وحدت نیوز(کراچی ) اساتذہ کو تحفظ فراہم نہ کیا گیا تو پاکستان کا مستقبل داوپر لگ جائے گا، وکلائ، ڈاکٹرز اور پروفیسرز کا قتل کیا جانا پاکستان کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے این ای ڈی یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات کی جانب سے لیکچرر منتظر مہدی عرف محمد یوسف کی تکفیری دہشت گردوں کیخلاف نکالی گئی احتجاجی ریلی کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین میں طالب علم رہنما علی رضوی اور اساتذہ کرام شامل تھے۔ ریلی این ای ڈی کے گیٹ پر اختتام پذیر ہوئی جہاں طلباءنے اساتذہ کرام کی شہادت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ ریلی میں طلبہ و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ طلباءسے خطاب میں اساتذہ یونین کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کے شعبے سے منسلک افراد کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے اور حکومت اور ریاستی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ کو تحفظ فراہم نہ کیا گیا تو ملک کا مستقبل داو پر لگ جائے گا۔ اپنے خطاب میں طالب علم رہنما علی رضوی نے کہا کہ پاکستان میں لاقانونیت آئے روز بڑھتی جارہی ہے، پاکستان کا حکمران طبقہ دہشت گردوں سے مذاکرات میں مصروف ہے، پاکستان میں عوام شہید ہورہی ہے اور حکومت ان کے قاتلوں کو معاف کررہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کا امن ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت امن خراب کیا جارہا ہے اور سندھ کے حکمران خواب غفلت میں مشغول ہے۔ٹارگٹ کلنگ دہشتگردی سے اب تعلیمی اداروں میں موجود اساتذہ بھی محفوظ نہیں منتظر مہدی کا قتل تعلیم کا قتل ہے اور حکمرانوں کو اس با کو محسوس کرنا چاہیے کہ اساتذہ کا قتل قومی نقصان ہیں ۔اس سے قبل بھی کراچی کالجز ،بورڈ آفس ،اور یونیورسٹیز کے ڈاکٹرز و پروفیسرز کو نشانہ بنایا گیا جن میں پروفیسر سبط جعفر،تقی ہادی،سمیت کئی اہم اساتذہ کو دہشت گردی کی نیند سلا دیا گیا مگر ان حکمرانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس دہشتگردی کے کی روک تھام کیلئے کوئی عملی اقدامات نہیں کئے ،ریلی میں موجود تمام اساتذہ و طلبہ نے اپنے عظیم استاد لیکچرر منتظر مہدی کے قتل میںموجود دہشتگردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔