وحدت نیوز(ملتان) ممبر قومی اسمبلی ملک محمد عامر ڈوگر نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ جب تحریک نفاذفقہ جعفریہ کا عروج تھا اور اُس کے بعد جو مشکلات رہی ہیں اس قوم کو، میں سمجھتا ہوں کہ اُس تحریک کے بعد مجلس وحدت مسلمین نے ایک بار پھر ملت تشیع کی بیداری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے وحدت ہائوس ملتان میں مجلس وحدت مسلمین کےمرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی سمیت دیگر رہنمائوں سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملک عامر ڈوگر کاکہنا تھاکہ مجلس وحدت مسلمین اہل تشیع کی نظریاتی، فکری اور حقیقی ترجمان تنظیم ہے، مجھے اس تنظیم کی جو خوبی نظرآتی ہے وہ یہ ہے کہ نوجوان اس میں بڑھ چرھ کرکام کررہے ہیں۔ اس وقت ملتان میں بہت سے ایسے نوجوان ایم ڈبلیو ایم میں ہیں جو میرے کالج دور کے ہیں جو اُس وقت امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان میں کام کررہے تھے۔ آج میں دیکھتا ہوں کہ مجلس وحدت مسلمین کے لوگ جس جذبے سے کام کررہے ہیں وہ قابل تحسین ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں اہل تشیع اور اہل سنت کے درمیان کوئی محاذآرائی یا فرقہ وارانہ مسئلہ نہیں ہے یہ ایک تکفیری ٹولہ ہے جو اپنے سواسب کو کافر سمجھتا ہے۔
آخر میں اُنہوں نے ضمنی الیکشن میں حمایت کرنے پر مجلس وحدت مسلمین کی مقامی اور مرکزی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انشاء اللہ آپ کے مسائل کو حل کرنے کی پوری کوشش کروں گا۔ گفتگو کے دوران عامر ڈوگر نے ناصر شیرازی سے پوچھا کہ آئندہ الیکشن میں آپ کی جماعت کا کیا پلان ہے جس پر ناصر شیرازی نے کہا کہ ہم انشاء اللہ اپنے اُمیدوار لائیں گے جس پر ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ میرے حلقے کا خیال کیجیے گا ورنہ مجھے اپنا رُکنیت فارم دیں میں آج ہی مجلس وحدت مسلمین کا ممبر بننے کے لیے تیار ہوں جس پر محفل میں موجود تمام رہنمائوں نے مسکرا کر اسے اصلی سیاست کہا۔