وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حضرت امام خمینی کی برسی کے موقع پر انہیں شاندار انداز میں خراج عقیدت پیش کیا اور فرمایا کہ اسلامی انقلاب امام خمینی کا سب سے بڑا ہنر تھا،اسلامی انقلاب اور امام خمینی کی شخصیت کو بار بار بیان کرنے کی ضرورت ہے بصورت دیگرانقلاب اور امام خمینی رح کی شخصیت کے بارے میں تحریف کا خطرہ پیدا ہوسکتاہے -
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سماجی تبدیلی کے اعتبار سے جو تبدیلی رونما ہوئی وہ یہ کہ ایران کے معاشرے کو جو ایک غیر متحرک اور مغرب زدہ معاشرے میں تبدیل کردیا گیا تھا امام خمینی نے اس انقلاب کے ذریعے دوبارہ زندہ کیا اور ایران کی عظیم قوم کو اس کی شناخت دوبارہ عطا کی - انہوں نے امام خمینی کی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ امام خمینی ایک پرکشش شخصیت کے مالک تھے اور ان میں پائی جانےوالی جذابیت کی وجہ ان کی صداقت اوراللہ پر ان کا توکل تھا -
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امام خمینی نے کسی کی پروا کئے بغیر اصل اسلام کو پیش کیا جس میں آزادی اور خود مختاری کا نعرہ دیا گیا تھا، ایسا اسلام جس میں نہ تو رجعت پسندی تھی اور نہ ہی تنزلی تھی اور یہی چیز نوجوانوں کے لئے بہت ہی پرکشش تھی ۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امام خمینی نے جو نظریات پیش کئے ان میں آزادی و خود مختاری، سماجی انصاف کا قیام اور ایرانی عوام کا امریکا کے تسلط سے آزاد ہونا تھا - رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دنیا کی ہر قوم کےنوجوان اغیار کے تسلط سے آزاد رہنا چاہتے ہیں، مثال کے طور پر آج سعودی عرب جیسے ممالک کے نوجوان بھی جن کی حکومتیں امریکا سے وابستہ اور طویل المیعاد معاہدے کئے ہوئے ہیں، آزادی اور اغیار کے تسلط سے رہائی کے خواہاں ہیں - یہی وجہ ہے کہ امام خمینی کی شخصیت اور ان کے ذریعے پیش کئے گئے نظریات انتہائی پرکشش ہیں ۔ رہبرانقلاب اسلامی نے امریکی پابندیوں کے مقابلے میں ایران کو مضبو ط اور مستحکم بنانے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے فرمایا کہ حکام کو چاہئے کہ وہ اقتصادی میدان میں ملک کو ناقابل تسخیر بنادیں ۔ اور بین الاقوامی مسائل کے تعلق سے بھی سب کا موقف اور نظریہ ایک ہونا چاہئے - آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ماہ مبارک رمضان میں یمن، لیبیا اور شام میں ہمارے بھائی سخت مشکلات سے دوچار ہیں ۔
انہوں نے یمن اور بحرین میں سعودی عرب کی جارحیتوں اور مداخلتوں کی مذمت کرتے ہوئےفرمایا کہ سعودی حکام شب و روز یمن کے عوام پر بمباری کررہے ہیں لیکن اگر وہ بیس سال تک بھی یہ اقدامات کرتے رہیں پھر بھی انہیں یمن کے عوام پر کامیابی نصیب نہیں ہوگی بلکہ وہ اپنے لئے انتقام الہی کو اور زیادہ سخت کررہے ہیں - رہبرانقلاب اسلامی فرمایا کہ سعودی حکام اگر کسی قوم پر اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتے ہیں تو ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہوسکے گی بلکہ اس سے سعودی حکام مزید ذلیل ہوں گے آپ نے سوال کیا کہ کیوں ایک بیرونی حکومت کسی ملک میں اپنی فوج اتارے اور وہاں اپنی پالیسی مسلط کرے - رہبرانقلاب اسلامی نے شام کے بحران کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا کہ اب جبکہ شام اور عراق میں جو داعش کی جائے پیدائش ہے داعش کا خاتمہ کیا جارہا ہے تو شام کے بحران کو سیاسی اور پرامن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے اور اس سلسلے میں ایران کا موقف واضح اور شفاف ہے ۔ رہبرانقلاب اسلامی نے امریکا جیسی بڑی طاقتوں کی ڈھٹائی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ خود بھی یمن پر شب و روز بمباری کرتے ہیں اور یمن کے کوچہ و بازار اور مسجد و رہائشی مکانات پر بمباری کرنے اور یمنی عوام کا خون بہانے میں سعودی عرب کا ساتھ دیتے ہیں۔ آپ نےفرمایا کہ امریکی صدر عرب کے پست نظام حکومت کے ایوانوں میں جاتا ہے اور قبیلے کے سردار کے بغل میں کھڑے ہو کر رقص شمشیر کرتاہے اور پھر ایران میں چار کرورڑ رائے دہندگان کی شرکت سے ہونےوالے صدارتی انتخابات پر سوالیہ نشان لگاتاہے - آپ نے فرمایا کہ سعودی حکومت امریکا کے نئے صدر کو اپنے ساتھ ملائے رکھنے کے لئے اپنے بجٹ کا آدھا حصہ امریکا کے حوالے کرنے پر مجبور ہے - رہبرانقلاب اسلامی نے امریکا کے سلسلے میں امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے اقوال و نظریات کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ آج یورپی حکومتوں کے سربراہ بھی امریکا کو غیر قابل اعتماد قرار دے رہے ہیں جبکہ امام خمینی نے تیس پینتیس سال قبل فرمایا تھا کہ امریکا بڑا شیطان ہے اور اس پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا -