سعودیہ اسرائیل جتنی عسکری قوت نہیں رکھتا، جب وہ غزہ میں کامیاب نہیں ہوئے تو سعودیہ یمن میں بھی ناکام ہوگا،سید علی خامنہ ای

20 اپریل 2015

وحدت نیوز (تہران) رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران کبھی بھی علاقے اور ہمسایہ ممالک کے لئے خطرہ نہیں تھا اور نہ کبھی بنے گا لیکن وہ اپنے اوپر ہونے والے ہر حملے کا بھرپور جواب دے گا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اتوار کی صبح تہران میں مسلح افواج کے کمانڈروں، فوجیوں اور شہداء کے اہل خانہ سے خطاب میں کہا کہ دنیا کی بہت سی افواج فتح یا شکست کے مواقع پر عالمی قوانین اور انسانی اصولوں کی پابندی نہیں کرتیں اور اس کا واضح نمونہ دنیا کی بڑی طاقتیں بالخصوص امریکہ ہے کہ جو عالمی قوانین اور انسانی اصولوں کو خاطر میں نہیں لاتا اور ہر طرح کے جرائم کا ارتکاب کرتا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے یمن کے واقعات، غزہ اور لبنان کی جنگ کو عالمی قوانین پر کاربند نہ رہنے کا نمونہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج اسلامی قوانین اور اصولوں کی پابند ہیں اور چاہے کامیابی کی منزل ہی کیوں نہ ہو وہ کبھی بھی سرکشی نہیں کرتیں اور خطرے کے موقع پر ممنوعہ طریقے اور وسائل کے استعمال سے گریز کرتی ہیں۔

 

رہبر انقلاب اسلامی نے امریکہ کی شرمناک دھمکیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مدمقابل نے کچھ دنوں خاموشی اختیار کرنے کے بعد حال ہی میں دوبارہ ہمارے خلاف تمام آپشن کھلے ہونے کی بات کی ہے، وہ ایک طرف تو اس طرح بڑے بول بولتے ہیں اور دوسری طرف کہتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو دفاعی شعبے میں اپنی ترقی و پیشرفت روک دینی چاہیے جو کہ ایک احمقانہ بات ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ ایران کبھی بھی ان احمقانہ باتوں کو تسلیم نہیں کرے گا اور ملت ایران نے ثابت کر دیا ہے کہ اگر اس پر حملہ کیا جائے تو وہ مکمل اور بھرپور طرح سے اپنا دفاع کرے گی اور بند مٹھی کی طرح مضبوط اتحاد کے ساتھ غیر منطقی جارح دشمن کے مقابل ڈٹ جائے گی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے امریکہ، یورپی ممالک اور ان کے پٹھو ممالک کی جانب سے اس افسانے کے گھڑے جانے کی طرف کہ ایران ایٹم بم حاصل کرنا چاہتا ہے، جو ایک خطرہ شمار ہوتا ہے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ علاقے اور دنیا کے لئے آج سب سے بڑا خطرہ امریکہ اور صیہونی حکومت ہے، جو بغیر کسی روک ٹوک کے انسانی اور دینی اصولوں اور اقدار کو روندتے ہوئے جہاں چاہتے ہیں مداحلت کرتے ہیں اور قتل عام شروع کر دیتے ہیں۔

 

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے جمعرات کے روز تہران میں خواتین، شعراء اور خطباء و ذاکرین سے اپنے خطاب میں دختر رسول حضرت فاطمۃ الزہراء (س) کی ولات با سعادت کی مناسبت سے مبارک باد پیش کرتے ہوئے جوہری مذاکرات اور یمن کے حالات کے بارے میں اہم نکات بیان کئے ہیں۔ انقلاب اسلامی کے سربراہ نے تاکید کے ساتھ کہا کہ حالیہ جوہری مذاکرات کے بارے میں ان کی جانب سے موقف اختیار نہ کئے جانے کی وجہ یہ رہی ہے کہ ایرانی حکام اور جوہری امور کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے اس مرحلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا اور اس پر عملدرآمد کی بھی ابھی کوئی ضمانت نہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتک نہ تو سمجھوتے کی کوئی بنیاد پڑی ہے، نہ مذاکرات ایسے ہوئے ہیں جو حتمی سمجھوتے پر منتج ہوں اور نہ سمجھوتے کی بنیاد کی ہی کوئی ضمانت ہے، یہاں تک کہ ابھی اس بات کی بھی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ یہ مذاکرات، سمجھوتے پر منتج ہوں گے۔

 

آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے اپنے اس خطاب میں مقابل فریق کو عالمی برادری قرار دیئے جانے پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم کے مقابل فریق، جو خلاف ورزی کرتے رہے ہیں، وہ عالمی برادری نہیں بلکہ امریکہ اور تین یورپی ممالک ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ عالمی برادری، وہ ڈیڑھ سو ممالک ہیں جن کے سربراہوں اور اعلٰی حکام نے چند سال قبل ناوابستہ تحریک کے تہران سربراہی اجلاس میں شرکت کی اور یہ کہنا کہ ایران کے مقابلے میں عالمی برادری ہے اور ہم پر اعتماد کیا جائے، بلا وجہ کی بات ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ ایٹمی پروگرام کے حوالے سے ایران پر جاری پابندیوں کا خاتمہ، اگر کسی نئے عمل سے مربوط قرار دیا جاتا ہے تو مذاکرات کی بنیاد کا کوئی مفہوم نہیں رہ جائے گا، اسلئے مذاکرات کا اصل مقصد، پابندیوں کا خاتمہ ہے اور ان پابندیوں کا مکمل خاتمہ بھی سمجھوتہ طے پانے والے دن ہی ہونا چاہیئے۔

 

رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں یمن کے حالات کی طرف بھی اشارہ کیا اور تاکید کے ساتھ کہا کہ سعودیوں نے یمن کو جارحیت کا نشانہ بناکر خطا اور غلطی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودیوں نے اپنے اس اقدام سے علاقے میں ایک غلط روایت قائم کی ہے۔ انقلاب اسلامی کے سربراہ نے یمنی قوم کے خلاف عمل میں لائے جانے والے اقدام کو جرم، نسل کشی قرار دیا اور کہا کہ سعودیوں کا یہ اقدام عالمی سطح پر قانونی کارروائی کئے جانے کا متقاضی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ بچوں کا قتل عام، رہائشی مکانات کی مسماری، کسی ملک کی بنیادی تنصیبات اور قومی سرمائے کو تباہ و برباد کرنا، ایک بہت بڑا جرم ہے۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے تاکید کی کہ یقیناً اس مسئلے میں سعودیوں کو نقصان اٹھانا پڑے گا اور انھیں ہرگز اپنے مذموم مقاصد میں کامیابی نہیں مل سکتی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے آل سعود کی شکست کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ سعودیوں کی شکست کی وجہ، بالکل واضح ہے، اسلئے کہ صیہونیوں کی فوجی طاقت، سعودیوں کی توانائی سے، کئی گنا زیادہ ہے اور غزہ ایک چھوٹا سا علاقہ تھا مگر جب صیہونی کامیابی حاصل نہ کرسکے تو یمن تو ایک بڑا اور وسیع ملک ہے جہاں کی آبادی بھی کروڑوں میں ہے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree