وحدت نیوز (کوئٹہ) دہشت گردوں نے قائد اعظم ریذیڈنسی کی تاریخی عمارت کو راکٹوں اور بموں کے حملے سے مکمل طور پرتباہ کر دیا ہے جب کہ فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار بھی جاں بحق ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات قریبی پہاڑوں سے دہشتگرد عمارت میں داخل ہوئے اور وہاں بارودی مواد نصب کرکے فرار ہوگئے جس کے بعد عمارت پر کئی راکٹ داغے گئے جس سے عمارت کو آگ لگ گئی۔ دھماکوں کی آوز سن ایک پولیس اہلکار وہاں پہنچا تو شر پسندوں نے اس پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ زیارت میں فائر بریگیڈ کا عملہ نہ ہونے کی وجہ سے امدادی کاموں میں تاخیر ہوئی جس کے باعث قائد اعظم کے زیر استعمال رہنے والی کئی اشیاء اور فرنیچر جل کر خاکستر ہوگیا۔ کوئٹہ سے 4 گھنٹے بعد فائر بریگیڈ ٹیم نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پایا۔
دوسری جانب بم ڈسپوزل اسکواڈ نے عمارت کے قریب نصب 4 بم ناکارہ کر دیئے ہیں جن میں ہر ایک کا وزن 3 سے 4 کلو گرام ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اگر بم پھٹ جاتے تو علاقے میں بڑی تباہی آسکتی تھی۔ واقعے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کی تلاش شروع کردی ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے اس حملے میں بلوچستان لبریشن آرمی ملوث ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمارت 1884ء میں تعمیر کی گئی تھی اور بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنے آخری ایام اسی عمارت میں گزارے تھے، اس عمارت کو 2008ء کے زلزلے میں میں شدید نقصان پہنچا تھا تاہم دہشت گردوں کے اس حملے میں عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے۔