وحدت نیوز (راولپنڈی) وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی کے سنگم پر واقع کری روڈ پر واقع جامع مسجد و امام بارگاہ قصر سکینہ میں دھماکے کے نتیجے میں ۲ افراد شہید جبکہ سات افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے میں مزید شہادتوں کا خدشہ ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق مسلح حملہ آوروں کی تعداد ۷ کے قریب تھی، جو امام بارگاہ کے قریبی علاقوں میں چھپ گئے ہیں۔ جب کہ کچھ حملہ آوروں نے امام بارگاہ میں گھسنے کی کوشش کی ہے۔ تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے بھی ممکنہ حملہ آوروں کے قریبی علاقوں میں چھپنے کی تصدیق کی ہے اور ان کی تلاش کا کام جاری ہے۔ فائرنگ کے بعد زوردار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں ۲ افراد شہید ہو گئے، جبکہ ۸ افراد زخمی ہوئے۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اس سے آپس پاس کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا، جبکہ ریسکیو ٹیمیں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر رہی ہیں۔ جن میں سے ۲ افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملے ہیں، جبکہ مزید زخمیوں کی حالت بھی تشویشناک بیان کی جا رہی ہے۔
دھما کے کے بعد پمز اور پولی کلینک ہسپتال سمیت اسلام آباد اور راولپنڈی کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکہ خود کش تھا، جس کے نتیجے میں ۸ افراد کے زخمی ہوئے ہیں جنہیں پمز ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، جبکہ عینی شاہدین کے مطابق حمہ آور نے روکے جانے کی کوشش پر بم پھینکا اور فائرنگ کی، جبکہ علاقے میں بعض مقامات پر ابھی بھی فائرنگ کی آوازیں سنی جارہی ہیں۔ دھماکے کے بعد علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔ جس کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی سرچ آپریشن میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق امام بارگاہ کے قریب فائرنگ شروع ہوئی جس کے تھوڑی دیر بعد زوردار دھماکہ ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق امام بارگاہ قصر سکینہ پر پہلے بھی حملے کی کوشش کی جا چکی تھی، تاہم اس بار دہشت گرد دھماکہ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔