وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) سابق صدر جمہوری اسلامی ایران اور مجمع تشخیص مصلحت نظام کے سربراہ آیت اللہ علی اکبر ہاشمی رفسنجانی انتقال کرگئے۔ آیت اللہ ہاشمی حضرت امام خمینی اور رہبر معظم انقلاب اسلامی امام خامنہ ای کے دیرینہ ساتھی تھے۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ایرانی پارلیمنٹ کے پہلے اسپیکر منتخب ہوئے۔ انہوں نے انقلاب اسلامی کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ ایران کے چوتھے صدر منتخب ہوئے جو دو ادوار تک ایران کے صدر رہے۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کئی ادوار تک ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر بھی رہے۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی اسی کے ساتھ ساتھ مجلس خبرگان رہبری یا قیادتی کونسل کے اراکین کے انتخاب کی غرض سے قائم کی جانے والی ماہرین کی کونسل کے صدر بھی رہے۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی ملک کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ بھی رہے ہیں۔ وہ اسلامی انقلاب کی تحریک کے تمام میدانوں میں پیش پیش رہے اور انہیں سات بار جیل بھی جانا پڑا، وہ مجموعی طور پر ساڑھے چار سال تک جیل میں رہے لیکن ان کے عزم صمیم میں کوئی خلل واقع نہیں ہوا۔ ان کے انتقال پر ملک بھر میں 3 دن کے سوگ کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ تعلیمی ادارے بھی تین دن تک بند رہیں گے۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کے جسد خاکی کو شہدائے تجریش اسپتال سے حسینہ جماران منتقل کردیا ہے، جس کے بعد ان کے عقیدت مندوں کی بڑی تعداد وہاں پہنچ گئی ہے۔
آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی پچیس اگست انیس سو چونتس کو صوبہ رفسنجان کے ضلع بہرمان کے ایک متول خاندان میں پیدا ہوئے، وہ چودہ سال کی عمر میں قم کے دینی مرکز میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے قم چلے گئے، جہاں انہوں نے آیت اللہ العظمی بروجردی، آیت اللہ العظمی امام خمینی رح اور آیت اللہ سید محقق میر داماد، آیت محمد رضا گلپائیگانی اور آیت اللہ محمد حسین طباطبائی سے جید علمائے کرام کے سامنے زانوئے تلمذ طے کیا۔ یاد رہے کہ آیت اللہ ہاشمی رفسجانی کو اتوار کی شام تہران میں عارضہ قبل کے باعث شہدائے تجریش اسپتال میں داخل کیا گیا، تاہم جانبر نہ ہوسکے اور اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔