وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملک بھر جاری شیعہ نسل کشی اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف اسلام آباد پریس کلب کے سامنے گزشتہ 3روز سے بھوک ہرتال کئے ہوئے ہیں اور احتجاجی کیمپ لگایا ہوا ہے۔ملک کے دیگر صوبوں کے بڑے شہروں اور اضلاع  میں قائد وحدت علامہ ناصر عباس جعفری سمیت دیگر قائدین سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی بھوک ہر تالی کیمپ لگائے گئے ہیں کراچی مین نمائش چورنگی پر ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے نو منتخب ترجمان علامہ مختار امامی نے نمائش چورنگی احتجاجی بھوک ہرتالی کیمپ میں رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک میں ظلم و بربریت،کرپشن اور لاقانونیت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔علامہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر لبیک کہتے ہیں اگر دہشتگردی لاقانونیت ،کرپشن کے خلاف ایک سال بھی اس بھوک ہرتالی کیمپ پر بیٹھنا پڑھا تو بیٹھیں گے۔ہم پاراچنار ،ڈی آئی خان ،پشاور اور کراچی میں ہونے والی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں اور بتانا چاہتے ہیں کہ وفاقی و خیبر پختون خواہ کی حکومت ملت جعفریہ کے تحفظ میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔اس کے ساتھ ریاستی اداروں میں موجود کالی بھڑیں بھی شیعہ نسل کشی میں ملوث ہیں ملک بھر میں تعلیمی ادارے،مساجد،بزنس مین ،وکلااور مختلف شعبوں کے ماہرین سمیت کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔ ایک منظم انداز سے ملت جعفریہ کی نسل کشی کی مجرمانہ سازش کی جاری ہے ملکی اداروں میں موجود تکفیری سوچ رکھنے والے امریکی وصہیونی ایجنٹ آج محب وطن ججوں اور وکلاء کو اپنی دہشتگردی کا نشانہ بنا رہے ہیں دوسری جانب محب وطن شیعہ ججوں کو مسلکی بنیادوں پرسرکاری سطح پر ان کے عہدے سے جبری رخصت کیا جارہا ہے جو مقتدر اداروں پر سوالیہ نشان ہے مسلک کے نام پر اگر ملک میں قانون اور انصاف کے رکھوالوں ٹھا یا گیا تو یہ اس ملک و عوام سے انصاف نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان ،پاراچنار،پشاور،کراچی میں شیعہ نسل کشی قتل وغارت پروفاقی وصوبائی حکومت کی طرف سے اب تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔پاراچنار خون کی جو ہولی کھیلی گئی آج اس کا الزام بھی مقتولین کے اہل خانہ پر لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پارہ چنار میں قتل ہونے والے بے گناہ افراد پر کمانڈنٹ کی طرف سے گولیاں چلائیں گئیں جو بربریت اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی انتہا ہے۔ پنجاب میں پولیس بے گناہ شیعہ افراد کے خلاف مقدمات بنانے میں مشغول ہے۔ پاکستان میں ہر شخص کوآئینی طور پر مذہبی آزادی حاصل ہے۔ہمیں ہماری عبادت گاہوں کے اندر مجلس و جلوس کے پروگرام آدھا گھنٹہ تاخیر ہو نے پر پرچہ کاٹ دیا جاتا ہے۔ملت تشیع کے ساتھ یہ انصافی آخر کسی کی ایما پر ہو رہی ہے اس کے پس پردہ کیا مقاصد ہیں۔ملک بھرمیں سینکڑوں شیعہ افراد کو شہید کیا جا چکا ہے لیکن آج تک قاتل لاپتہ ہیں۔ ایسی طرح کراچی میں خرم ذکی ایک جرات مند صحافی اور سول سوسائٹی کانڈر رہنما تھا۔اس حب الوطنی کی سزا دی گئی۔اس کو قصور ملک دشمن تکفیریوں کے خلاف آواز بلند کرنا تھا۔ وفاقی حکومت کے پاس عوام کے لیے کوئی پالیسی نہیں ۔بیس کروڑ عوام میں سے حکومت کو کوئی ایسا باصلاحیت آدمی آج تک نہیں مل سکا جسے وزیر خارجہ بنایا جا سکے۔ یہ بدنیت اور مفاد پرست حکمران ہیں ۔انہیں ملک معاملات سے غرض نہیں بلکہ ذاتی مفادات کا حصول ان کا ہدف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں جاری بھوک ہرتال احتجاج میں دیگر جماعتوں بشمول سنی اتحاد کونسل،پاکستان عوامی تحریک نے مجلس وحدت مسلمین کی قیادت کو آخری دم تک ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے ۔ملک بھر میں شیعہ نسل کشی اور پارہ چنار کی حالیہ بربریت کے خلاف ہم صدائے احتجاج بلند کرتے ہیں اور مجلس وحدت مسلمین کے تمام مطالبات کی منظوری تک اپنے قائد علامہ ناصر عباس جعفری سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے اس بھوک ہرتالی کیمپ کو جاری رکھیں گے ۔ کانفرنس میں علامہ علی انور،علامہ مبشر حسن ،علی حسین نقوی،حسن ہاشمی،مولانا احسان دانش،مولانا صادق جعفریِ،مولانا اشرف منتظری،مولانا نشان حیدر ،الفت عالم ،ناصر حسینی سمیت دیگر موجود تھے۔

.

وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام دھشت گردی کے خلاف ملک گیر احتجاج کے سلسلے میں جیکب آباد میں صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی اور ضلعی سیکرٹری جنرل حسن رضا غدیری کی سربراہی میں علامتی بھوک ہڑتال کی گئی۔

علامتی بھوک ہڑتال کیمپ سے آل پارٹیز کانفرنس کے چئیر مین شعبان ابڑو ،مجلس وحدت مسلمین کے رہنما نثار احمد ابڑو،سیدغلام شبیر نقوی، وسیم لطیف مہر ، شاھد جوادی،isoجیکب آباد یونٹ کے صدر رجب پیچوھوو دیگر نے خطاب کیا۔

اس موقع پرشرکاء نے قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک سے دھشت گردی کا خاتمہ کیا جائے ۔اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈٖومکی نے کہا کہ پاراچنار میں ایف سی کے ہاتھوں معصوم شہریوں کا قتل شرمناک عمل ہے۔سماجی رہنما خرم زکی کے قاتل لال مسجد کا برقعہ پوش ملا اور کالعدم جماعت ہے، جن کے خلاف فوری کاروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ جیکب آباد کے زخمیوں کو سات ماہ گذر جانے کے باوجود چیک اور امداد نہیں ملی جبکہ جیکب آباد ،شکارپور،اور قمبر شھداد کوٹ میں دھشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس موجود ہیں جن کے خلاف پولیس اور رینجرز مشترکہ آپریشن کرے۔ نہتے شہریوں پر گولی چلانے والے آخر دھشت گردوں کے خلاف گولی کیوں نہیں چلاتے؟

وحدت نیوز (ڈیرہ اسماعیل خان) مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ڈیرہ اسماعیل خان میں اہل تشیع جوانوں ، وکلاءاور اساتذہ کی بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مسجد لاٹو فقیر سٹی ڈیرہ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی نے اور آئی ایس او کے مرکزی نائب صدربرادر سرفراز حسینی نے کی احتجاجی ریلی میں مردوخواتین سمیت خانوادہ شہداءکی بھی بڑی تعدادشریک تھی جنہوں نے ہاتھوں میں اپنے پیارے شہداء کی تصاویر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر قاتلوں کی گرفتاری کے حق میں نعرے درج تھے ،مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ چوہوں کے خؒاف آپریشن کلین اپ کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف خاموش کیوں ہیں ؟چیف آف آرمی اسٹاف ڈیرہ اسماعیل خان میں موجود دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کے خلاف فوری آپریشن کا آغاز کریں، تحریک انصاف کے صوبائی وزیر اعلیٰ پرویز خٹک دہشت گردی پر قابوپانے میں ناکامی پر مستعفیٰ ہوجائیں ، علامہ احمد اقبال کا مذید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا اہل تشیع کی مقتل گاہ بن چکا ہے ، افسوس ناک امر یہ ہے کہ سکیورٹی ادارے اور صوبائی حکومت ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام میں بلکل سنجیدہ نہیں جس کے باعث ملت جعفریہ میں اشتعال کی کیفیت پائی جاتی ہے ۔

وحدت نیوز (شکارپور) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی اور وارثان شھداء شکارپورکی قیادت میں پارہ چنار ڈیرہ اسماعیل خان اور کراچی میں شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا گیا۔اس موقع پر مظاہرین سے وارثان شھداء کمیٹی کے ممبران اور مجلس وحدت مسلمین ضلع شکارپور کے سیکریٹری جنرل فدا عباس ، isoکے ڈویژنل صدر سلمان حسینی و دیگر نے خطاب کیا۔

اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پارہ چنار میں نہتے شہریوں پر ایف سی اہلکاروں کی بلا جواز فائرنگ ریاستی دھشت گردی اورقابل مذمت ہے۔حقوق انسانی کے علمبرداراور تمام مسالک کے لوگ، کراچی ، ڈی آئی خان میں شیعہ نسل کشی کے خلاف آواز بلند کریں۔

انہوں نے کہا کہ ممتاز سماجی کارکن خرم زکی شھید نے لال مسجد کے برقع پوش ملااور تکفیری ٹولے کی دھشت گردی کے خلاف انتہائی جرئت اور بہادری سے جدوجہد کی۔آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے ہوتے ہوئے ملک کے مختلف علاقوں میں شیعہ جوانوں کی نسل کشی اور کالعدم دھشت گرد جماعت کی شر انگیز سرگرمیاں سوالیہ نشان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شکارپور کے وارثان شھداء گذشتہ دس روز سے احتجاجی کیمپ میں بیٹھے ہیں۔سندہ حکومت وارثان شھداء سے کیے گئے معاہدے پر عمل در آمد نہ کر کے سنگین غلطی اور عھد شکنی کی مرتکب ہوئی ہے۔سندہ حکومت اپنے وعدے پورے کرے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ حسن ہمدانی کارکنوں کے ہمراہ سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس کی شیعہ نسل کشی کیخلاف بھوک ہڑتال کے دوسرے روز میں داخل ہونے پر ان سے اظہار یکجہتی حکومت اور ریاستی اداروں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کیلئے لاہور پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے، بھوک ہڑتالی کیمپ میں روزانہ کے بنیاد پر مرد، خواتین، بچے اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہو کر ملت جعفریہ کیساتھ ہونے والی ظلم بربریت کیخلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے۔ بھوک ہڑتالی کیمپ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسن ہمدانی کا کہنا تھا کہ ہمارا یہ احتجاج غیر معینہ مدت کیلئے ہے جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا ہم اس بھوک ہڑتال کو جاری رکھیں گے، ہم ذلت کی زندگی کو عزت کی موت پر ترجیح دیتے ہیں، انشاللہ گذرتے دن کیساتھ ساتھ پورے ملک میں یہ احتجاجی تحریک پھیل جائیگی، ہم اپنی آئینی و قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ کلنگ پر حکومت اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی ہماری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے، حکمران اور ادارے اس بات کی وضاحت کریں کہ ہمارے چوبیس ہزار سے زائد شہداء کے انصاف کیلئے کونسا راستہ اپنائیں؟ ہماری نسل کشی ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے اس سازش سے ہم بخوبی واقف ہیں، ہمیں حب الوطنی اور امن پسندی کی سزا دی جا رہی ہے۔ علامہ حسن ہمدانی نے محب وطن عوام سے درخواست کی کہ وہ ملک سے دہشتگردی فرقہ واریت اور انتہاپسندی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے ہماری اس تحریک کا ساتھ دیں ہم ظلم کیخلاف اور مظلوموں کے حقوق کیلئے گھروں سے نکلے ہیں اور مظلوموں کو حقوق دلانے کیلئے ہم اپنے خون کے آخری قطرے تک جدو جہد جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز(گلگت ) گلگت بلتستان کے عوام کو تقسیم کرکے حکومت اپنے کرپشن پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے ،دہشت گرد گروہوں اور امن قائم کرنے والوں کو ایک ہی کٹہرے میں کھڑا کرکے حکومت کیا پیغام دینا چاہتی ہے؟ سرزمین گلگت بلتستان میں حکومتی سرپرستی میں اہل تشیع کا خون بہایا گیا،جوڈیشل انکوائری کمیشن بنے لیکن انصاف نہیں ملا،گھروں میں گھس کر سیدانیوں کا خون بہایا گیا حکومت بتائے یہ سیدانیاں کس دہشت گردی میں ملوث تھیں جن کا خون بہایا گیا۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے کہا کہ ایک عرصے سے گلگت بلتستان کے عوام کو تقسیم کرکے حکومت یہاں کے عوام کو اپنے بنیادی مسائل سے دور رکھے ہوئے ہیں جب کبھی بھی اس خطے کے عوام اپنے بنیادی حقوق کیلئے ایک ہوجاتے ہیں حکومت اہل تشیع اور اہل تسنن میں تفریق پیدا کرکے فرقہ وارانہ تنازعات کھڑے کردیتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ ایک طرف دو رینجرز کے قتل کے الزام میں 14 افراد پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے اور دو خواتین سمیت سات افراد کے قتل کی ایف آئی آر تک درج نہ ہو۔حکومت بتائے اہل تشیع کا خون اتنا ارزان کیوں ہے ان سات مقتولین کے ورثاء کس کے ہاتھ پر اپنا لہو تلاش کرینگے اور ان کی ایف آئی آر تک درج نہ کرنا کیا حکومتی سطح پر انصاف کا قتل نہیں؟انہوں نے کہا کہ حکومت بد نیتی اور تعصب کی عینک اتاردے اور بیجا طور پر علاقے کے امن کو برباد کرنے سے باز رہے اور ملت تشیع کو زیر عتاب لانے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔13 اکتوبر کے سانحے کے اصل ذمہ داروں کو جوڈیشل انکوائری کے تناظر میں منظر عام پر لایا جائے۔رینجرز کے قتل کے شبے میں گرفتار بیگناہ افراد کوفوری رہا کرے اور اہل تشیع کو تختہ مشق بنانے سے باز رہے اور ہمارے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ سانحہ 13 اکتوبر کے مقتولین کی ایف آئی آر درج کرتے ہوئے بیگناہ گرفتار شیعہ جوانوں کو رہا نہیں کیا گیا توپھر ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگا اوروہ دن حکومت کا آخری دن ہوگا۔

۲۔( ایم ڈبلیو ایم میڈیا سیل) حکومت اہل تشیع کے ساتھ امتیازی سلوک بند کرے ،نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔عوام سے تحفظ کا احساس چھین کر حکومت اقتدار میں زیادہ دیر نہیں رہ سکتی۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین کی کوارڈینیٹر خواہر سائرہ ابراہیم نے کہا ہے کہ حکومتی جبر کے آگے ہم ہرگز تسلیم نہیں ہونگے اور ظالم حکومت کے سامنے جھکنے سے موت کو ترجیح دینگے۔سانحہ 13اکتوبر کے مقتولین کی ایف آئی آر درج نہ کرنا انصاف کا قتل ہے حکومت کی اہل تشیع سے عناد کی یہ واضح مثال ہے کہ دن دھاڑے سات قتل ہوجاتے ہیں اور ان کی ایف آئی آر تک درج نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ اگر انصاف کا یوں ہی قتل عام ہوتا رہا تو عوام کا حکومت کا اعتماد ختم ہوجائیگا اور پھر نتیجتاً علاقے کا امن خراب ہوگا جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہم اسوہ شبیری پر عمل پیرا ہیں اور صبر کے دامن کو تھامے ہوئے ہیں حکومت ہمارے صبر کو ہماری کمزوری نہ سمجھے اور سرزمین گلگت بلتستان میں اہل تشیع کو دیوار سے لگانے کی سازشیں بند نہیں کی گئیں تو پھر وہ احتجاج کرینگے کہ تاریخ یاد رکھی گی،اس سے قبل کہ ہماے صبر کا پیمانہ لبریز ہوجائے حکومت بیگناہ گرفتار افرادکو رہا کرکے دو خواتین سمیت سات افراد کے قتل کی ایف آئی آر درج کرکے ذمہ داروں کو گرفتار کرے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree