وحدت نیوز (لاہور) مدارس جعفریہ پاکستان کا ہنگامی اجلاس مرکزی صدر علامہ سید حسین نجفی کی صدارت میں جامعہ المصطفیٰ میں منعقد ہوا جس میں مدارس جعفریہ پاکستان کی مرکزی کابینہ کے اراکین علامہ محمد اقبال کامرانی ،علامہ ابوذر مہدوی،علامہ سید امتیاز کاظمی ،علامہ سید حسن ہمدانی،علامہ حسنین عارف،علامہ سید جعفر موسوی و دیگر علمائے کرام شریک ہوئے ،اجلاس میں لاہور میں جمیعت علمائے اسلام کے پروگرام کے دوران تکفیری نعرے لگائے جانے کی شدید مذمت کی ہے، اجلاس سے خطاب میں علامہ سید حسین نجفی نے کہا کہ پاکستان میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے لئے سازشی عناصر اپنے مذموم مقاصدکے لئے کارفرما ہیں، پاکستان میںامن کے لئے آئین میں کی جانے والی اکیسویں آئینی ترمیم وقت کی اہم ضرورت ہے مولانا فضل الرحمٰن پاکستان بچانے کی اس کوشش سے علیحدگی کا اعلان کر چکے ہیں ، اکیسویں ترمیم کے خلاف مدارس کی آڑ لے کرچند ملک دشمن لوگوں کا جمع ہونا دہشت گردوں کو محفوظ راستے دلوانے کی کوشش ہے، پنجاب حکومت کیوں ان عناصر کے خلاف ایکشن سے گریزاں ہے ،انہوں نے کہا کہ حکومت میڈیا کو تو وارننگ دے رہی ہے کہ تکفیریوں کو کوریج نہ دے مگر تکفیریوں کو پروگرام کی اجازت دے کر ان سے اپنا رشتہ نبھا رہی ہے،حکومت ِ پنجاب کی طرف سے ملک اسحاق جیسے قاتل کی مالی و اخلاقی امداد میاں صاحبان کی تکفیریوں سے ذہنی ہم آہنگی کا اعلان ہے ،انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے مکتب جعفریہ کے علماء کی توہین اور تکفیر پر پنجاب حکومت تکفیری شدت پسندوں کیخلاف کاروائی کریں اور مولانا فضل الرحمان ملت جعفریہ سے معافی مانگیں بصورت دیگر ہم احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔