وحدت نیوز (بھکر) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ عوام ووٹ دے کر ہمیں طاقت دیں تو سنی اور شیعہ کو امت محمدی میں تسبیح کے دانوں کی طرح پرو دوں گا، بھکر سے ملک گیر عوامی جدوجہد کا آغاز کر دیا ہے، بھکر کے جمیل اسٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے 29 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات کیلئے اپنے امیدوار نذرعباس کہاوڑ کا تعارف کرایا اور کہا کہ ہم معاشرے کو حسینی معاشرہ بنانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی سے پشاور تک 2 تہائی اکثریت چاہیے، وہ دیں اور میں نظام بدل دونگا، 90 دن کے دھرنے اور قربانیوں نے سوئے ہوئے کو جگا دیا، یہاں غریب کا کوئی پرسان حال نہیں، جو شعور بیدار ہوا ہے ہم اسے اکٹھا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت ہوچکا، اپنا حق چھینو گے تو ملے گا، اسلام آباد کے بعد بھکر سے انقلاب کی ابتدا کر رہا ہوں، تحریک کی بنیاد رکھنے میں شہیدوں کا کردار اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب تحریک کے 2 شہیدوں کا تعلق بھکر سے ہے، پہلا امتحان 29 نومبر کے ضمنی الیکشن کا آرہا ہے، ہمارے امیدوار کو ووٹ دینا۔
انہوں نے کہا کہ اب پاکستان میں کمزوروں اور طاقتوروں کی جنگ شروع ہوچکی ہے، غریبوں کا پولیس اسٹیشن میں مقدمہ تک درج نہیں کیا جاتا، علالت کے باوجود بھکر آیا ہوں، میں پاکستان کے غریبوں کی جنگ اللہ کی رضا کیلئے لڑ رہا ہوں، دھرنے نے ڈرے ہوئے لوگوں کو ہمت دی ہے، ان حکمرانوں کو للکار رہے ہیں جنہوں نے عوام کو حقوق نہیں دیئے، غریبوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں موقع ملا تو لوگوں کو 25 سال کیلئے گھر بنانے کے لئے قرضہ دیں گے، جن کے پاس سکت نہیں ہوگی ان کو بنا بنایا گھر دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھکر کے عوام 29 نومبر کو غریبوں کے حقوق کی بحالی کیلئے نذر عباس کہاوڑ کی صورت میں مجھے ووٹ دیں، ہم نے قوم کی بیٹیوں کی عزت چھیننے والے اور قومی خزانے سے عیاشیوں کرنے والے حکمرانوں کو للکارا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کفر کا معاشرہ ہے جس معاشرے میں حکمران محلات میں رہیں اور غریب روٹی، کپڑا، مکان کو ترسے، موجودہ حکمران یزید لعین کی پیروی میں عیاشی، قتل ناحق، کرپشن اور لوٹ مار کر رہے ہیں۔
علامہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ کسانوں کو لٹتے ہوئے 65 سال گزر چکے، ہم دو تہائی اکثریت لے کر ملک کا نظام بدل کر غریب کو خوشحال کریں گے، ہماری حکومت آتے ہی ہر بے گھر کو گھر، بے زمین مزارعوں کو مفت زمین اور ضروریات زندگی آدھی قیمت پر دیں گے، خواتین، بہنوں اور بیٹوں کو گھریلو انڈسٹریز لگا کر دیں گے، تاکہ ان کی محتاجی ختم ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسین (ع) علم، امن، امانت، جبکہ یزید جہالت، دہشت گردی اور خیانت کی علامت تھا، ہم پاکستان سے تکفیریت کا خاتمہ کر دیں گے، کوئی بھی مسلمان مکاتبِ فکر کو کافر نہیں کہہ سکے گا، انہوں نے کہا کہ بھکر کی جیلوں میں ہمارے 150 کارکنان قید ہیں، جبکہ شہید ہونے والے کارکنوں کی FIR تک درج نہیں ہوئیں، ہم ملک کے تمام تھانوں کو حکمرانوں کے تسلط سے آزاد کروائیں گے، اور پولیس کی غنڈہ گردی کا کلیتاً خاتمہ کر دیں گے۔