وحدت نیوز(کوئٹہ) بلوچستان کےصوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ وطن عزیز اپنی تاریخ کے انتہائی خطرناک دور سے سے گذر رہا ہے ، ملک و ملت کا دشمن پوشیدہ حالت میں حملہ آور ہے ، دہشت گردی سے کوئی شخص ، ادارہ ، مسلک ، مذہب اور مقام محفوظ نہیں ، ایسے مخدوش حالات میں ایسے اہم موضوع پر کانفرنس کا انعقاد قابل تحسین ہے ، ان خیالات کا ظہار انہوں نےعلمدار روڑ پر مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام منعقدہ پیام شہداء و اتحاد امت کانفرنس سے خظاب کر تے ہو ئے کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان ایک دھکتا انگارہ بن چکا ہے، عالمی ایجنسیوں نے اس جنت نظیر وادی کو اپنی تجربہ گاہ بنا دیا ہے ، کسی کی جان ، مال ، عزت ، آبرو محفوظ نہیں ، سابقہ ادوار میں حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے اس خطے کے عوا م کا استحصال ہوا ، ملک دشمن قوتو ں نے یہاں دہشت گردی کی ترویج کے لئے سرمایہ کاری کی ، جس کا خمیازہ آج پورا بلوچستان بھگت رہا ہے، تاریخ گواہ ہے کہ بلوچستان میں آباد مختلف اقوام اس خطے کی خوبصورتی کا باعث ہو اکر تی تھی، مسلکی اور لسانی تفرقہ کے بارے میں سوچنا بھی اس وادی میں محال تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ شیعہ ہزارہ برادری پر منظم حملے اور نسل کشی ایک عالمی سازش کا حصہ ہے، ہزارہ برادری کا بلوچستان سے قائم رشتہ کوئی دو چار سال نہیں بلکہ صدیو ں پرانا ہے، اگر کو ئی یہ سمھجتا ہے کہ سانحہ مستونگ طرز کی بزدلانہ کاروائیاں کر کے ہزارہ برادری کو بلوچستان سے بے دخل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا تو اس کی خام خیالی ہے۔ بلوچستان کے تمام قبائل ہزارہ برادری کے ساتھ برادرانہ تعلقات کے لئے ہمیشہ کوشاں رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اتحاد بین المسلمین اور تمام مذاہب کے مابین بھائی چارے اور وحدت کے قیام کے لئے مجلس وحدت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو بلوچستان حکومت قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، اس نازک وقت میں اتنے اہم اشو پر کامیاب کانفرنس منعقد کرنے پر ایم ڈبلیو ایم مبارک باد کی مستحق ہے۔