وحدت نیوز( ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کے اغوا کے خلاف ملک کے دیگر حصوں کی طرح جنوبی پنجاب کے تمام شہروں میں نماز جمعہ کے احتجاجی مظاہرے کیے۔ تفصیل کے مطابق ملتان میں نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد الحسین نیو ملتان سے گلشن مارکیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی،علامہ قاضی نادر حسین علوی ،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان کے ڈویژنل صدر موسی کاظم،علی حیدر،سلیم عباس صدیقی، مہر سخاوت سیال اور دیگر نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے حکومت مخالف سخت نعرے بازی، رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہ ایک مذہبی وسیاسی جماعت کے ایسے مرکزی رہنما کو پنجاب حکومت کی ایما پر اغوا کیاگیا ہے جس پر کسی قسم کا کوئی مقدمہ یا الزام نہیں۔انہیں رانا ثنا اللہ کے خلاف پیٹیشن دائر کرنے پر انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ناصر شیرازی کا اغوا جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔ پنجاب کی انتظامیہ اور ادارے ریاست کی بجائے شخصی غلامی کا حق ادا کر کے قانون و آئین سے انحراف کر رہے ہیں۔ سیکورٹی ادارے عوام کوتحفظ فراہم کرنے کی بجائے دہشت کی علامت بنتے جا رہے ہیں۔اس اغوا کے ذمہ دار شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور آئی جی پنجاب ہیں۔ اختیارات اور طاقت کا ناجائز استعمال غیر آئینی اور جمہوری اقدار کے منافی ہے۔ اگر ناصر شیرازی کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو حالات کی تمام تر ذمہ داری پنجاب حکومت پر ہو گی۔
رہنمائوں نے کہا کہ مغوی کے بھائی کی درخواست پر مقدمہ دائر کرنے سے پولیس نے انکار کر دیا ہے۔اغوا کاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے ہم نے عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔ظالموں کے مقابلے میں ہم کبھی سرنگوں نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ نفرت اور تعصب اس ملک کی سالمیت کے دشمن ہیں ۔ہم ان دشمنوں کے خلاف پورے عزم کے ساتھ میدان میں موجود ہیں۔ وطن عزیز کی سلامتی و استحکام کے دشمن ملک میں انارکی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ناصر شیرازی کے اغواکا مقصد حکومت مخالف مذہبی و سیاسی جماعتوں کا دھمکانا ہے۔پوری انتظامی مشینری نا اہل وزیر اعظم کو پروٹوکول دینے میں مصروف ہے۔ملکی آئین و قانون کو پامال کیاجا رہا ہے۔انہوں نے وزیر اعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔اس سنگین مسئلہ میں حکومت کی غیر سنجیدگی ملت تشیع کے اضطراب میں اضافے کا باعث ہو گی۔علاوہ ازیں جنوبی پنجاب کے 9 شہروں میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی، مظفرگڑھ میں دن گیارہ بجے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، اوچشریف میں نمازجمعہ کے بعد علمدار چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، لیہ میں پریس کلب کے سامنے نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، بہاولپور میں نماز جمعہ کے بعد مرکزی جامع مسجد سے فرید گیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، صادق آباد، لیاقت پور اور خان پور میں سہہ پہر تین بجے جبکہ رحیم یارخان میں سہہ پہر پانچ بجے رحیم یارخان پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔