وحدت نیوز (گلگت) مسلم لیگ نواز کی صوبائی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف پورے گلگت بلتستان میں شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔آج کی اس ہڑتال کی کال انٹی ٹیکس مومنٹ کی جانب سے دی گئی تھی جس کی تمام اپوزیشن جماعتوں بشمول عوامی ایکشن کمیٹی نے بھرپور حمایت کا یقین دلایا تھا۔آج کی یہ علامتی ہڑتال کے ذریعے گلگت بلتستان کے عوام نے لیگی حکومت کو ہری جھنڈی دکھادی ہے کہ وہ کسی بھی ظالمانہ اقدام کے خلاف خاموش نہیں رہینگے۔

یاد رہے کہ حکومت پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں گلگت بلتستان میں انکم ٹیکس کا نفاذ عمل لایا گیا تھا جبکہ موجود حکومت نے اس ٹیکس میں مزید اضافہ کیا گیا ۔یہ بھی یاد رہے کہ گلگت بلتستان 68 سالوں سے آئینی حقوق سے محروم ہیں اور حکومت پاکستان کے نااہل حکمرانوں نے تاحال گلگت بلتستان کو اپنے آئین کا حصہ نہیں بنایا ہے۔ یہاں کے عوام کا شروع دن سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ گلگت بلتستان کو پاکستان میں شامل کرکے اسے ملک کا پانچواں صوبہ قرار دیا جائے اور تمام تر اختیارات جو وفاق نے اپنے ہاتھ میں رکھے ہیں گلگت بلتستان کے عوام کو دئیے جائیں لیکن عوام کے خواہشات کے برعکس پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ایک ڈی فیکٹو صوبائی سٹیٹس کا لولی پاپ دیکر عوام کو مطمئن کرنے کی کوشش کی گئی لیکن تمام تر اختیارات اپنے پاس رکھ لئے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ اگر یہ علاقے پاکستان کا حصہ نہیں اور حکومت پاکستان ان علاقوں کو آئینی حقوق دینے سے مقصر ہے تو پھر بین الاقوامی قوانین کے مطابق متنازعہ خطے کے تمام حقوق دئیے جائیں جو کہ ہمارا پڑوسی ملک انڈیا نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو دیئے ہیں۔حال ہی میں مسلم لیگ نواز نے گلگت بلتستان کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جس میں تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر مکمل آئینی صوبے کا مطالبہ کیا تھا۔اسی طرح سابقہ صوبائی اسمبلی اور موجودہ اسمبلی کے اراکین نے متفقہ طور ایک قرارداد کے ذریعے حکومت پاکستان سے ایک مکمل آئین صوبے کا مطالبہ کیا ہے۔

حکومت پاکستان کو پاک چین اقتصادی راہداری کی خاطر گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کو واضح کرنا ضروری ہوگیا ہے جس کے بغیر چائنہ اس راہداری پر کام کرنے کو تیار نہیں ۔دوسری طرف نواز لیگ کا وزیر اعلیٰ آج کل گلگت بلتستان کی تقسیم کے پیچھے لگ گیا اور انہوں نے اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ استور اور بلتستان کشمیر کا حصہ ہیں جبکہ گلگت دیامر ہنزہ نگر اور غذر کا پاکستان سے الحاق ہوچکا ہے اور یہ علاقے پاکستان کا حصہ ہیں۔ان کے بقول استور اور بلتستان کے علاقے کشمیر کا حصہ ہیں۔ان حالات میں مسلم لیگ نواز کی حکومت کو آگے چل کر بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا چونکہ بلتستان اور استور کے عوام نے وزیر اعلیٰ کی اس تقسیم کے حوالے سے سخت مذمت کرتے ہوئے حفیظ الرحمن کو مجیب الرحمن کے مشابہ قرار دیا ہے۔اسی طرح گلگت ،ہنزہ نگر،غذر اور دیامر کے سیاسی قائدین نے بھی حفیظ الرحمن پر سخت تنقید کرتے ہوئے گلگت بلتستان کی تقسیم کی سخت مخالفت کی ہے۔

وحدت نیوز (ڈیرہ مراد جمالی) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے سانحہ چھلگری کے متاثرین اور وارثان شہداء و زخمیوں کے ہمراہ ڈیرہ مراد جمالی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ چھلگری کو تین ماہ کا طویل عرصہ گذر گیا مگر آج بھی وارثان شہداء انصاف کے منتظر ہیں ۔نصیر آباڈویژن سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور سہولت کار موجود ہیں جن کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جا رہی۔سانحہ کے زخمیوں کے لیے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ رقم نہیں دی گئی جبکہ یادگار شہداء ٹاور کی تعمیر کا کام بھی شروع نہیں ہوا ۔نیشنل ایکشن پلان کے با وجود بلوچستان میں کالعدم دہشت گرد جماعتوں کی نفرت انگیز سر گر میاں ،بیانات سوالیہ نشان ہیں؟انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں تکفیری دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ وارثان شہداء کو اس سانحے اور کیس سے متعلق پیش رفت سے آگاہ نہیں کیا جارہا جبکہ ڈپٹی کمشنر بولان نے ابھی تک متا ثرہ امامبارگاہ اور مسجد کی سیکیورٹی کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان حکومت نے مسائل حل نہ کیے تو وارثان شہداء احتجاجی تحریک چلائیں گے اور شہداء کے معصوم بچے وارثان شہداء علماء کرام اور اکابرین کے ہمراہ اس نا انصافی کے خلاف بھر پور احتجاج کریں گے۔

اس موقع پر شہداء کے وارث مختیار علی چھلگری ،مولانا برکت علی چھلگری،سید ظفر عباس شمسی،ایم ڈبلیو ایم کے رہنما مولانا تجمل عباس جعفری و دیگر ان کے ہمراہ تھے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی نے کہا ہے کہ آیت اللہ نمر باقر النمر سعودی عرب میں ایک اصلاح پسند لیڈر تھے ان کے مطالبہ تھا کہ جنت البقیع کو تعمیر کیا جائے بحرین میں مداخلت بند کی جائے ، سعودی عرب میں لوگوں کو اپنی رائے دہی کا حق دیا جائے اپنے حکمران منتخب کرنے کا حق دیا جائے حرمین شریفین کو عالم اسلام کے مسلمانوں کے لئے کھول دیا جائے سعودی عرب میں لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے اصلاحات کی جائیں ۔ ان جائز اور حقیقت پسندانہ مطالبات کو بغاوت کا نا م دے کر مجاہد متقی عالم دین کو قتل کر نا آل سعود کی بوکھلاہٹ کا عکاس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری اسلامی ایران نے عراق ، شام ، یمن ،فلسطین اور پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کیلئے جتنی سفارت کاری کی ہے سعودی سفارت کاری نے ان کو نقصان پہنچایا ہے حتٰی کہ سعودی عرب نے پاکستان ، عراق ، شام یمن میں ایرانی سفارت خانوں کو نشانہ بنایا ہے دنیا کے امن کو اصل خطرہ سعودی عرب سے ہے اور ایران جرات کے ساتھ سعودی غنڈہ گردی کا مقابلہ کررہا ہے اور بہت جلد پوری دنیا ایران کے جوہری معاہدے کی کامیابی کاجشن منائے گی جوہری ایران عالم اسلام کی حفاظت اور امن و سلامتی کاضامن ہو گا۔

وحدت نیوز (ٹوبہ ٹیک سنگھ) سعودی حکمران یہود و نصاریٰ کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں اور امت مسلمہ کو تفریق کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں جن کو امت مسلمہ کبھی بھی کامیاب نہ ہونے دے گی، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام مرکزی امام بارگاہ جھنگ روڈ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے سعودی عرب میں ممتاز شیعہ عالم دین علامہ شیخ باقر النمر کو شہید کئے جانے کے خلاف نکالی جانے والی احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ہدایت حسین ہدایتی نے کیا، ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکرٹری جنرل سید نثار حسین شمسی نے کی، جبکہ ریلی کے شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر آل سعود، سعودی حکومت اور امریکہ کے خلاف نعرے درج تھے، ریلی کے شرکاء جب جھنگ روڈ پر پہنچے تو وہاں پر احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا، احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے۔

علامہ ہدایت حسین ہدایتی نے مزید کہا کہ 34ممالک کے اتحاد کے نام پر امت مسلمہ کو تقسیم کرنے کی سازش کی جارہی ہے اور اگر پاکستانی حکمرانوں نے یہود و نصاریٰ کے ایجنٹوں کے زیر سایہ پرورش پانے والے ایسے کسی بھی اتحاد کا حصہ بننے کی کوشش کی تو اس کے خلاف بھرپور مزاحمت کی جائے گی، یہود و نصاریٰ جب خود ایران کے خلاف مختلف ہتھکنڈے استعمال کرنے کے باوجود اس کا کچھ نہ بگاڑ سکے تو انہوں نے اپنے ایجنٹ عرب حکمرانوں کا سہارا لیا ہے، امت مسلمہ کو اس سلسلہ میں باخبر رہتے ہوئے ایسی تمام سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہید باقر النمر سعودی حکمرانوں سے آل رسولؐ اور اصحاب رسولؐ کو شایان شان طریقہ سے تعمیر کرنے، ان کا تقدس بحال کرنے، سعودیہ میں حقیقی اسلام محمدیؐ نافذ کرنے اور تمام امت مسلمہ کو برابر حقوق دینے کا مطالبہ کرنے کی پاداش میں شہید کردیئے گئے، دنیا بھر میں جمہوریت کا راگ الاپنے والے امریکہ کو سعودیہ میں غیر جمہوری حکومت کیوں قبول ہے، بعد ازاں ریلی کے شرکاء مرکزی امام بارگاہ میں پہنچ کر پُرامن طور پر منتشر ہوگئے۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) شیخ باقر النمر ایک عظیم شخصیت کے مالک اور امام حسین ؑ کے سچے عاشق و پیرو کار تھے،آپ نے اپنے مولا ؑ کی طرح شہادت کو تو گلے لگا لیا مگر آل سعود کے سامنے اپنا سر نہ جھکایا ، آپ کی پوری زندگی اسلام کی آفاقی تعلیمات کے فروغ اور الہی و قرآنی نظام کے نفاذ اور اتحاد بین المسلمین کے لئے وقف کیئے رکھی،ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے زیر اہتمام مرکزی امام بارگاہ پیر سید علم حسین شاہ بخاری میں مجلس ترحیم و تکریم شہید آیت اللہ باقر النمر سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ آپ حجاز مقدس میں عادلانہ نظام حکومت کے قیام کے لئے جدوجہد کر رہے تھے، کیوں کہ اسلام میں ایک خاندان کی حکومت یا بادشاہت کا کوئی تصور موجود نہیں ہے۔وقت کے یزیدوں ، ابن زیادوں ، شمروں اور طاغوت کے ایجنٹوں نے بھرپور کوشش کی کسی طرح یہ سر جھک جائے، کسی طرح یہ سر بک جائے مگر شیخ باقر النمر نے اپنا سر کٹوا تو دیا لیکن ظالم نظام کے سامنے خود کو جھکایا نہیں ہے اور اپنے خون کی بوند بوند سے یہ پیغام دیا ہے کہ حسینیوں کے سر کٹ تو سکتے ہیں لیکن جھک نہیں سکتے اور تاریخ اس بات کی گواہ ہے جو سر اللہ کے سوا کسی کے آگے جھکتا ہے وہ ذلیل و رسوا ہوتا ہے اور جو کٹ جاتا ہے وہ ہمیشہ سرفراز و سر بلند ہوتا ہے۔آج پوری دنیا کے لوگ شیخ باقر نمر کی یاد منا رہے ہیں اور یہ اس بات کی غماز ہے کہ آل سعود کی حکومت نے ایک نمر کا سر کاٹ کر اس کی آواز کو خاموش کرنا چاہا لیکن یہ خوف نا حق کوچہ و بازار تک آگیا ہے ، اور اپنی مظلومیت کے ساتھ بیداری اور خود حجاز مقدس میں عرب بہار تحریک کی کامیابی کا پیش خیمہ ثابت ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ شیخ باقر النمر کا سر کاٹ کر آل سعود نے اپنی شکست کا اعتراف کیا ہے، انہوں نے اعلان کردیا شیخ جیت گئے ہم ہار گئے، کیوں کہ یہ سر کٹ تو گیا مگر جھکا نہیں ہے ،انہوں نے مثل میثم موت تو قبول کی مگر ذکر مظلوم کو نہ چھوڑا ، ذکر مظلوم ان کا شیوہ، مظلوم کی خدمت ان کا شعار، مظلوم کی خدمت ان کا نعرہ، مظلوم کے حقوق ان کی منزل ، شیخ سرفراز ہوگئے، ایک اور کربلا بپا ہوگئی، مؤمنین کے دلوں کو گرما گئی، علامہ تصور جوادی نے کہ شیخ باقر النمر کا قصور یہ تھا کہ وہ آل سعود کی طرف سے پیغبر اسلامؐکے اصحابؓ ، ازواجؓ اور اہلبیتؑ کی قبور کی مسمارگی و بے حرمتی کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے مطالبہ کرتے تھے کہ جنت المعلیٰ اور جنت البقیع کی از سر نو تعمیر اور حجاز مقدس میں موجود فرقہ ورانہ تعلیمی نظام خے بجائے تمام مکاتیب فکر سے ہم آہنگ نظام تعلیم کے قیام اور تمام فرقوں اور اقلیتوں کے حقوق کا تقاضہ کرتے تھے۔

انہوں نے کہا شیخ باقر النمر نے آل سعود کی وفاداری کے بجائے اللہ سے وفاداری کو ترجیح دی ، وہ مظلوموں و محکوموں کی بات کرتے تھے، وہ حجاز مقدس میں آل سعود کے ظلم پر آواز بلند کرتے تھے، جمہوریت کی بات کرتے تھے، انسانی حقوق کی بنیاد پر ان کا مقدمہ شفاف ٹرائل سے نہیں گزارا گیا ، بلکہ ایک درباری عدالت نے انہیں سزائے موت سنائی ، آل سعود اپنی خاندانی بادشاہت کے خلاف بغاوت برداشت نہیں کرتے ، اس لیئے شیخ کو سزائے موت دی کہ کہیں ان کے ہوتے ہوئے ہماری بادشاہت نہ چلی جائے۔ مجلس عزا سے ممبر علماء و مشائخ کونسل آزاد کشمیر ، چئیرمین النور ویلفیئر ٹرسٹ آزاد کشمیر علامہ سید فرید عباس نقوی، صدر مرکزی انجمن جعفریہ میجر (ر) سید بشیر حسین کاظمی ، سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر سید محسن رضا جعفری ایڈووکیٹ، سید بشیر حسین نقوی اور مولانا سید حافظ محبت حسین کاظمی نے بھی خطاب کیا۔

وحدت نیوز (لیہ) مجلس وحدت مسلمین ضلع لیہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید عدیل عباس شاہ نے کہا ہے کہ شہید آیت اللہ شیخ باقر النمر کی شہادت فرقہ وارانہ نہیں، انسانی مسئلہ ہے، اس معاملہ کو شیعہ، سنی مسئلہ کا رنگ نہ دیا جائے۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے آیت اللہ شیخ باقر النمر سمیت 47 افراد کو بے گناہ شہید کرکے ظلم عظیم کیا ہے، جس کی دنیا بھر کے نہ صرف اہل تشیع بلکہ ہر مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے نے شدید مذمت کی ہے، شہید شیخ باقر النمر کا قصور صرف یہی تھا کہ انہوں نے آل سعود کی بادشاہت اور مظالم کیخلاف آواز حق بلند کی، شہید نے ہمیشہ مسلمانوں کے مابین اتحاد و وحدت کی بات کی، ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پاکستان سعودی عرب اور ایران کے مابین کشیدگی کم کرانے کیلئے کردار ادا کرے، اور 34 رکنی اتحاد سے خود کو الگ رکھے، کیونکہ شیخ باقر النمر کی شہادت اس اتحاد کا پہلا تحفہ ہے۔ انہوں نے بعض اخبارات میں شیخ باقر النمر کو ایرانی عالم دین قراردینے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ شیخ باقر النمر کا تعلق سعودی عرب سے تھا، اور ان کا شمار سعودی عرب کے معروف علمائے کرام میں ہوتا تھا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree