید احسن عباس رضوی نے اسٹار گیٹ شاہراہ فیصل پر سانحہ کراچی ایئر پورٹ اور سانحہ تفتان کے شہداء سے تجدید عہد کے لئے کیئے گئے چراغاں کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر خصوصاًپاکستان میں دہشت گردی سیاسی پشت پناہی میں جاری ہے، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ ہویا اسلام آباد، لاہور،پشاور ،، فاٹا، گلگت ، کوئٹہ تفتان، مستونگ ، ڈیرہ اسماعیل خان اور دیگر شہروں میں خودکش حملے تمام کے پیچھے کوئی نہ کوئی سیاسی یا مذہبی قوت پشت پناہ نظر آئی ہے، پاکستان کے عوام کی آنکھوں میں نام نہاد مذہبی و سیاسی راہ زن دھول جھونک کر گمراہ کر تے ہیں ، بے گناہ شہریوں کے قتل عام میں کوئی خفیہ ہاتھ نہیں ، بلکہ بہت سارے جانے پہنچانے ہاتھ ملوث ہیں ، ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ ٹریک رکارٹ چیک کریں اور دہشت گرد وں کے ساتھ ساتھ ان کے اسٹریجٹک پارٹنرز کے خلاف بھی فیصلہ کن کاروائی عمل میں لائیں ، ان کا مذید کہنا تھا کہ کراچی ایئر پورٹ سانحہ سکیورٹی اداروں کی نا اہلی سے زیادہ دہشت گردوں کے سیاسی و مذہبی پشت پناہوں کی منافقانہ سیاست کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری چودہ سو سالہ تاریخ ہماری شجاعت اور استقامت کی گواہ ہے، ہم دیواروں میں زندہ چنے گئے، اعضاء کاٹے گئے، پس زندان گئے لیکن زیارات آئمہ اطہار علیہ السلام سے دستبردار نہیں ہوئے ، ایک سانحہ تفتان کیا ہزار سانحہ تفتان اور ہو جائیں ہم در اہل بیت علیہ السلام سے کنارہ کش نہیں ہو سکتے ۔

 

اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کراچی کے رہنما حسن ، ہاشمی ، علامہ علی انور،سید علی حسین نقوی اورانجینئررضا نقوی سمیت ثمر عباس زیدی، حسن عباس،ناظم حسین ،زمان رضوی ، پولیس اور رینجرز کے حکام بالخصوص شہدائے کراچی ایئر پورٹ کے ورثاء بھی موجود تھے۔ شرکاء نے شہداء کی یاد میں چراغ روشن کیئے اور شہداء کی عظیم قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر اسٹار گیٹ کو چاروں اطراف سے پولیس نے مکمل حصار میں لیا ہوا تھا جبکہ دونوں اطراف کی سڑکیں ٹریفک کے لئے مکمل طور پر بند تھیں ۔

وحدت نیوز(بلتستان) غدیر اتمام و تکمیل دین کا نام ہے، غدیر امت پر دین کی طرف سے اتمام حجت کا نام ہے، غدیر اعلان غلبہ اسلام ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن علامہ آغا علی رضوی نے روندو طورمک میں جشن عید غدیر کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضور اکرم (ص) نے اپنے آخری حج کے موقع پر لاکھوں حجاج کو غدیر کے مقام پر روک کر علی (ع) کی ولایت کا اعلان حکم خدا کی بجا آوری کرتے ہوئے فرمایا اور امت پر حضور نبی کریم (ص) نے اتمام حجت کر دیا۔ اب امت کے لیے ضروری ہے کہ علی کی ولایت کو تمام تر معنوں میں لیں اور اسلام کی تکمیل و اتمام کو عملی طور پر قبول کریں۔ انہوں نے کہا کہ غدیر کوئی جذباتی محافل و مجالس کے انعقاد کا روز نہیں بلکہ ولایت انبیاء و آئمہ کو قبول کرنے اور نظام ولایت کے لیے عملی جدوجہد کرنے کا دن ہے۔

 

علامہ آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ غدیر کا تقاضا ہے کہ امت اپنے تمام تر معاملات خواہ وہ سیاسی ہو یا اخلاقی، معاشی ہو یا معاشرتی، سماجی ہو یا سیاسی دین کے تعین کردہ اصول کے مطابق طے کریں۔ دین اسلام کو اسی صورت میں کامل دین کہا جا سکتا ہے کہ یہ تمام تر شعبہ ہائے زندگی پر محیط ہو۔ جلوت اور خلوت، انفرادی و اجتماعی، غرض انسان کا ایک لمحہ اور ایک عمل ایسا نہ ہو جس کی رہنمائی دین نہ کرے۔ اسلام کے مکمل ضابطہ حیات پر یقین کرنے والے دراصل پیغام غدیر پر پابند طبقہ ہے، جبکہ سیاست، معیشت، معاشرت وغیرہ کو دین سے جدا کرنے والے عملی طور پر منکر غدیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام میں کسی قسم کی نقص نہیں اور کامل ترین دین ہے۔ اس دین کے ہوتے ہوئے کسی قسم کی ازم اور مغربی نظاموں کو نجات دہندہ سمجھنا اور رجوع کرنا غدیر سے روگردانی یعنی دین کے کامل ہونے پر اعتراض کے مترادف ہے۔

mwm logo officialوحدت نیوز (کوئٹہ ) مجلس وحد ت مسلمین پاکستان کوئٹہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا ہے اور اسلام کے بنیادی اصولوں میں سے ایک اصل عدل و انصاف ہے ۔لیکن شیطانی طاقتوں کے بے جا مداخلت اور اسلامی تعلیمات سے دوری کی وجہ سے پاکستانی عوام عدل و انصاف کی فضیلت سے محروم رہے ہیں ۔جسکی وجہ سے ملک مسلسل مختلف قسم کی مشکلات سے دوچار رہا ہے ۔مشرقی پاکستان کی علیحدگی بھی اسی وجہ سے پیش آئی اور فی الحال بلوچستان کے گھمبیر مسائل عدل و انصاف کے نہ ہونے کی وجہ سے پیش آئی ہیں ۔

بیان میں کہا گیا کہ اگر کوئی بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کے سلسلے میں سنجیدہ ہے تو انہیں اسی عدل و انصاف کی طرف جانا چاہتے اور عدل و انصاف کے ذریعے زندگی کی سہولیات سمیت تمام و سایل کو عادلانہ انداز میں تمام صوبوں اور علاقوں کے درمیان تقسیم ہونا چاہئے ۔اور اسی سے ملک بچ سکتا ہے ۔قومی و صوبائی اسمبلیاں عادلانہ انداز میں قوانین پاس کریں ۔

بیان میں مزید کہا گیاکہ حضر ت علی علیہ السلام نے فرمایا کہ ملک کفر سے تو بچ سکتا ہے لیکن ظلم سے نہیں بچتا ۔اب جبکہ امریکہ اور اسرائیل مسلمانوں اور اسلام کے خلاف سخت ترین سازشوں اور دشمنوں میں مصروف ہیں ملک کو بچانے کیلئے صرف ایک راستہ باقی ہے اور وہ یہ کام ملک میں ہر اقدام عدل و انصاف کی بنیاد پر ہوں ۔

Page 3 of 3

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree