وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان، سنی اتحاد کونسل اور وائس آف شہداء کے تحت پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ڈی چوک پر منعقدہ قومی امن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ہندو رہنما ہارون سرب دیال کا کہنا ہے کہ میں پاکستانی ہندو قوم کی طرف سے مبار ک باد پیش کرتا ہوں مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سنی اتحاد کونسل کی قیادت کو کہ جنہوں نے پاکستان میں اتحاد بین الذاہب کے فروغ کیلئے عملی طور قدم اٹھایا اور ایک نئی تاریخ رقم کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم آج یہاں امن و امان کے قیام کیلئے کھڑے ہوئے ہیں، خدا نے جب انسان کو بنایا تو اس کی ہدایت کیلئے توریت، زبور، انجیل، قرآن اور دیگر شاستر (کتابیں) اتارے تاکہ انسان انتشار سے بچے لیکن بدقسمتی سے آج پاکستان جو ہمارے بزرگوں نے انتہائی قربانیوں سے حاصل کیاآج فسادی ٹولہ کی سازشوں کو شکار ہے اور بکھر رہا ہے، اس ملک میں رہنے والا ہندو اور عیسائی ہی نہیں بلکہ اب تو مسلمان بھی عدم تحفظ کا شکار ہے، ایک وقت تھا کہ جب جنگل میں امن ہوا کرتا تھا کہ لیکن آج پاکستان امن و امان کے حوالے سے جنگل سے بھی بدتر ہوچکا ہے، ا س کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے اس کو انفرادی مسئلہ سمجھ لیا ہے کہ امن لانا کسی ایک آدمی کا کام ہے، ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ یہ ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ وہ اس ملک کو بچانے کے لئے اٹھ کھڑی ہو۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، صاحبزادہ حامد رضا اور فیصل رضا عابدی نے امن کے قیام کے لئے دہشت گردی کے خلام قدم اٹھایا ہے، یہ لوگ حضرت ابراہیم (ع) کی آگ کو بجھانے والی ابابیل کی مانند ہیں کہ جنہوں نے اپنے وظیفہ کی انجام دہی کیلئے میدان میں قدم رکھ دیا ہے ،یہ اس کوشش میں کامیاب ہوں یا نہ ہوں لیکن یہ لوگ ہمیشہ تاریخ میں زندہ رہیں گے، اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ان سب کا بھرپور ساتھ دیں اور پاکستان کو بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ بحیثیت پاکستانی اب ہمیں بیدار ہونا ہے اور مٹھی بھر دہشت گردوں لو لگام دینی ہے۔ ہارون سرب دیال نے مزید کہا کہ اس ملک کا ہر ہندو شہری پاکستانی ہے اور پاکستان کے دفاع کے لئے ہمیشہ اپنی قربانیاں دینے کو تیار ہے، کیونکہ اس ملک کو بچانے کے لئے پاکستانیوں کی ضرورت ہے، اب ہم کسی بھی تفریق کے متحمل نہیں ہوسکتے کیونکہ ہمارا ملک دہشت گردوں کے ہاتھوں سیکورٹی ٹھریٹ بن چکا ہے، ہمیں اس کو بچانے کیلئے اپنے آپ کو ہمیشہ تیار رکھنا ہے۔