عین الاسد پر ایران کا حملہ قاسم سلیمانی کی گاڑی پر حملے کا جواب تھا، قاسم سلیمانی کی شہادت کا انتقام ابھی باقی ہے، ناصرشیرازی

24 جنوری 2020

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور ممتاز تجزیہ کارسید ناصرعباس شیرازی ایڈوکیٹ کا بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے خصوصی انٹرویو میں کہنا تھا کہ امریکہ نے بغداد میں دو جرائم کئے ہیں، ایک قاسم سلیمانی کی گاڑی پر حملہ کیا، دوسرا قاسم سلیمانی کو شہید کیا، عین الاسد پر حملہ گاڑی کا بدلہ تھا، قاسم سلیمانی کی شہادت کا بدلہ لینا ابھی باقی ہے۔ فکری غلامی میں جکڑے سعودی حکمران امریکی مفادات سے ہٹ کر سوچنے کیلئے تیار ہی نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ناصر شیرازی نے کہاکہ جو میں نے ایران میں میں دیکھا ہے، وہ ایک جدید انقلاب دکھائی دے رہا ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے ایک بار پھر انقلاب آگیا ہو، یہ دنیا کا سب سے بڑا جنازہ تھا، رہبر معظم نے فرمایا کہ پہلے میں شہید کے کاموں کی تائید کرتا تھا، شہادت کے بعد بھی ان کے کام کی تحسین کرتا ہوں۔ وہ شہید ہوکر بھی بڑا کام کر گئے۔ وہ زندہ رہ کر تو بہت کچھ کر رہے تھے، مگر شہید ہو کر بھی وہ بہت بڑا کام کر گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مجھے ایران میں ایک بڑی تبدیلی نظر آئی، ایران کے عوام جو معاشی پالیسیوں سے پریشان تھے، وہ سب اپنی حکومت کی پشت پر کھڑے ہوگئے ہیں۔ یہ تبدیلی صرف ایران میں نہیں بلکہ خطے میں دیکھی جا رہی ہے۔ عراق کی پارلیمنٹ اور عراقی آئمہ و علمائے کرام نے عراق میں امریکہ کے وجود کو مزید تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ حاج قاسم سلیمانی کے جنازے میں اڑھائی کروڑ ایرانیوں نے شرکت کرکے ثابت کر دیا ہے کہ ایران اب ایک طرز پر ہی سوچ رہا ہے۔ جنازے میں ایرانی قوم کی یہ شرکت ایک قسم کا امریکہ مخالف ریفرنڈم تھا۔

ان کاکہنا تھاکہ پاکستان ان ممالک میں سے ہے، جس کے عوام نے بھرپور انداز میں امریکی اقدام کی مذمت کی ہے اور مذمت کا یہ سلسلہ جاری ہے۔ تمام مکاتب فکر امریکہ کیخلاف ایک آواز ہیں۔ پاکستان کے شیعہ اور سنی ایران کیساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان کے عوام خطے میں تناو کو پاکستان کے حق میں بہتر نہیں سمجھتے، کیونکہ زمینی حقائق یہ ہیں کہ ایران میں عدم استحکام پاکستان کیلئے درست نہیں اور پاکستان میں عدم استحکام ایران کیلئے ٹھیک نہیں۔ پاکستان کے عوام امریکہ دشمن اور مذہبی رجحان رکھنے والے ہیں۔ اب اکثریت کا جھکاو ایران کی طرف ہوچکا ہے۔ مردہ باد امریکہ ریلیاں نکلیں، یہ پاکستان میں بیداری کی ایک لہر ہے۔ اہلسنت جماعتوں نے بھی بڑھ چڑھ کر مذمت کی۔ ملی یکجہتی کونسل کے وفد نے ایران کا دورہ کیا۔ ایرانی قوم کو پاکستان کے عوام کے جذبات پہنچائے۔

ناصرشیرازی نے کہاکہ پاکستانی حکمران بالخصوص وزارت خارجہ امریکہ کی بولی بول رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے حاج سلیمانی پر حملے کی جس طرح مذمت کی جانی چاہیئے تھی، وہ نہیں کی گئی، حتیٰ کہ حاج قاسم سلیمانی کو شہید تک کہتے ہوئے بھی ہمارے حکمران ہچکچاہٹ کا شکار رہے۔ اب صورتحال یکسر تبدیل ہوچکی ہے، اب عوامی دباو بہت زیادہ ہے۔ حکمرانوں کیلئے امریکہ کی حمایت کرنا مشکل ہوگا۔ اگر ایران امریکہ جنگ ہوتی ہے تو فوری طور پر اثر پٹرول کی قیمتوں پر پڑے گا، جس سے پاکستان میں ایک اور بحران جنم لے لے گا اور پاکستان اس پوزیشن میں نہیں کہ کوئی بحران برداشت کرسکے۔ اس لئے ایران کا استحکام پاکستان کا استحکام ہے۔ ایران کے ایٹمی پروگرام پر بھی دباو ہے، اس دباو کا اگلہ مرحلہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام ہوگا۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree