لاہور، گلشن اقبال پارک میں خودکش دھماکہ، خواتین اور بچوں سمیت 70 افراد جاں بحق، 300 سے زائد زخمی

28 مارچ 2016

وحدت نیوز(لاہور) گلشن اقبال پارک کے اندر ہونیوالے دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 70 سے تجاوز کر چکی ہے۔ دھماکہ پارک کے گیٹ نمبر ایک کے قریب ہوا، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 70 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، جب کہ صوبائی وزیر بلال یاسین نے بھی 51 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ گلشن اقبال پارک کے گیٹ پر دھماکے کے بعد امدادی ٹیموں نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو فاروق اور شیخ زید ہسپتال منتقل کیا۔ زخمیوں میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔ فاروق ہسپتال میں بستروں کی کمی کے باعث زخمیوں کو دیگر ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جبکہ امدادی ٹیمیں جناح ہسپتال میں بھی زخمیوں کو منتقل کر رہی ہیں، جہاں 36 افراد کی لاشیں موجود ہیں۔ جناح ہسپتال میں متعدد زخمیوں کو لایا گیا، جس کے بعد چھٹیوں پر گئے ڈاکٹروں کو بھی دوبارہ طلب کر لیا گیا اور انتظامیہ کی جانب سے عوام سے خون کے عطیات کی اپیل کی گئی ہے اور شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ ہسپتال میں جمع نہ ہوں، کیونکہ شدید رش کے باعث امدادی کاموں میں دشواری کا سامنا ہے۔

دوسری جانب دھماکے کے بعد شہر بھر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی جبکہ جائے وقوعہ پر پولیس کی بھاری نفری نے پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے گلشن اقبال پارک کے گیٹ نمبر ایک پر خود کو دھماکے سے اڑایا اور دھماکے کی نوعیت انتہائی شدید تھی، جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق گلشن اقبال پارک کا کنٹرول پاک فوج نے سنبھالتے ہوئے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا، جب کہ ملٹری پولیس کے دستوں نے بھی پارک کو گھیرے میں لے لیا۔ عینی شاہدین کے مطابق ایک مشکوک شخص جس کی عمر 20 سے 25 سال کے درمیان تھی اور اس کا رنگ گندمی تھا، پارکنگ ایریا میں پھر رہا تھا اور وہیں دھماکہ ہوا۔ صدر ممنون حسین کا دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہنا ہے کہ بزدلانہ کارروائیوں سے دہشتگردی کیخلاف عزم متزلزل نہیں ہوگا جبکہ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن میں واقع گلشن اقبال پارک میں خودکش دھماکے سے 65 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمی اور جاں بحق ہونے والے افراد میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ خودکش دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس سے پورا علاقہ دہل کر رہ گیا اور ہر طرف افراتفری پھیل گئی۔ پولیس کے مطابق یہ دھماکہ گلشن اقبال پارک کے گیٹ نمبر ایک کے قریب ہوا۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری، فائر بریگیڈز کا عملہ، بم ڈسپوزل سکواڈ اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں، جنہوں نے علاقے کو مکمل گھیرے میں لے کر سیل کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق خودکش دھماکے میں 20 کلو سے زائد بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ بارودی مواد میں بال بیرنگ کا استعمال بھی ہوا۔ پولیس ذرائع کے مطابق خودکش بمبار کی عمر 20 سے 22 سال تھی۔

وزیراعلٰی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے خودکش حملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے دہشتگردی واقعے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے صوبہ بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم بھی سرنگوں رہے گا۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ڈاکٹر حیدر اشرف کا دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عینی شاہدین اور ابتدائی تحقیقات کے مطابق گلشن اقبال پارک میں ہونے والا یہ دھماکہ خودکش تھا۔ صوبائی مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ خودکش دھماکے کے بعد لاہور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ہسپتالوں میں تمام ڈاکٹرز اپنی ڈیوٹی پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ہسپتالوں میں لائے گئے زخمیوں کی تعداد 200 سے زائد ہے جبکہ 50 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ انہوں نے عوام سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔ گلشن اقبال پارک میں خودکش دھماکے کے بعد شہر کے تمام تفریحی مقامات خالی کرا لئے گئے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت میں دھماکے کے بعد پنجاب بھر میں سکیورٹی بھی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔ کئی مقامات پر سرچ آپریشنز کی اطلاعات بھی ہیں۔ قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے شہریوں سے اپنے اردگرد کے ماحول پر نظر رکھنے کی اپیل بھی کی ہے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree