وحدت نیوز (بغداد) جنوبی عراق میں مسلسل کار بم دھماکوں میں سنتالیس عزاداران امام علی علیہ السلام شہید ہو گئے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق حضرت امام علی علیہ السلام کے روز شہادت کے ایام کے دنوں میں عراق میںہونے والے کار بم دھماکوں میں اب تک سنتالیس عزاداران امام علی علیہ السلام شہید ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ اپریل سے اب تک القاعدہ یزیدی دہشت گردوںکی جانب سے جاری ہولناک دہشت گردانہ حملوں میں تین ہزار سے زائد عراقی شہری شہید ہو چکے ہیں۔اسی طرح ذرائع سے جاری ہونے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ جولائی کے آغاز سے اب تک پانچ سو عراقی شہری شہید ہو چکے ہیں۔
پیر کے روز عراق میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی تاحال کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کیہے البتہ تاثر یہی پایا جاتا ہے کہ عراق میں سرگرم عمل امریکی ایجنٹ القاعدہ یزیدی دہشت گرد ان دھماکوں میں ملوث ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بغداد میں شیعہ اکثریتی آبادی والے علاقوں میں ایک گھنٹے کے دوران مارکیٹوں، پارک اور دیگر مقامات پر آٹھ دہشت گردانہ بم دھماکے ہوئے ہیں جبکہ شمالی شہر صدر جو کہ شیعہ آبادی کا بڑا علاقہ ہے دو مختلف بم دھماکوں میں نو افراد شہید ہوئے ہیں جبکہ 33زخمی ہوئے ہیں۔
پیر کے روز ہونے والے ہولناک دھماکوں میں بازار اور قرب و جوار میں موجود گھروں کی عمارتوںکو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ اسی طرح حریہ کے پڑوسی علاقوں میں بھی دو ہولناک بم دھماکے ہوئے ہیں جس میں چھ افراد شہید جبکہ دو درجن سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
ایک اور علاقے کاظمیہ کی مصروف ترین شاہرہ کے نزدیک پارک کے ساتھ ہونے والے ایک دھماکے میں چار شہید جبکہ ایک درجن سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔جنوب مغربی علاقے بایا میں تین افراد شہید ہوئے ہیں جبکہ پندرہ زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں دہشت گردانہ حملوں میں کار بم دھماکے کئے گئے ہیں ۔
رسالہ کے علاقے میں بھی چار افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں جبکہ بصرہ میں بھی پانچ افراد کو شہید کیا گیا ہے جبکہ بیس سے زائد زخمی ہیں۔