وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے کوئٹہ میں مسافر بس پر ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے آٹھ افراد کی شہادت پر سخت احتجاج کرتے ہوئے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے اس سانحہ کو عالمی استعماری قوتوں امریکہ، اسرائیل سمیت بھارتی بدنام زمانہ را کے ایجنٹوں کی کارروائی قرار دیتے ہوئے شہداء کے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ کوئٹہ میں ملک دشمن قوتیں ملوث ہیں، کوئٹہ بس پر فائرنگ کے شہداء کے لواحقین کے ساتھ ہیں، شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انھوں نے افواج پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وزیرستان میں جاری ضرب عضب آپریشن کی طرح ملک کے دیگر شہروں بالخصوص کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں موجود خطرناک ملک اور اسلام دشمن دہشت گرد گروہوں کے خلاف بھی فوجی آپریشن کو وسیع کیا جائے اور پاکستان میں بسنے والوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

 

انھوں نے کہا کہ ملک دشمن دہشت گرد عناصر محرم الحرام کی آمد سے قبل کراچی، کوئٹہ اور پشاور سمیت ملک کے اہم شہروں میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دے کر ملک میں فرقہ واریت اور انارکی پھیلانا چاہتے ہیں، پاکستان کو غیر مستحکم کرنا اور پاکستان میں عالمی سامراج امریکہ، اسرائیل اور بھارت کے ناپاک عزائم کی تکمیل چاہتے ہیں۔ انہوں نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کراچی، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں ملت جعفریہ کے عمائدین کا قتل عام نہ رکا اور دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں نہ لائی گئی تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

وحدت نیوز(لاہور) داعش دہشتگرد اور اسرائیل دراصل ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں اسرائیل اور داعش مل کر مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف ہیں مسلم ا مہ کو فلسطین،شام اور عراق میں جن مشکلات کا سامنا ہے اس کا ذمہ دار عرب ملکوں کے اسرائیل و امریکہ نواز بادشاہ ہیں ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے عید کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

اُن کا کہنا تھا کہ فلسطین میں مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے اسرائیلی بربریت کا جواب دینے کے لئے مسلم امہ کو یک زبان ہو نا چاہیے تھا لیکن عرب ملکوں نے مسلمانوں کی یکجہتی کو پس پشت ڈال کر اپنے آقا اسرائیل و امریکہ کا ساتھ دیا انہی عرب حکمرانوں کے مسلط کردہ صہیونی ایجنٹ داعش دہشتگردوں کے ہاتھوں بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام اور انبیاء و اصحاب کرام کے مزارات کو بموں کے ذریعے منہدم کر نے کا سلسلہ جاری ہے علامہ اسدی کا مزید کہنا تھا کہ مزاحمتی تحریکوں سے عرب حکمران خوفزدہ ہیں ان بے تاج باد شاہوں کا سورج غروب ہونے کو ہے اور انشااللہ مشرق وسطیٰ میں مقاومت کو ہی کامیابی ملے گی ،غزہ،عراق اور شام کے شہداء کی قربانیاں ان یہود ونصریٰ کے غلام حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا علامہ اسدی نے کراچی ساحل سمندر پر پیش آنے والے حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اسے قومی سانحہ قرار دیا اور لواحقین سے اظہار تعزیت کی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ نائیجریا میں پرامن، نہتے مظاہرین پر گولیاں چلانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اسرائیل اب اقوام عالم کی نظر میں منفور ہو چکا ہے۔ دنیا بھر میں اسرائیل مخالف مظاہروں میں کروڑوں انسانوں کی شرکت اس کی بین دلیل ہے۔ نائیجریا کے مجاہد عالم دین شیخ ابراہیم زکزکی نے اپنے تین بیٹے راہ خدا اور قبلہ اول کی آزادی کی راہ میں قربان کر دیئے۔ ہم نائیجریا کے ان عظیم شہداء کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں۔ جنہوں نے غاصب اسرائیل اور امریکہ کے خلاف اپنے لہو کا نذرانہ دیکر تحریک آزادی بیت المقدس کو ناقابل شکست بنا دیا۔ اقوام عالم کی بیداری اسرائیل کے زوال کا نقطہء آغاز ہے۔ اسرائیل و امریکہ کی خوشنودی کے لئے نائیجیرین فوج نے جس بربریت کا مظاہرہ کرکے تیس معصوم انسانوں کو شہید کیا اس کی مثال نہیں ملتی۔

 

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنے مظالم کو چھپانے کے لئے تکفیری دہشتگردوں کو آلہ کار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ تکفیری دہشت گرد عالم اسلام کے لئے حقیقی خطرہ بن چکے ہیں۔ جن کے ہاتھوں مظلوم اور معصوم انسانوں کا بے دریغ خون بہایا جا رہا ہے۔ عراق میں انبیاء الٰہی حضرت یونس، حضرت شیث اور حضرت دانیال نبی (ع) کے مقدس مزارات شہید کرکے امت مسلمہ کو سوگوار کیا گیا ہے۔ مختلف اسلامی ممالک میں معصوم بےگناہ مسلمانوں کا خون بہانے والے دہشت گرد سامراجی ایجنٹ ہیں۔ معصوم بےگناہ مسلمانوں کا خون ناحق بہانے والے آخر اسرائیلی ظلم و بربریت پر کیوں خاموش ہیں۔ انبیاء الہیٰ (ع) کے مقدس مزارات اور مساجد کو بم دھماکوں سے اڑانے والوں کی اسرائیلی ظلم و بربریت پر خاموشی سوالیہ نشان بن چکی ہے۔

وحدت نیوز( باغ) غزۂ کے مظلو مین پر حملہ اسرائیل کے تابوت پر آخری کیل ثابت ہوگا۔ وحشیانہ بربریت پر عرب لیگ اور او آئی سی کی خاموشی مسلم اُمہ کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ اسرائیل اپنی غیر انسانی خبایت کاریورں کے سبب بہت جلد صفحہ ہستی سے نیست و نابوت ہو جائیگا کیونکہ اسی میں دُنیا کے قیام امن کا راز مضمر ہے۔ حماس اورحزب اللہ کو بدنام اور کمزور کرنے کیلئے امریکہ اور اسرائیل نے داعش جیسی تنظیمیں بناکر اسن کو مسلح کرکے مسلمانوں کے قتل عام اور شیعہ سنی تفرقہ کا ٹھیکہ دیاہے جو کہ قابل مزمت ہے ۔ اقوام متحدہ ، یورپ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں امریکہ اور اسکی ناجائز اولاد اسرائیل سے خوفزدہ ہوکر خاموش تماشاہی کا گھناونہ کردار ادا کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل ضلع باغ سیدعبادت کاظمی ،(ر)پرنسپل ملک ادریس،سردار طارق مسعود، سیدشبیرایڈوکیٹ، قیصر بانڈے،لیاقت کاظمی ،تبریزخان،سجاد حیدربانڈے، وقار جعفری نے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کے یوم القدس کے موقع پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

 

 احتجاجی مظاہرے میں مجلس وحدت مسلمین، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن، امامیہ آرگنائزیشن، شیعہ علماء کونسل ، انجمن جعفریہ کے کارکنان کے علاوہ اہلسنت سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ شرکاء نے فلسطین کی آزادی کے حق میں جبکہ اسرائیل اور امریکہ کیخلاف بینرز اور پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے ۔ شرکارنے فلسطین کے حق میں اور اسرائیل کیخلاف فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے حیدری چوک سے براستہ مین بازار زمان چوک پہنچے جہاں پر مقررین نے کہا کہ امام خمینی کے حکم پر حسب سابق اس سال بھی دُنیا بھر کی طرح باغ میں بھی فرزندان تو حید ، دُنیا بھر کے مستفعفین بالخصوص فلسطینی بھائیوں سے اظہار یکجہتی اور اسلام دشمن قوتوں امریکہ اور اسرائیل کیخلاف سٹرکوں پر نکلے ہیں کیونکہ فلسطین فلسطینوں کے مسئلہ نہیں بلکہ عالم اسلام کا مسئلہ ہے۔

 

 مقررین نے حماس کی اخلاقی اور عسکری امداد کرنے پر ایران کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کر تے ہوئے رہبر معظم سیّد علی خامنہ ای کے اس بیان کی پرزور حمایت کی جس میں اُنہوں نے عرب لیگ کو اسلامی ملک شام کے بجائے اسرائیل کیخلاف متحد ہونے کی دعوت دی تاکہ فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کی بربادی کو یقینی بنا یاجائے۔ مقررین نے دُنیا بھر میں اسلامی تحریکوں ، مظلوموں محکموں اور مستفعفین سے بھرپور اظہار یکجہتی کرتے ہوئے امریکہ ، اسرائیل، یورپ اور اقوام متحدہ کی منافقانہ اور منفی کردار کی شدید مزمت کر تے ہوئے منصف مزاج ، غیرجانبدار اور حقیقی انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکہ اور اسرائیل کیخلاف متحدہ ہوجائیں۔

وحدت نیوز(تہران) اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے ملک بھر سے آئے طلبہ و طالبات کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے غزہ کے خلاف اسرائیل کی حالیہ جارحیت کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل کی ناجائز اور جعلی رژیم نے اپنی 66 سالہ عمر کے دوران بارہا انتہائی گستاخی کا ثبوت دیتے ہوئے غزہ کے مسلمانوں کو اپنے شدید ظلم و ستم کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے اسرائیل کی صہیونیستی رژیم کے خاتمے کو مسئلہ فلسطین کا واحد راہ حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے اسرائیل کا خاتمہ ضروری ہے، البتہ اسرائیل کے خاتمے کا مطلب اس خطے میں موجود یہودیوں کا خاتمہ ہرگز نہیں ہے بلکہ اس مقصد کے حصول کیلئے ایک منطقی اور عاقلانہ طریقہ کار موجود ہے جو اسلامی جمہوریہ ایران نے پیش کیا ہے۔ قائد انقلاب اسلامی ایران نے کہا کہ یہ طریقہ کار جسے اقوام عالم نے قبول بھی کیا ہے، فلسطین کے حقیقی باسیوں کی جانب سے ایک جامع ریفرنڈم کے انعقاد پر مشتمل ہے، جس میں اس سرزمین کے باسی اپنی مرضی سے مطلوبہ حکومتی نظام کا انتخاب کریں اور اس کے نتیجے میں اسرائیل کی غاصب صہیونیستی رژیم کا خودبخود خاتمہ ایک یقینی امر ہے۔

 

ولی امر مسلمین جہان امام خامنہ ای نے کہا کہ جب تک خدا کی نصرت سے اس سنگدل اور قاتل رژیم کا خاتمہ نہیں ہو جاتا، اس وحشی رژیم کا مقابلہ کرنے کا بہترین راستہ ایک مضبوط مسلح جدوجہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا نہ سوچے کہ اگر غزہ کے پاس میزائل نہ ہوتے تو اسرائیل اس پر حملہ نہ کرتا، کیونکہ ہم دیکھتے ہیں کہ مغربی کنارے میں بسنے والے فلسطینی مسلمانوں کے پاس حتی بندوقیں تک نہیں اور وہ اسرائیلی فوجیوں کا مقابلہ پتھروں سے کرتے ہیں، لیکن اس کے باوجود صہیونیستی رژیم انہیں اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بناتے ہوئے ان کی قتل و غارت میں مصروف ہے۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے اسرائیلی حکام کی جانب سے یاسر عرفات کو زہر دیئے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی صہیونیستی رژیم اپنے ساتھ سازباز کرنے والوں کے ساتھ بھی ایسا سلوک روا رکھتی ہے۔ لہذا اس کا مقابلہ صرف اور صرف طاقت کے بل بوتے پر ہی کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے ہمارا عقیدہ ہے کہ مغربی کنارے کے فلسطینی مسلمانوں کو بھی غزہ کی مانند اسرائیل کے خلاف مسلح جدوجہد کا آغاز کر دینا چاہیئے۔ مغربی کنارے کے غیور مسلمان اٹھ کھڑے ہوں، تاکہ طاقت کے زور پر صہیونیست دشمن کو کمزور کرتے ہوئے مظلوم فلسطینی عوام کے دکھ درد کو کم کرسکیں۔

 

آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے غزہ کے مظلوم عوام کی سیاسی حمایت کو تمام مسلمان اور غیر مسلم اقوام کا اخلاقی فریضہ قرار دیا اور کہا کہ انشاءاللہ یوم القدس کے روز دنیا ایرانی قوم کے جوش و جذبے کا مشاہدہ کرے گی۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی کوششوں کے بارے میں کہا کہ ایسی رژیم جو انسانی سوچ اور تصور کی حد سے بھی زیادہ مجرمانہ اقدامات کی مرتکب ہونے کی عادی ہے، فلسطینی مجاہدین کی بے مثال مزاحمت کی وجہ سے عاجز آچکی ہے اور فرار کا راستہ ڈھونڈ رہی ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ صہیونیستی رژیم صرف طاقت کی زبان سمجھتی ہے۔

 

اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے عالمی استکباری قوتوں خاص طور پر امریکہ کی جانب سے اسرائیلی جارحیت اور بربریت کی بے شرمانہ حمایت اور دفاع کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ غزہ کے واقعات انتہائی افسوس ناک اور دل دہلا دینے والے ہیں، لیکن اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ہم غزہ میں جاری ظلم و ستم کے بارے میں استکباری قوتوں کے رویوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے حقیقی چہرے کو پہچاننے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مغربی ممالک خاص طور پر امریکہ اور برطانیہ اسرائیل کے ایسے مجرمانہ اقدامات کی بھی کھلم کھلا حمایت کرنے میں مصروف ہیں، جنہیں ایک عام انسان بھی قبول نہیں کرسکتا۔ امریکی صدر اسرائیل کی جانب سے معصوم بچوں کے قتل عام اور بیگناہ شہریوں کے گھروں کی مسماری پر انتہائی بیہودہ منطق اپناتے ہوئے یہ کہتا ہوا نظر آتا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے! کیا فلسطینیوں کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اپنی سلامتی اور زندگی کا دفاع کرسکیں؟ انہوں نے کہا کہ مستکبر مغربی حکام اس حقیقت سے غافل ہیں کہ وہ صہیونیستی رژیم کے مجرمانہ اقدامات کی حمایت کے ذریعے درحقیقت اقوام عالم کے نزدیک اپنی اور اپنے ملک کی عزت و آبرو کو ختم کر رہے ہیں۔ تاریخ بہت جلد ان غیر انسانی اقدامات کی حمایت کے جرم میں انہیں عدالت کے کٹہرے میں لا کھڑا کرے گی۔

 

آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے مغربی حکومتوں کی جانب سے اس غیر انسانی پالیسی کی حقیقی وجوہات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صہیونیستی رژیم کے مجرمانہ اقدامات کی حمایت کی اصلی وجہ مغرب پر حکمفرما لبرل جمہوری نظام ہے، جس میں اخلاقی اقدار کو کوئی حیثیت حاصل نہیں اور اس میں انسانی جذبات کی بھی کوئی جگہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے مظلوم فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی ظلم و ستم پر مغربی حکومتوں کی مجرمانہ خاموشی سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ انسان، انسانی حقوق اور انسانیت سے بالکل بے بہرہ ہیں اور ان چیزوں پر ذرہ بھر عقیدہ نہیں رکھتے۔ ان کی جانب سے انسانی حقوق اور آزادی کے بارے میں کی جانے والی تمام باتیں دراصل آزادی اور انسانی حقوق کا مذاق اڑانے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے اپنائی جانے والی امریکہ اور مغرب مخالف پالیسیاں انتہائی معقول اور درست تجربات اور حساب کتاب کی بنیاد پر استوار ہیں۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے شعبہ سیاسیات کی طرف سے منعقد ہونے والی مسئلہ فلسطین، بیت المقدس کی آزادی اور عالم اسلام کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اس وقت فلسطین میں جو ٹکراؤ ہے، 1492ء میں اندلس پر یورپین نے قبضہ کیا اور سپین ہم سے چھن گیا۔ اسکے بعد فلسطین پر قبضہ کر لیا گیا، جس کا مقصد یہ تھا کہ مسلمانوں کی طاقت چھن چکی ہے۔ اس کے بعد ایران میں انقلاب آتا ہے تو وہاں پر اسرائیل کی ایمبیسی ختم کرکے فلسطین کو دیدی جاتی ہے، جس کے بعد فلسطین کے اندر مزاحمت پیدا ہوتی ہے، جو پھیلتی پھیلتی آج پوری دنیا تک پھیل چکی ہے، آج شام میں اسرائیل کے خلاف مزاحمت پر انکے خلاف کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا، امریکہ سعودیہ کے کہنے پر حملہ کرنا چاہتا تھا مگر کر نہ سکا، اس وقت اسرائیل شکست کھا چکا ہے، اس کے فوجی ہلاک ہو رہے ہیں، اگر اسرائیل نے مطالم بند نہ کئے تو وہ اسرائیل کا وجود ختم ہو جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کے قاتل ہیں، سعودیہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے اور ہمارے حکمران سعودیہ جا کر درپردہ اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوم القدس پورے ملک میں منایا جائیگا اور موجودہ دور کے فرعونوں کا خاتمہ کریں گے، پاکستان میں شیعہ سنی اتحاد سے یزیدیت کا خاتمہ ہو جائیگا اور بہت جلد بچوں کے قاتل اور اسرائیل کے ایجنٹ اپنے انجام تک پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک بنایا تھا اور اب گھروں سے نکلیں گے، ہاتھوں میں ہاتھ دیکر گلگت و بلتستان سے لیکر کراچی تک ملک میں تبدیلی کے لیے ہراول دستہ بنیں گے، جس طرح رئیسانی کو بلوچستان میں گھر بھجوایا تھا، اسی طرح پنجاب کے رئیسانیوں کو بھی گھر بھیجیں گے۔

 

تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قائداعظم کی فلسطین کے حوالہ سے سوچ بڑی واضح تھی، جس پر مجھے یقین ہے اور بطور وزیر خارجہ مجھے اندازہ ہے کہ سعودی عرب پاکستان کی ہر مسئلہ پر مدد کرتا رہا ہے، اتنی سخت تنقید نہ کی جائے مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ انہیں احساس دلایا جائے، جبکہ لندن اور فرانس میں ہونے والے احتجاج نے فرانس کے صدر کو جھنجوڑا ہے اور اب دنیا بھر میں فلسطین میں ہونے والے مظالم پر صدائے احتجاج بلند ہو رہی ہے، مگر افسوس کی بات ہے کہ مسلم امہ خاموش ہے، اب عوام ایک طرف اور حکومت ایک طرف ہے، اپنے اپنے مسائل ایک طرف مگر مسئلہ کشمیر اور فلسطین پر تمام جماعتوں کو اکٹھا ہونا چاہیے تھا، کاش پیپلز پارٹی کے رہنماء بھی آتے اور ذوالفقار علی بھٹو کی کوششیں بتاتے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت اور عمران خان نے پشاور میں فلسطین کے عوام پر ہونے والے مظالم کی بھرپور مذمت کی اور حکومت کو فوری طور پر مداخلت کا کہا۔ انہوں نے کہا کہ اقوم متحدہ فوری طور پر سیزفائر کا حکم دیکر مظلوم افراد کا قتل عام بند کروائے۔ انہوں نے جمعہ کو ہونے والے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اسطرح کم از کم پاکستان کی عوام کا پیغام فلسطینی عوام تک ضرور پہنچے گا۔

 

چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ دنیا میں ہیومن رائٹس نام کی کوئی چیز نہیں، جس کے ہاتھ میں طاقت ہے، پھر بس اسی کی مرضی چلتی ہے۔ آج کشمیر ہو، فلسطین ہو، چچنیا ہو یا کہیں بھی مظلوم مسلمان ہوں، ہیومن رائٹس مظلوم مسلمانوں کے لیے نہیں، ہمارے سیاستدان سعودیہ اور امریکہ اپنے مسائل کے حل کے لیے پہنچ جاتے ہیں مگر مظلوم مسلمانوں کے حقوق کے لیے دو لفظ نہیں بولے گئے، کیونکہ دھاندلی زدہ حکمران عوام کے کچھ نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان درندوں کے ساتھ لڑ رہی ہے، وہ آئی ڈی پیز کے لیے کیمپ لگا رہی ہے، انکے لیے کھانا بھی پکائے تو پھر حکومت بھی فوج کو دے دینی چاہیے۔ اگر سعودیہ کی حکومت صحیح معنوں میں اسلامی ہوتی تو آج عالم اسلام یوں بے سہارا نہ ہوتا، پاکستان کے ہر میزائل کی رینج اسرائیل تک ہے، اگر حکومت اسرائیل کو ایک دھمکی دے کہ باز آ جاؤ ورنہ تباہ و برباد کرکے رکھ دیں گے اور وہ ڈرپوک اسرائیلی 20 سیکنڈ میں پیچھے ہٹ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر فلسطین میں گرنے والی ہر لاش کو اپنے گھر کی لاش سمجھ لیں تو ہم باہر نکلیں گے۔

 

پاکستان عوامی تحریک کی سپریم کونسل کے سربراہ ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہا کہ فلسطین میں ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں مظالم کا شکار ہیں، ان پر ہونے والی بربریت کی بدترین مثالیں دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے، پہلے فرعون آتا ہے پھر اسے ختم کرنے کے لیے موسٰی آتے ہیں، پھر پہلے یزید آتا تو اس یزیدیت کو ختم کرنے کے لیے حسین آتے ہیں۔ آج پھر وہ دن آ گیا ہے کہ اب گلی گلی اور محلہ محلہ میں نمرود بھی ہے، فرعون بھی ہے اور یزید بھی ہے، جو مظالم پر مظالم کر رہے ہیں اور ہم ان کی بربریت کے خلاف کب تک او آئی سی اور اقوام متحدہ کا منہ دیکھتے رہیں گے۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ اسرائیل کے قیام کے ساتھ ہی مسئلہ فلسطین شروع ہوگیا تھا، برطانیہ اور امریکہ نے اسرائیل کی پشت پناہی سے فلسطین کے معصوم مسلمانوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنانا شروع کر دیا تھا، قائداعظم اس مسئلہ سے بخوبی واقف تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ مسلمانوں پر فرض ہے کہ وہ فلسطینیوں کے لیے لڑیں اور انکی بھرپور مدد کریں، آج ہم قائداعظم کے فرمان کو نظر انداز کرکے نہتے فلسطینیوں کو ظالم اسرائیل کے رحم وکرم پر چھوڑ رکھا ہے، اقوام متحدہ اب بیدار ہوئی ہے اور ابھی بھی جنگ بندی کو روکنے کا پروگرام بنا رہے ہیں، اب وقت آچکا ہے کہ ہم اپنے دوستوں اور دشمنوں کو پہچان سکیں، حکومت پاکستان اسرائیل حکومت کی بھرپور مذمت کرے اور اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے اقوام عالم کو بیدار کیا جائے۔

 

آغا حیدر علی موسوی نے کہا کہ بیت المقدس کو آزاد کروانا ہمار شرعی اور اسلامی فریضہ ہے، وہاں پر آئے دن ہونے والے مظالم کو روکنا حکومتوں کا کام ہے، جبکہ خود ساختہ انسانی حقوق کے تحفظ کی تنظیمیں اب کہاں غائب ہوچکی ہیں، جن کو امریکہ میں ہونے والی زیادتی پر احتجاج کرنا تو انہیں یاد رہتا ہے مگر غزہ میں انسانی قدروں کی بدترین پامالی پر سب نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں، صرف عالم اسلام میں قیادت کا فقدان ہے، یہی وجہ ہے کہ مسلم ممالک میں بچے بچے کو قتل کیا جا رہا ہے، جبکہ یورپ میں پرندے کو بھی مارنے پر پابندی ہے، ہم متحد ہوجائیں تو کوئی ایسی وجہ نہیں ہے کہ مسلم ممالک کی طرف کوئی میلی آنکھ سے بھی دیکھ سکے۔

 

ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ اسرائیل اس وقت ایٹمی طاقت ہے اور ڈرون کی جدید ٹیکنالوجی رکھتا ہے، اسی لیے وہ دنیا میں اپنی حکمرانی قائم کرنے کے لیے وحشت اور بربیت پر اتر آیا ہے، میں یقین دلاتا ہوں کہ اسرائیل جس کے لئے فلسطینیوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے گئے ہیں، عملًا اسرائیل شکست کھا چکا ہے اور بہت جلد دم دبا کر بھاگ جائے گا، کیونکہ اسرائیل نام کا کوئی ملک نہیں، جرمنی کے اندر ہولوکاسٹ کا بہانہ بنا کر ایک منظم سازش کے تحت مسلمانوں کے قلب میں انہیں بسایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جو فلسطینی ہجرت کر گئے ہیں وہ واپس اپنے ملک میں آئیں، اسرائیل کی تباہی کے دن قریب آچکے ہیں اور گریٹر اسرائیل کا خواب مظلوم فلسطینیوں نے اپنے خون سے دفن کر دیا ہے، آنے والا جمعہ اس بات کا ثبوت ہوگا کہ ہم ظالموں کے دشمن اور مظلوموں کے ساتھی ہیں۔

Page 14 of 19

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree