وحدت نیوز (اسلام آباد) سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ ہمارے بارے میں اداروں نے منفی رپورٹنگ کی اور ہمارے خلاف آپریشن ہوتے رہے اور جن اداروں میں دہشتگرد تیار کئے جاتے ہیں، انہیں تحفظ فراہم کیا جاتا رہا۔ اگر حکومتی سطح پر نیک نیتی سے کوشش کی جاتی تو شیعہ سنی قتل عام پر آغاز سے ہی قابو پا لیا جاتا، لیکن اسے دانستہ طور پر کھلے عام چھوٹ دی گئی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام ’’وحدت اسلامی و استحکام پاکستان‘‘ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حامد رضا کا کہنا تھا کہ عوامی تحریک کا ساتھ نواز شریف کی مخالفت میں نہیں دیا تھا بلکہ یہ ظلم کے خلاف تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی قابل مذمت ہے، چاہے وہ کسی امام بارگاہ میں ہو، مسجد میں ہو، خانقاہ میں ہو یا پھر اقلیتوں کی کسی عبادت گاہ میں دہشتگردی ہو۔ ملک میں بہت سارے خطباء غیر ملکی ایجنسیوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے مسلمانوں میں اشتعال پیدا کر رہے ہیں۔ ایسے عناصر سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ وطن عزیز کی بقاء صرف اور صرف نظام مصطفٰے میں ہے۔